کامل یقین اور محنت (Motivation Speech)

انسان کی محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی

زندگی میں بہت سے واقعات ایسے ہوتے ہیں جو انسان کی زندگی کو پوری طرح بدل دیتے ہیں جس طرح ایک اچھا انسان تو بُرا بن سکتا ہے مگر ایک بُرا انسان جب اچھائی کا راستہ اختیار کرتا ہے تو پھر بُرائی کی طرف نہیں جاتا۔

درحقیقت روحانی تبدیلی انسان کی زندگی پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسان اپنے رب کہ بہت قریب ہو جاتا ہے اور اسے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت حاصل ہو جاتی ہے مگر یہ اسی وقت ممکن ہے جب آپ کہ اندر کامل یقین اور بھروسہ ہو آپ کو خود پر اعتماد ہو خود اعتمادی آپ کی زندگی میں تبدیلی لانے کے لیے بہت ضروری ہے اپنے آپ کو ایک دائرے کے حصار میں قید مت کریں آگے بڑھنے کہ راستے تلاش کریں کیا ہے جو آپ نہیں کر سکتے اللہ تعالٰی نے تمام انسانوں کو ایک جیسا بنایا ہے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا ہے صرف زندگی جینا تو جانوروں کو بھی آتاہے مگر انسان کو اللہ نے اشرف المخلوقات کا درجہ اس لیے دیا کے وہ اپنی سوچ و فکر سے اپنی ذات میں اور اس دنیا میں تبدیلی لا سکتا ہے اگر آپ خود کو نہیں بدلیں گے تو کوئی دوسرا آپ کو نہیں بدل سکتا آپ کو کامیاب نہیں بنا سکتا انسان دوسرے انسانوں کے لیے وسیلہ ہوتا ہے مگر کامیابی اور ناکامی کا انحصار آپ کی اپنی ذات پر منحصر ہے صحیح اور غلط کی پہچان آپ کو کرنی ہے اچھائی اور بُرائی کا فرق آپ کو معلوم ہونا چاہیے مسلسل جدوجہد اور کوشش ضرور رنگ لاتی ہے محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی زندگی میں صرف وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جن کی زندگی کا کوئی مقصد ہوتا ہے آپ کا مقصد آپ کی منزل کی نشاندہی کرتا ہے جب پورے یقین اور بھروسے کے ساتھ آپ اپنی منزل کی طرف چل پڑتے ہیں تو راستے خود بخود آسان ہو جاتے ہیں کیوں کہ آپ کا یقین اور آپ کی محنت آپ کا سب سے بڑا سہارا ہوتے ہیں جتنا زیادہ یقین اور محنت آپ کریں گے آپ کا سہارا اتنا ہی مضبوط ہو گا یہ دنیا ایک تجربہ گاہ ہے یہاں ہر انسان کچھ نہ کچھ سبق دے کر جاتا ہے اپنے اس تجربے کا جو اسے اس دنیا میں رہ کر حاصل ہوتا ہے اچھے اور نیک مقصد والے لوگ اچھائیوں کا درس دے جاتے ہیں اور بُرے لوگ عبرت کا درس دے جاتے ہیں تم پر منحصر ہے تم دنیا والوں کو کیا دے کر جانا چاہتے ہو اپنی کامیابی سے اور محنت سے کچھ حاصل کرنے کا سبق یا پھر ناکام ہو کر اپنی غلطیوں کا سبق ہمیشہ یاد رہ جانا چاہتے ہو یا پھر یوں مرنا چاہتے ہو کہ جیسے کبھی جیے ہی نہیں زندگی صرف ایک بار ملتی ہے اسے فالتو تجربات میں برباد مت کیجئے آپ سب کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اگر آپ اپنے اندر خود اعتمادی رکھتے ہیں بس اپنے اندر چھپی ہوئی خوبیوں کو پہچانیے اور اپنی خامیوں کی اصلاح کیجئے یاد رکھیے لوگ ہمیشہ آپ کی خوبی یا خامی کی صرف مثال دیتے ہیں کوئی آپ کی اصلاح نہیں کرتا آپ کو خود اپنی اصلاح کرنی ہے زندگی وہ ہے جو دوسروں کے کام آئے مگر آپ دوسروں کا سہارا تب ہی بن سکتے ہیں جب آپ ایک کامیاب انسان ہوں اور آپ کے وسائل آپ کو اس کی اجازت دیں لوگوں کی کامیابیوں سے سبق حاصل کرو نہ کہ حسد کرو تمہارے حسد کی آگ خود تمہاری قابلیت کو راکھ کر دے گی اور تمہاری صلاحیتوں کو دھواں کر دے گی یاد رکھو تم سے سب کچھ چھینا جا سکتا ہے مگر تمہاری قابلیت اور صلاحیت کو تم سے کوئی نہیں چھین سکتا ایک قابل اور باصلاحیت انسان ہر حال میں اپنی منزل تک جا پہنچتا ہے چاہے راستے میں کتنی ہی دشواریاں کیوں نہ ہوں خود کو اتنا قابل بناؤ کہ جس راہ میں قدم رکھو منزل تمہیں پکارنا شروع کر دے آسمان کی بلندیوں کو چھونے کے لیے زمین کی خاک بننا پڑتا ہے لوگوں میں سہارا کیوں تلاش کرتے ہو خود کو ایسا بناؤ کہ لوگ تم میں سہارا تلاش کریں کسی کی مثال دینے سے بہتر ہے خود کو لوگوں کے لیے ایک مثال بناؤ دوسروں کی منزلوں کے نشان مت تلاش کرو بلکہ ایک نیا رستہ بناؤ ایک نئی منزل کی بنیاد رکھو کہ لوگ تمہارے نشان ڈھونڈیں ڈوبے بنا ابھرنا ناممکن ہے کیوں کہ اُبھرتا وہی ہے جو ڈوبتا ہے اس لیے ڈوب جاؤ محنت میں لگ جاؤ کوشش میں مل جاؤ خاک میں دانے کی طرح اور کھل جاؤ سنسار میں گلزار کی طرح اچھی تعلیم اور اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ اپنی اچھی سوچ کی بھی پرورش کرو کیونکہ اچھی تعلیم آپ کہ شعور کے لیے اچھی تربیت آپ کے کردار کے لیے اور اچھی سوچ آپ کے عمل کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے جب یہ تینوں آپس میں مل جاتے ہیں تو معاشرے میں اچھے تعلیم یافتہ نیک کردار اور اچھی سوچ کہ لوگوں کا جنم ہوتا ہے جو معاشرے کی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں اور صدیوں تک یاد رہ جاتے ہیں اللہ تعالٰی مجھے اور آپ سب کو اچھی تعلیم و تربیت کے ساتھ اچھی سوچ عطا فرمائے اور ہمیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں انسانیت کے درس کو یاد رکھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین
آپ کی نیک دعاؤں کا طالب ساگر حیدر عباسی
 

Sagar Haider Abbasi
About the Author: Sagar Haider Abbasi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.