اللہ کی گرفت اور نامراد امریکی

ٓدور حاضر میں دنیا پر راج کرنے والا ملک ، سپر پاور بنکر عالم اسلام کو نیست و نابود کی سوچ رکھنے والا ملک ،خود اپنی ہی سیاسی چالوں میں آپھنسا۔۔۔ یہ قدرت کا قانون ہے کہ کوئی بھی طاقتور ، چالاک اور بد نیت ایک حد تک تو اپنا کام کر دکھا جاتا ہے لیکن آخر کار اللہ کی پکڑ سے وہی اپنے پھیلائے ہوئے جال میں آ گرتا ہے اور اس کامقدر ذلیل و خوار بن کر رہ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔ یہی حال آج کے زمانے میں دنیا بھر میںظلم و ستم ڈھانے والا ملک امریکہ نہ صرف اپنے ملک میں، بلکہ پوری دنیا میں بد نام و دہشت کی علامت بن گیا ہے ،اس کے مکروہ اور منافق چہرے عیاں ہوگئے ہیں اور دل و دماغ میں بسنے والے غلیظ عزائم بھی نمایاں ۔۔۔۔۔ دنیا میں معصوم چہرہ بنانے والے امریکہ نے سب سے پہلے اپنے ہی ملک میں گھناﺅنی سازش کے تحت نو ستمبر دو ہزار ایک کو دہشت گردی کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم دنیا کو مورد الزام ٹھرایا اور اپنے ہی مسلم کارندوں کو اس بابت مجرم بناتے ہوئے انہیں قید و سلاسل کے ساتھ اذیت ناک موت بھی دی اور جو بھاگ نکل پڑے ان کی تلاش کے بہانے مسلم دنیا کے نظام کو درہم برہم کر ڈالا۔۔۔۔ مسلم دنیا کے حکمرانوں کو اپنی غلامی میں آجکڑا لیکن جو اس کے ساتھ چلنے پر آمادہ نہ ہوئے تو ان کی حکومتوں کا تختہ بھی الٹ ڈالا گو کہ اس نے دیگر مسلم دنیا کے ساتھ پاکستان میں بھی مداخلت کی انتہا کردی اور اپنے من پسند سیاستدانوں کو جائز نا جائز ہر طریقے سے منتخب کراکے حکومت کی باگ دوڑ دےدی۔۔۔۔۔ پاکستان میں بلواسطہ و بلاواسطہ امریکہ کی مداخلت سے پاکستان کی سالمیت کوجو شدید نا تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پڑ رہا ہے ۔ ۔۔۔۔ان حالات کی ذمہ داریوں میں نہ صرف حکومت وقت بلکہ عوام بھی شامل ہیں اس کے علاوہ ہمارے سیاستدان، بیوروکریٹس بھی بری ذمہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔!! ہماری منسٹریز،سفارتکاران ،عدلیہ،دفاعی اعلیٰ حکام کی ان حالات میں بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہیں کہ وہ وطن عزیز کی بقاءو سلامتی کیلئے امریکہ اور اس کے حواریوں کے ساتھ کسی طور نرم گوشہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔۔۔۔سابقہ حکومتوں اور موجودہ حکومت نے امریکا کی مداخلت پر اس قدر توجہ نہیں دی جس قدر انہیں دینی چاہئے تھی یہی وجہ ہے کہ مستقلاً ڈرون حملوں سے لاتعداد پاکستانیوں کی ہلاکت واقع ہوئیں ہیں اور ہورہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ذیلی جماعت بلیک واٹر کی سرگرمیاں بھی پاکستان میں زور پکڑ گئیں۔حالیہ واقعات حکومت کی نا اہلی اور امریکی پشت پناہی کو ظاہر کرتی ہیں کہ چھ امریکیوں کی خفیہ حرکات کی بناء پر پاکستان کی محافظ اور قابل ایجنسیوں نے ان کے ارادوں کو خاک میں ملا ڈالا اس کے بعد امریکہ کی سی آئی اے کی ایک فرنٹ آرگنائزیشن (بلیک واٹر) کے سرگرم عہدیدار ریمنڈ ڈیوس پاکستان میں خفیہ کام پر معمور تھا کہ قدرتی طور پر اس سے ایسی حماقت واقع ہوگئی جس سے اس کا چہرہ فاش ہوگیا اور پاکستان کی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے اس کے بائیو ڈیٹا جمع کرنے شروع کیئے تو معلوم ہوا کہ یہ ایک کروڑ تنخواہ پر تعینات یہ شخص پاکستان میں بلیک واٹر کے جال پھیلائے بیٹھا تھا اور پاکستان کی تمام خفیہ راز دشمن وطن کو فراہم کیئے جارہے تھے، یاد رہے کہ اس قدر مشاہرہ امریکہ کے کسی بھی ممبر ، سینیٹر یا بڑے عہدیدار کوحاصل نہیں۔ اس واقعے کے بعد جب پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے تحقیق کا دائرہ وسیع کیا تو انہیں امریکی کونسلیٹ کی جانب سے ایک لسٹ فراہم کی گئی جس میں امریکی کونسلیٹ سے تعلق رکھنے والے تمام افراد شامل تھے لیکن اس میں ریمنڈ ڈیوس کا نام شامل نہ تھا اور امریکہ کہہ چکا تھا کہ یہ ہمارا کونسلیٹ کا ملازم نہیں ہے۔ جب بات آگے بڑھی تو امریکہ نے ریمنڈ ڈیوس کو تحفظ کی خاطر دوسری لسٹ تیار کی جس میں ریمنڈ ڈیوس کا نام داخل کیا گیا اور اسے امریکی کونسلیٹ کا ملازم ظاہر کیا یہ دونوں دو ستاویز ہمارے ایماندار، سچے، محافظ حفیہ ایجنسی کے عہدیداروں کے پاس موجود ہیں ۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتی حوالے سے استثنیٰ کا حق رکھتا ہے جبکہ دنیائے تاریخ بتاتی ہے کہ کسی بھی سفارتی عہدیدار یا ملازم کو قانونی،اخلاقی طور پر یہ کسی طرح حق حاصل نہیں کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لیتے ہوئے وہاں کے شہریوں کو قتل کر ڈالے۔۔۔ امریکہ بھول گیا کہ اس نے بلا جوازکتنے پاکستانیوں کو قید و سلاسل کیا ہوا ہے اور کتنوں کو پھانسی پر لٹکایاوہ بھول گیا کہ اس نے دہشت و بربریت کے نام پر کتنے بے گناہوں کو گوانتا نامو بے کیوبا میں انسان سوز سزاﺅں کا ارتکاب کیا، کہاں چلی گئی تھی انسانیت، اخلاقیات اور مذہبی اصول و ضوابط ۔۔۔۔ اس لیے کہ وہاں قیدی مسلم تھے ۔۔۔۔ وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی نے سچے مسلمان اور پاکستانی ہونے کا ثبوت پیش کیا اور انھوں نے بقائے وطن، بقائے عزت ِ عوام کی خاطر نہ جھکے، نہ بکے ۔ یہ حقیقت ہے کہ امریکہ پاکستانی حکومت کو ہر انداز سے دباﺅ میں ڈالے ہوئے ہے کہیں دھونس و دھمکی دے رہا ہے تو کہیں لالچ و مراعات کی چمک دکھا رہا ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ حکومت کس تدبیر کو استعمال کرتی ہے ، آیا اس کیس کو امریکہ کی طرح سالوں سال گھسیٹتی ہے یا فی الفور حل کراکے ریمنڈ ڈیوس کو آزاد کراتی ہے ۔۔۔ حکومت وقت کو یاد رکھنا چاہئے کہ امریکہ ہو یا اس کے حواری کسی نے بھی اپنی عدلیہ کے معاملہ میں مداخلت نہیں کی اور بے قصور ہونے کے باوجود کوئی رعایت کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ ریمنڈ ڈیوس نے تو سرے عام قتل و غارت گری کا بازار کھڑا کرڈالا تھا اور ساتھ میں آئے ہوئے امریکی سفارتکار کے دوسرے اہلکار نے اپنے گاڑی سے پاکستانی شہری کو کچل ڈالا۔پاکستان اگر آزاد ملک ہے تو اس کیس میں حکومت وقت کو قطعی مداخلت نہیں کرنی چاہئے بلکہ حکومت پاکستان کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ جن گھرانے کے افراد شہید ہوئے ان کو خون کا بدلہ ضرور دلائیں تاکہ پاکستان میں آئندہ کوئی بھی ممالک سنبھل کر رہے بصورت دباﺅ میں آنے پر پاکستان اور پاکستانیوں کے منہ پر تھوکتے رہیں گے جیسے بے غیرت کی زندگی گزارنے والے لوگ۔۔۔۔۔۔۔ عدلیہ نے اس سلسلے میں وہی کرنا ہے جو دیگر ممالک پاکستانیوں کے فیصلے میں تاخیر کرتے ہیں اور کسی طور پر رعایت نہیں برتے۔۔؟؟
Jawed Siddiqui
About the Author: Jawed Siddiqui Read More Articles by Jawed Siddiqui: 310 Articles with 247833 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.