چاغی میں ہی ایٹمی دھماکہ کیوں کیا گیا؟ یومِ تکبیر سے متعلق وہ حقائق جو آپ نہیں جانتے

image
 
23 سال قبل اسلام کے قلعے پاکستان نے ایسا کارنامہ انجام دیا جس سے چاغی کے بلند و بالا پہاڑ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کو میلی نظر سے دیکھنے والی تمام ریاستوں کے کلیجے لرز کر رہ گئے۔ پاکستان میں یہ دن “یومِ تکبیر“ کے نام سے ہر سال منایا جاتا ہے۔ آج بھی اس عظیم کارنامے کی یاد میں یومِ تکبیر منایا جارہا ہے
 
اسلامی دنیا کا واحد ایٹمی طاقت والا ملک
1998 میں جب بھارت نے ایٹمی ملک ہونے کا اعلان کیا تو پاکستان کو بھی اپنی سرحدوں کی حفاظت اور ملکی سالمیت کو یقینی بنانے کے لئے ایٹمی طاقت بننا ضروری ہوگیا اور یوں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی (بلوچستان) کے پہاڑوں پر ڈاکٹر عبدالقدیر کی معاونت سے ایٹمی دھماکے کیے اور یوں پاکستان اسلامی دنیا کا واحد ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک بن گیا۔ اسلامی ممالک میں پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک کو تاحال یہ اعزاز حاصل نہیں۔
 
image
 
نام تجویز کرنے والے کو وزیرِ اعظم ایوارڈ
عام طور پر ملکوں میں اس قسم کے منصوبے پورے ہوتے ہیں تو لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر پاکستان میں ان دھماکوں سے فضا میں “نعرہ تکبیر“ کی صدا بلند ہوئی جس کا مطلب ہے “اللہ سب سے بڑا ہے“۔ یہ جملہ مسلمانوں کے شدتِ جذبات سے مغلوب ہونے اور اسلام سے سچی محبت کی دلیل تھا۔ جب 28 مئی کے ایٹمی دن کو باقاعدہ منانے کے لئے اس دن کا نام تجویز کرنے کی باقاعدہ مہم چلائی گئی تو علامہ اقبال یونیورسٹی کے ڈاکٹر شاہد اقبال نےاس دن کا نام “یوم تکبیر“ تجویز کیا جو اس وقت کے وزیرِ اعظم نواز شریف کو بے حد پسند آیا پھر اسی نام سے یہ تاریخ ہر سال سرکاری سطح پر منائی جاتی ہے۔ نام تجویز کرنے پر ڈاکٹر شاہد اقبال کو “وزیرِ اعظم ایوارڈ“ پیش کیا گیا۔
 
چاغی میں ہی ایٹمی دھماکہ کیوں کیا گیا؟
ایٹمی دھماکے ٹیسٹنگ کے لئے ایسے مقامات پر کیے جاتے ہی جہاں عوام کا گزر نہ ہو اور نہ ہی جنگلات یا کسی قسم کے چرند پرند کو کوئی نقصان پہنچے کیونکہ نیوکلیئر دھماکوں کا اثر اس جگہ کئی دہائیوں تک برقرار رہتا ہے اس لئے پاکستانی حکومت نے ہر قسم کے نقصان سے بچنے اور بھرپور تحفظ کی ذمہ داری اٹھاتے ہوئے چاغی کے پہاڑوں کا مقام چنا جو انسانوں سے غیر متعلقہ علاقہ ہے
 
image
 
ایٹمی طاقت ہونا ایک ذمہ داری ہے
ملک میں جوہری طاقت کا موجود ہونا ایک حساس اور ذمہ داری سے بھرپور حقیقت ہے۔ اگرچہ پاکستان نے یہ دھماکے دفاع کے طور پر کیے اس کے باوجود ایٹمی طاقت کے طور پر ابھرنے سے بہت سے ممالک کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی۔ البتہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے اس موقع پر ایٹمی دھماکوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ “ اگر بھارت ایٹمی دھماکے نہ کرتا تو پاکستان بھی نہیں کرتا۔ بھارت کے بعد پاکستان کے پاس دھماکہ کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں تھا“
image
YOU MAY ALSO LIKE: