ساری رات نیند نہیں آتی تو یہ کمی بھی ہوسکتی ہے۔۔۔ وہ 6 بیماریاں جو جسم میں صرف ایک خاص چیز کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں

image
 
جسم کا بہت بڑا حصہ پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔ جب جسم میں پروٹین کی کمی ہوجاتی ہے تو اس کا اثر ایک دو اعضاء پر نہیں پورے جسم پر پڑتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پوری دنیا میں 1 بلین افراد میں پروٹین کی کمی ہے جس میں 30٪ بچے شامل ہیں۔ ہم آپ کو کچھ ایسی نشانیاں بتا رہے ہیں جس سے آپ یہ پتا چلاسکتے ہیں کہ آپ کے جسم میں پروٹین کی کمی ہے یا نہیں
 
1- بہت زیادہ بھوک محسوس ہونا
اگر آپ کو بہت زیادہ بھوک محسوس ہو تو اس کا ایک مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کی خوراک میں کاربوہائیڈریٹس اور شکر کی مقدار زیادہ ہے اور پروٹین کی کم۔ اس لئے اپنی خوراک کو متوازن رکھیں اور پروٹین کا کچھ حصہ ہر خوراک میں شامل کریں
 
2- ناخن پر سفید دھبے
پروٹین کی کمی سے ناخن پر سفید اور زرد دھبے پڑسکتے ہیں اس کے علاوہ ناخن کمزور اور آسانی سے ٹوٹنے لگتے ہیں
 
image
 
3- بے جان جلد
پروٹین جلد کی افزائش میں نمایاں کرداد ادا کرتی ہے اور نئے خلیات بناتی ہے جو پرانے خلیات کی جگہ لے لیتے ہیں لیکن اگر جلد بے جان، خشک اور قدرتی چمک سے محروم ہے تو اس کی وجہ پروٹین کی کمی ہوسکتی ہے
 
4- بالوں کا گرنا
بال 90٪ کیراٹن نامی پروٹین پر مشتمل ہوتے ہیں اس لئے پروٹین کی کمی کا سب سے زیادہ اثر بالوں پر پڑتا ہے۔ بال جھڑنا، دو مونہے ہونا اور الجھے ہوئے رہنا پروٹین کی کمی کی نشانی ہوسکتی ہے
 
5- نیند کی کمی
پروٹین میں اماینو ایسڈ ہوتا ہے جو دماغ کو پرسکون کرتا ہے اور نیند لانے میں مدد کرتا ہے۔ نیند نہ آنے کی وجہ پروٹین کی کمی ہوسکتی ہے اس لئے سونے سے پہلے پروٹین والی خوراک سے مدد لی جاسکتی ہے
 
6- دماغی کمزوری
نئی چیزیں سیکھنے میں دشواری، یادداشت میں کمزوری اور دماغ میں دھند چھائی رہے تو یہ بھی پروٹین کی کمی ہوسکتی ہے ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ڈوپامائن ، ایپیینفرین اور سیرٹونن، پروٹین میں پائے جاتے ہیں جو دماغی صحت بہتر بنانے کے لئے ناگزیر ہیں
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: