فارن فنڈنگ کیس اور ریسکیو1122

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کا متفقہ فیصلہ سنا دیایہ فیصلہ کیا ہے اس پر بعد میں بات کرتے ہیں پہلے عام لوگوں کی رائے جانتے ہیں کہ وہ اس بارے میں کیا کہتے ہیں مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ناصر انصاری اور کشمیری رہنما فاروق آزاد سمیت بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ الیکشن کمیشن سمیت ہماری معزز عدلیہ کو ان افراد کے خلاف فوری فیصلے دینے چاہیے جنہوں نے پاکستان کو لوٹا اور لوٹتے ہی رہے کبھی پاپڑ والے کے نام پر تو کبھی فالودے والے کے نام پر تو کبھی چپڑاسی کے نام پر غریب لوگوں کا خون چوسا نہ کہ انکا حساب کتاب کا کھاتہ کھول لیا جائے جنہوں نے غیر ممالک سے پیسہ پاکستان لایا اور پھر اسی پیسے سے مفلوک الحال قوم کے علاج کے لیے کینسر ہسپتال جیسے عظیم الشان منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے جبکہ فنانشل ٹائمز کی سٹوری سے بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں اب آتے ہیں الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کی طرف جسکا حکومتی اراکین کو بڑی بے صبری سے انتظار تھا اور آخر کار الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا متفقہ فیصلہ سنا دیا جس کے مطابق تحریک انصاف نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز وصول کیے جن کو مخفی رکھا گیا اور 13 بینک اکاونٹس بھی چھپائے گئے عمران خان نے الیکشن کمیشن میں غلط ڈیکلیریشن جمع کرایا سربراہ تحریک انصاف نے سال 2008 سے2013 تک غلط ڈیکلریشن دیئے جبکہ 13 بنک اکاونٹس چھپانا آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے پی ٹی آئی نے امریکہ سے ایل ایل سی سے فنڈنگ لی پی ٹی آئی نے شروع میں 8 اکاونٹس کی تصدیق کی کہ عارف نقوی سے فنڈز لیے پی ٹی آئی نے 34 غیر ملکیوں سے بھی فنڈز لیے ابراج گروپ، آئی پی آئی اور یوایس آئی سے بھی فنڈز حاصل کیے اس پر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کیوں نہ ممنوعہ فنڈز ضبط کئے جائیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈز وصول کرنے پر تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری اور فرخ حبیب نے فیصلے پر کہا کہ سیاسی فیصلے الیکشن کمیشن نہیں عوام کرتی ہے پی ٹی آئی اکیلی پارٹی ہے جس نے سیٹھ نہیں رکھے ہوئے جبکہ کیس میں کسی قسم کی کوئی فارن فنڈنگ نہیں نکلی، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں نوٹس جاری ہواہے جس کا بھرپور جواب دیں گے اصل میں فارن فنڈنگ کیس ہے کیا؟14 نومبر 2014 کو پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے الیکشن کمیشن میں یہ کیس دائر کیا گیا تھا جس کی 8 سالہ طویل سماعت میں پی ٹی آئی نے 30 مرتبہ التوا مانگا اور پی ٹی آئی نے 6 مرتبہ کیس کے ناقابل سماعت ہونے یا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی درخواستیں دائر کیں الیکشن کمیشن نے 21 بار پی ٹی آئی کو دستاویزات اور مالی ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کے لیے مارچ 2018 میں اسکروٹنی کمیٹی قائم کی اسکروٹنی کمیٹی کے 95 اجلاس ہوئے جس میں 24 بار پی ٹی آئی نے التوا مانگا جب کہ پی ٹی آئی نے درخواست گزار کی کمیٹی میں موجودگی کے خلاف 4 درخواستیں دائر کیں اسکروٹنی کمیٹی نے 20 بار آرڈر جاری کیے کہ پی ٹی آئی متعلقہ دستاویزات فراہم کرے الیکشن کمیشن نے اگست 2020 میں اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ رپورٹ نامکمل ہے اور تفصیلی نہیں اسکروٹنی کمیٹی نے 4 جنوری 2022 کو حتمی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی بینک اسٹیٹمنٹ سے متعلق اسٹیٹ بینک کے ذریعے حاصل 8 والیمز کو خفیہ رکھا اور الیکشن کمیشن کی ہدایت پر 8 والیم اکبر ایس بابر کے حوالے کیا گیااس رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو دی گئی دستاویزات میں 31 کروڑ روپے کی رقم ظاہر نہیں کی تحریک انصاف کو یورپی ممالک اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے علاوہ امریکا، کینیڈا، برطانیہ، جاپان، سنگاپور، ہانگ کانگ، سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈ اور فن لینڈ سمیت دیگر ممالک سے فنڈ موصول ہوئے اسکروٹنی کمیٹی نے امریکا اور دوسرے ملکوں سے فنڈنگ کی تفصیلات سے متعلق سوالنامہ پی ٹی آئی کو دیا مگر واضح جواب نہ دیا گیا، پی ٹی آئی کی جانب سے غیر ملکی اکاؤنٹس تک رسائی نہیں دی گئی پی ٹی آئی نے گوشواروں میں ایم سی بی، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کے اکاؤنٹس کو ظاہر نہیں کیا جبکہ سٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق پی ٹی آئی کے پاکستان میں 26 بینک اکاؤنٹس ہیں پی ٹی آئی نے 2008 سے 2013 کے دوران نے 14 بینک اکاؤنٹس چھپائے پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ پر جواب میں 11 اکاؤنٹس سے اظہار لاتعلقی کیا اور کہا یہ غیر قانونی طور پر کھولے گئے۔آخر میں وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی اقتدار سنبھالتے ہی عوامی فلاحی منصوبوں کا ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے انہوں نے ریسکیو 1122 کا دائر کار صوبے کی مزید 86 تحصیلوں تک بڑھانے کا اعلان کردیا پنجاب حکومت نے رواں برس پنجاب بھر کی تمام تحصیلوں میں ریسکیو 1122 سروس کو توسیع دینے کی منظوری دیدی موٹر بائیک ریسکیو سروس کا دائرہ کار بھی پنجاب کے مزید 27 اضلاع تک بڑھا یاجائے گا ریسکیو 1122 قابل قدر اور باعث فخر ادارہ ہے اور بلاشبہ پنجاب میں اس مایہ ناز ادارے کریڈٹ چوہدری پرویز الہی کو ہی جاتا ہے آج یہ ادارہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر اپنی پہچان رکھتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا ریسکیورز کا کام صرف ڈیوٹی نہیں بلکہ یہ انسانیت کی خدمت کے مترادف ہے جسے ہمارے نوجوان بڑے احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں ۔

 

rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 794 Articles with 512931 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.