ظریفانہ:جگت گرو مہا منڈلیشور راج ٹھاکرے کی مہاآرتی


کلن شیخ نے للن دیشمکھ سے کہا یار یہ تمہارے راج کو اچانک کیا ہوگیا ؟
کون راجو شریواستو ؟ ارے وہ تو مسخرہ ہے۔ اس کو کچھ نہیں ہوتا ۔ وہ اپنی شہرت اور دولت بڑھانے کے لیے لطیفے سناتا رہتا ہے ۔
کلن بولا مجھے اس کا علم ہے۔ اس لیے میں اس کی بات نہیں کررہا ہوں ۔
اچھا ، سمجھ گیا تم راجو نگم کی بات کررہے ہو ؟ وہ سنجیدہ ضرور ہے لیکن پھر بھی ’اسٹینڈ اپ کامیڈین‘ ہی ہے۔ اس کی بات کو بھی کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا ۔
کلن بگڑ کر بولا یار میں کچھ کہہ رہا ہوں اور تم کچھ اور ہی ہانکے جارہے ہو ۔ میں راج ٹھاکرے کے بارے میں کہہ رہا تھا ۔
للن بولا ارے وہ تو جب سے ہمارے فڈنویس کے چکر میں پڑا ہے اس کا دماغ ہی خراب ہوگیا ہے۔ کیوں کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیا کیا ؟
چھوڑا نہیں پکڑ لیا ۔
للن نے حیرانی سے پوچھا شوشہ پکڑا نہیں چھوڑا جاتا ہے ۔ یہ تم کیا کہہ رہے ہو ؟
ارے بھائی اگر کوئی چیز چھوڑ سکتے ہیں تو پکڑ کیوں نہیں سکتے ؟ جیسے چھوڑا ویسے ہی پکڑ لیا ۔ اس میں پریشانی کیا ہے؟
جی ہاں پریشانی تو کچھ نہیں لیکن میں نے کبھی کسی کو ایسا کرتے نہیں دیکھا۔ اس لیے عجیب لگ رہا ہے خیر یہ تو بتاو کہ کیا ہوا؟
کلن بولا ارے بھیا اس نے اکشے ترتیا کی مہاآرتی منسوخ کردی ،لیکن یار یہ کوئی نیا تہوار ہے کیا؟ میں نے تو اس کا نام بھی کبھی نہیں سنا ۔
للن بولا نام تو میں نے بھی نہیں سنا تھا لیکن پہلی بار اس کی مہا آرتی کرنے کا ارادہ کرلیا تھا ۔
وہ کیوں ؟
کیونکہ میرے چہیتے رہنما راج ٹھاکرے نے اس کا فرمان جاری کردیا تھا ۔
اچھا تم نے کمل چھوڑ کر راج کے انجن پر کب سے سواری شروع کردی ۔ کمل مرجھا گیا ہے کیا؟
نہیں ایسی بات نہیں۔ کمل تو اب بھی کھلا ہوا ہے مگر ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ جب بھی انجن کی کوک سنائی دے فوراً ریلوے اسٹیشن کی جانب دوڑ پڑو۔
للن نے پوچھا لیکن اس کی ضرورت کیا ہے؟
بھائی ایسا ہے کہ مہاراشٹر میں سنگل انجن سرکار ہے ۔ وہ بھی ادھو کا انجن آگے اور مودی کا انجن پیچھے ۔
للن بولا سمجھ گیا اب آگے فڈنویس کا انجن لگانے کےلیے عارضی طور پر راج کے انجن کی مدد لی جارہی ہے ۔
جی ہاں یہی سمجھ لو۔ پچھلی مرتبہ اس انجن نے شرد پوار کا بھلا کیا تو اس بار ہم لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھانے کی سوچا ۔
لیکن شرد پوار تو تم لوگوں کا سب سے بڑا دشمن ہے ۔
کلن بولا جی ہاں وہ تو ہے لیکن انجن کی نہ کسی سے دوستی اور نہ کسی سے دشمنی ۔ اس کو تو کرایہ سے مطلب ؟
للن بولا یار آج تمہاری یہ جلیبی کی مانند بھول بھلیاں میری سمجھ میں نہیں آرہی ہیں؟ ذرا کھول کر بتاو ۔
