قومی ہاکی کی دوبارہ بحالی

ہاکی پاکستان کاقومی کھیل ہے جس کا شمار دنیا کی قدیم اور مشہور کھیلوں میں ہوتا ہے ۔یہ کھیل 600قبل مسیح میں قدیم یونان میں کھیلا جاتا تھا ۔ہاکی سے ملتا جلتا کھیل پہلے انگلینڈ میں کھیلا جاتا تھا ہاکی میں قواعد وضوابط بھی انگلینڈ نے ہی تیار کیے تھے اسے پہلی بار 1908ء میں اولمپک کھیلوں میں شامل کیا گیا تھا ۔ہاکی کے کھیل میں کبھی پاکستان کا ڈنکا بجتا تھا ہاکی کا پہلا چیمپئن اور کئی مرتبہ عالمی فاتح بننے کا اعزاز بھی پاکستان کے پاس ہے ۔پاکستان کی ہاکی ٹیم کو 3 اولمپک گولڈ میڈل 4عالمی کپ 3چیمپیئنزٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل ہے یہ وہ دو ر تھا کہ جب پاکستان ٹیم اگر کوئی ٹورنامنٹ نہیں بھی جیتی تھی تب بھی وکٹری سٹینڈ پر اس کی موجودگی طے سمجھی جاتی تھی ۔پاکستان نے آخری مرتبہ عالمی ہاکی کپ 1994میں جیتا اور اس کے بعد پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بری ہی ہوتی گئی ،پاکستان کے ہاکی ماہرین جنہوں نے ایشیائی ممالک کی ٹیمیوں کو ہاکی کھیلنا سکھایا وہی ایشین ٹیمیں آج پاکستان پر بھاری ہیں اور اب پاکستان دنیا کے 8اور ایشیاء میں6نمبر پر ہے اس تنزلی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کو اس میں اپنا مستقبل نظر نہیں آتا تھا پاکستان میں کئی اداروں نے اپنی ہاکی کی ٹیمیں بنانا بند کردیں ،کیونکہ کھلاڑیوں کو کسی ادارے میں مستقل نوکری نہیں ملتی یہاں تک کہ جو کھلاڑی قومی ٹیم میں بھی منتخب ہوجائے اس کو بھی کنٹریکٹ پر ہی نوکری ملتی ہے۔اس صورت حال کی وجہ سے لوگوں کا رحجان ہاکی کی طرف بہت کم ہوگیا اور ہاکی کا ٹیلنٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کی تعداد بھی کم ہوتی چلی گئی ہاکی کے زوال کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان میں ہاکی کو انہی گھسے پٹے طریقوں سے چلانے کی کوشش کی گئی جو کہ 60,70کی دہائی میں رائج تھے دوسری طرف ماہرین کے مطابق ہاکی کے کھیل میں ہماری مسلسل ناکامیوں کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں سے ہاکی کے کھیل کو دیدہ دانستہ باہر نکال دیا گیا ہے ۔کلب سسٹم کو تباہ وبرباد کیا گیا اور نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی ۔جبکہ باقی دنیا ’’ہاکی‘‘ میں آگے بڑھ گئی ہے۔ایک وقت تھا کہ جب ہاکی کو ایک پروقار اور ہردلعزیز کھیل سمجھا جاتا تھا پاکستان بھر کے چھوٹے بڑے شہروں ،دیہاتوں ،قصبوں میں اسکولز،کالجزکی سطح پر کھیلے جانے والے اس کھیل نے خوب پذیرائی حاصل کی تھی ۔پاکستان نے دوسرے کھیلوں میں بھی عالمی شہرت حاصل کی مگر ان تما م کھیلوں میں ’’ہاکی‘‘نے عالمی نمبرون اعزازت اپنے سینے پر سجائے مگر افسوس کہ دنیا بھر میں اپنا نام مقام پیدا کرنے والا کھیل ’’ہاکی‘‘بھی سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا سازشی عناصر کھیلوں میں جدت کا نام لیکر قوانین میں تبدیلیاں لاتے رہے جس سے یہ قومی کھیل بھی آہستہ آہستہ ختم ہونے لگا ۔وہ دور ہاکی کے کھیل کاایک بہترین دور تھا جب ہاکی کے کھلاڑی اسکولوں ،کالجز یا اپنے علاقوں یا دیگر کلبوں کی وساطت سے کھیلتے ہوئے حکومتی سطح کے مختلف اداروں کی ٹیموں میں چنے جاتے جیسا کہ پی آئی اے ،کسٹمز،واپڈا،ریلوے ،آرمی ،پولیس،ودیگر کئی ایک اداروں اور اس کے علاوہ صوبائی سطح کی ٹیمیں ہمہ وقت کسی نہ کسی شہر کے گراؤنڈ میں ایک دوسرے سے نبرد آزما نظر آتیں ۔فیصل آباد ،سیالکوٹ ،گوجرانوالہ ،ملتان،پشاور،حیدر آباد اور کراچی کو کسی وقت ہاکی کے لیے زرخیز زمین سمجھا جاتا تھا ان علاقوں سے ایسے ایسے گوہر نایاب کھلاڑی ابھرکر سامنے آئے کہ جنہوں نے دنیا بھر میں ملک پاکستان کے ساتھ ساتھ انفرادی شناخت بھی قائم کی ۔قومی پرچم کے رنگ کی سبز شرٹ اور سفید نیکر میں ملبوس پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کھیل میں اپنی کامیابیوں کے لا تعداد جھنڈے گاڑے ہیں ۔1956ء کے میلبورن اولمپکس 1964ء کے ٹوکیواولمپکس اور1972ء میونخ اولمپکس میں پاکستان کی ہاکی ٹیم نے دوسری پوزیشن حاصل کی 1960ء کے روم اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر ہاکی کھیلنے والے ممالک کو ورطہ حیرت ڈال دیا 1968ء میں میکسیکومیں منعقدہ اولمپکس گیمزمیں پاکستان ہاکی ٹیم نے گولڈ میڈل جیت کر اولمپکس میں پاکستان کا نام روشن کیا ۔1975سے 1990کے زمانے کو پاکستان ہاکی کے سنہری دور کے طور پر یاد کیا جاتا ہے ۔ہاکی ورلڈ کپ 1975کو کوالالمپور اور 1990لاہور میں تو پاکستان ٹیم نے چاندی کے تمغے پہننے پر اکتفا کرلیا لیکن بار سلونا میں منعقدہ ورلڈ کپ 1971میں سونے کا تمغہ جیت کر دنیا کو حیرت زدہ کردیا ۔1978میں بیونس آئرس میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں بھی پاکستان نے سب کو پچھاڑ دیا 1982میں ہندوستان کے شہر ممبئی میں منعقدہ ہاکی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان نے اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑے 1994میں سڈنی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں بھی پاکستان نے اپنی صلاحیتوں کا لواہا منوایا ۔پاکستان ہاکی ٹیم کی ان کامیابیوں کا داستان بہت طویل ہے مگر اس سب کے باوجود پاکستان کا قومی کھیل ’’ہاکی‘‘اپنی آخری سانسیں لے رہا تھا کہ ایسے میں نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے اور ہاکی کو قومی کھیل کے طور پر بحال کرنے کے لیے پہلی چیف آف آرمی سٹاف نیشنل انٹر کلب ہاکی چیمپینئن شپ پاکستان نے ہاکی فیڈریشن کے تعاون سے مجموعی انتظامات کے تحت منعقد کی جارہی ہے بمقام نٹل ہاکی اسٹیڈیم لاہورمیں جوکہ ہاکی کے کھیل میں ایک انقلابی قدم ہوگا، پہلا مرحلہ، دوسرامرحلہ اور تیسرا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے ۔اب14سے23جولائی تک نیشنل مرحلہ کھیلا جائے گا اور23جولائی کو فائنل میچ ہوگا ۔ان ہاکی میچز سے ایک زبردست تبدیلی آئے گی اور پاکستان ایک بار پھر سے ’’ہاکی‘‘کے کھیل میں دنیا بھر میں اپنا نام روشن کرے گا اورہاکی کے کھیل میں ان مٹ ریکارڈ قائم کرے گا۔عوام الناس اور شائقین کے لیے انٹری فری ہوگی۔


 

Bushra Naseem
About the Author: Bushra Naseem Read More Articles by Bushra Naseem: 28 Articles with 19565 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.