ارے بھائی انجن کو اس سے مطلب نہیں کہ سواری للن ہے یا کلن اور اس سے غر ض نہیں کہ وہ مسجد جارہا ہے یا میخانے ۔ اس کا کام پہنچا دینا ہے۔
خیر اب انجن کو چھوڑو اور راج کی بات کرو ۔ اس نے مہاآرتی طے کی اور اسے منسوخ کیوں کردی ۔ یہ کیا معمہ ہے؟
کلن بولا مسئلہ تو کچھ ہے نہیں بس تھوڑا بہت ہنگامہ ہوتا ۔ توڑ پھوڑ ہوتی ۔ گرفتاریاں ہوتیں ۔ اخبارات اور ٹیلی ویژن پر خبر بنتی ۔اب سب غارت ہوگیا۔
للن نے پوچھا اس سے مسلمان تو تھوڑا بہت پریشان ہوجاتے لیکن تمہارا کیا فائدہ تھا؟
ارے بھائی اگر ہنگامہ بڑھ جاتا تو اس کا بہانہ بناکر مرکزی حکومت ادھو ٹھاکرے کی سرکار کو برخواست کردیتی۔
چلو یہ بھی ہوجاتا تو گورنر راج لگ جاتا لیکن اس سے تم لوگوں کو کیا مل جاتا ؟
ارے بھائی انتظامیہ گورنر کے توسط سے ہمارے ہاتھ میں آجاتا اور ہم اپنی سہولت سے انتخاب کروا کر جیت جاتے ۔
ہاں سمجھ گیا اس طرح مہاراشٹر میں بھی ڈبل انجن سرکار بن جاتی خیر یہ بتاو کہ اب راج ٹھاکرے نے کیا کردیا ۔
کلن جھنجھلا کر بولا بتایا تم نے ہی تو بتایا اکشے ترتیا کی مہاآرتی منسوخ کردی ۔ اب کیوں پوچھ رہے ہو؟
للن ہنس کر بولا یار یہ راج ٹھاکرے کوئی مفتی ہے کیا جو مہاآرتی طے کرتا ہے اور منسوخ بھی کردیتا ہے۔ یہ تو دھرم گرو کا کام ہے۔
جی ہاں مگر آج کل ہماری سیاست چونکہ دھرم کے انوسار( مطابق) چل رہی ہے، اس لیے سیاستداں ہی دھر م گرو بن گئے ہیں ۔
جی ہاں ، ہم نے بھی پردھان جی کو وارانسی میں ڈبکی لگاتے ہوئے دیکھا ۔
کیا مطلب وزیر اعظم دھرم کرم نہیں کرسکتا ؟ تمہیں اس پر اعتراض ہے؟
جی نہیں وہ ڈبکی تو لگا سکتا ہے لیکن دھرم کرم ایشور کو پرسنّ (خدا کی خوشنودی)کے لیے ہوتا ہے کیمرے اور الیکشن کے لیے نہیں ۔
ارے بھائی ٹھیک ہے اب الیکشن جیتنے کے لیے کچھ نہ کچھ نوٹنکی تو کرنا ہی پڑتا ہے۔ ہم یہ سب نہ کریں تو لوگ ووٹ کیوں دیں؟
اچھا خیر یہ بتاو کہ تمہارے راج ٹھاکرے کا انجن اچانک الٹی سمت کیوں دوڑنے لگا ۔ کیا اس نے گھوم جاو کی کو ئی وجہ بتائی یا بس یوں ہی؟
یار اس نے ایک ایسی وجہ بتا دی کہ موڈ خراب ہوگیا ۔
خیر اب وجہ بتاوگے یا میں گوگل سے پوچھوں ؟
نہیں میں بتاتا ہوں ۔ راج نے کہا کہ کل عید ہے ۔ اس کی بابت میں سمبھاجی نگر میں بول ہی چکا ہوں ۔
اس میں کون سی نئی بات ہے۔ یہ تو دنیا جانتی ہے کہ کل عید ہے۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن اس نے آگے کہا کہ مسلم سماج کا یہ تہوار جوش و خروش سے منایا جائے ۔
ارے بھائی اس کے لیے راج ٹھاکرے کو زحمت کرنے کی کیا ضرورت ؟ وہ تو مسلمان جوش و خروش سے منائیں گے ہی ۔ تین سال بعد ایسی عید آئی ہے۔
جی ہاں لیکن آگے وہ بولا پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق اکشے ترتیا اس اپنے تہوار کے دن کہیں بھی آرتی نہ کریں ۔
اوہو یہ بات تو تم پہلے بھی کہہ چکے ہو لیکن راج کیوں نہیں چاہتا کہ اکشے ترتیا کی آرتی ہو ؟ میں اس کی وجہ جاننا چاہتا ہوں ۔
جی ہاں راج کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی کے تہوار میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں کھڑی کرنی ہے۔
یار کلن یہ تو بہت اچھی بات ہے۔ اس پر تو تمہیں خوش ہونا چاہیے اور تم اداس ہوگئے ۔
ہاں مگر وہ جو لاوڈ اسپیکر کو لے کر جو تیاری کی گئی تھی ۔ آرتی کے لیے لاکھوں روپئے خرچ کرکےدس ہزار بھونگے منگوائے تھے اب ان کا کیا ہوگا ؟
اچھا تو کیا راج ٹھاکرے نے اس کی بابت کوئی رہنمائی نہیں دی؟
اس نے کہا کہ لاوڈ اسپیکر کا مسئلہ مذہبی نہیں سماجی ہے۔
تو ٹھیک ہے اگر مفتی اعظم راج ٹھاکرے اسے مذہبی کے بجائے سماجی مسئلہ بنا دیں تو اس پر تمہیں کیا اعتراض ہے۔
ارے بھائی سماجی مسائل میں ہمیں دلچسپی نہیں ہے ۔ ہم تو مذہبی جذبات کے استحصال کی سیاست کرتے ہیں ۔ اسی سے ووٹ ملتا ہے۔
وہ تو ٹھیک ہے کلن لیکن تم لوگ تو مسلمانوں کے محلے میں عید کی مبارکباد دیتے ہو اور راج سے اس کی مخالفت کراتے ہو اس کی کیا وجہ ہے؟
وہ ایسا ہے للن بھائی صاف ستھرے کام ہم خود کرتے ہیں اور گندے کاموں کے لیے ہمارے پاس راج ٹھاکرے اور نوونیت رانا جیسے کرایہ کے ٹٹو ہیں ۔
اچھا خیر یہ تمہاری حکمت عملی ہے لیکن یہ بتاو کہ اب آگے کیا ہوگا؟
راج ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ آگے کیا کیا جائے اس بابت وہ کل ٹویٹ کے ذریعہ بتائیں گے ۔ فی الحال بس اتنا ہی ۔
للن بولا ٹھیک ہے فی الحال بس اتنا ہی کہ تم اپنے گھر میں ہنومان چالیسا پڑھو اور میرا پیچھا چھوڑو مجھے مسجد میں نماز کے لیے جانا ہے ۔
کلن بولا ٹھیک بھیا عید مبارک ۔ واپس آو تو میں شیر خورمہ پینے کے لیے آتا ہوں ۔
للن بولا تم کو بھی عید مبارک ۔ اور دیکھو دیر نہ کرنا ایک گھنٹے میں لوٹ آوں گا کیا سمجھے ۔ تمہارا انتظار رہے گا ۔
جی ہاں میں آرہا ہوں ۔ تم بھی مسجد میں کسی سے الجھ کر دیر تک نہ اٹک جانا کیا سمجھے ۔
نہیں نہیں ۔ دعا ختم ہوتے ہی لوٹ آوں گا ۔
اور دیکھو میرے لیے بھی دعا کرنا ۔ میری نوکری خطرے میں ہے جس دوکان پر کام کرتا ہوں وہ بند ہونے والی ہے۔
للن ہنس کر بولا تب تو تمہاری نوکری کے ساتھ عبدل سیٹھ کی دوکان کے لیے بھی دعا کرنی پڑے گی ۔
ہاں بھیا دونوں کے لیے دعا کرو ۔ اب جاو اور جلدی آو۔ میری طرف سے پیشگی عید مبارک ۔


 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2045 Articles with 1226360 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.