بخدمت جناب وفاقی وزیر سرداراحسان الرحمان مزاری /ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد


جناب عالی !

عنوان : پختونخواہ آرچری کلب کے تیر اندازوں کیلئے گرائونڈ مہیا کرنے کا مطالبہ

گزار ش ہے کہ پختونخواہ آرچری کلب 2017 سے پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں رجسٹرڈ کلب ہے اور یہ اس وقت سے پاکستان سپورٹس بورڈ سے منسک ہے. یہ کلب پاکستان آرچری فیڈریشن کیساتھ خیبرپختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن سے بھی منسلک ہے اور اس میں اس وقت کم و بیش چالیس کے قریب تیر انداز آرچری کی تربیت حاصل کررہے ہیں. یہ صوبائی دارالحکومت میں واحد اور اکلوتا کلب ہے جہاں پر تیر اندازی کی تربیت مفت فراہم کی جاتی ہیں.اور کلب کے تیر انداز پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر پشاور کے چمن میں روزانہ کی بنیاد پر تربیت حاصل کرتے رہے ہیں اور سال 2017سے 2021 تک جاری رہا . جس کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ نے کلب کے کوچز اور سامان رکھنے کیلئے ہاسٹل میں کمرہ بھی مہیا کیا تھا جس کے برائے نام چارجز لئے جاتے رہے اور پی ایس بی کی سرپرستی کی وجہ سے نہ صرف عام کھلاڑی اس کلب میں تیر اندازی سیکھتے رہے ہیں بلکہ پاکستان سپورٹس بورڈ پشاور سنٹر کے ملازمین کے بچوں نے بھی یہاں پر تربیت حاصل کی جن میں نمایاں پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر کا اپنا ملازم بھی شامل ہے جو کہ قومی سطح کا تیر انداز ہے.
پی ایس بی پشاور سنٹر میں تیر اندازی کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان سپورٹس بورڈ پشاور کے ملازم وجاہت علی خان قومی سطح کے تیر انداز بنے ہیں بلکہ قومی سطح کے مقابلوں میں براونز صوبائی مقابلوں میں سلور اور حال ہی میں ہونیوالے پنجاب گیمز میں ٹیم ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کرچکے ہیں جو نہ صرف پختونخواہ آرچری کلب بلکہ پاکستان سپورٹس بورڈ کیلئے بھی اعزاز کی بات ہے. اسی کے ساتھ ان کے دو بچے ارسہ علی اور محمد مطیب نے بھی اسی کلب سے تیر اندازی سیکھی اور انڈر 18 میں اپنی شاندار کارکردگی سے صوبائی سطح کے مقابلوں میں انڈر 21 میں گولڈ میڈل حاصل کیا جس کی بناء پر خیبر پختونخواہ حکومت انہیں ہر ماہ تعلیمی اخراجات کیلئے دس ہزار روپے انعام بھی گذشتہ ایک سال سے دیتی رہی ہیں.پی ایس بی پشاور سنٹر کے ایک ملازم کے تین بیٹے جن میں انڈر 16 میں انصار محمد حال ہی میں منعقدہ چودہ اگست کے مقابلوں میں سلور میڈل لے چکے ہیں جبکہ دوسرے بیٹے مدثر انڈر 14میں میں گولڈ میڈیسٹ ہیںاسی طرح اسی پی ایس بی کے ملازم کے انڈر 10 میں کھیلنے والے عارض میں چودہ اگست کے حالیہ مقابلوں میں سیکنڈ پوزیشن لے چکے ہیں.اسی طرح پی ایس بی پشاور سنٹر کے ملازم کا دس سالہ بیٹا مبشر جو سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہے لیکن اسی کلب سے تعلق رکھتا ہے اور انڈر 10 میں حال ہی منعقدہ مقابلوں میں ٹاپ پوزیشن لے چکا ہے.
نہ صرف پی ایس بی کے ملازمین کے بچے بلکہ دیگر کھلاڑی بھی اس کلب میں کھیل میں نمایاں ہیں جن میں قومی سطح کے تیر انداز اسرار الحق جو نہ صرف انڈر 21 کے گولڈ میڈلسٹ ہیں بلکہ حال ہی میں ہونیوالے پنجاب گیمز میں بھی انفرادی مقابلوں میں سب سے زیادہ سکورر رہے اور گولڈ میڈل حاصل کیا ، احتشام ، محمد سلمان ، ذیشان سمیت متعدد کئی تیر انداز اس فہرست میں شامل ہیں جنہوں نے پختونخواہ آرچری کلب سے تربیت حاصل کی اور نمایاں پوزیشن حاصل کرتے رہیں یہ بھی کلب کا اعزاز ہے کہ پیراآرچری میں حسنہ بیگم جو قومی سطح کی آرچر ہیں نے پیر ا آرچری مقابلوں منعقدہ راولپنڈی میں گولڈ میڈل حاصل کیا ار رینکنگ میں شالم تیر انداز ہیں .اسی کلب میں تربیت کیلئے آنیوالے بچے زیادہ تر مزدور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اسی لئے ان سے فیس نہیں لی جاتی . 65 سال کی عمر میں تیر اندازی کرنے والے اکبر اعظم بھی اسی کلب کے ممبر ہیں جو کہ ڈسٹرکٹ پشاور کے چیمپئن ہیں.
تیر اندازی کے شائق کھلاڑیوں کو آئی او سی ورلڈ لیول ون کورس کرنے والی اور حالیہ ترکی میں منعقدہ اسلامک گیمز میں پاکستان آرچری ٹیم کی کوچ سارہ خان تربیت دے رہی ہیں جنہوں نے نہ صرف آرمی سے تربیت حاصل کی بلکہ کئی بین الاقوامی کورسز بھی کئے . اسی طرح وقاص احمد جو کہ نہ صرف بہترین سوئمر ہے بلکہ قومی سطح کے تیر انداز ہیں نیشنل برائونز میڈیلسٹ وقاص احمد نے متعدد مقابلوں میں مختلف حیثیتوں سے صوبے کی نمائندگی بھی کی.
گزارش ہے کہ سال 2021 میں پاکستان سپورٹس بورڈ نے ری نویشن کیلئے آرچری سمیت متعدد کھیلوں کو پی ایس بی پشاور سنٹر میں کھیلنے سے روک دیا تھا تاکہ ری نویشن کا کام مکمل ہو .اسی دوران صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ نے ہمیں جگہ فراہم کی جس کیلئے ہم ان کے شکر گزار ہیں. لیکن ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ یہاں پر پریکٹس کیلئے تیر اندازوں کو بہت کم وقت ملتا ہے. جبکہ پی ایس بی پشاور سنٹر میں زیادہ وقت ملتا ہے اور صبح و شام کی پریکٹس سے کھلاڑیوں کی پریکٹس زیادہ بہتر ہوتی ہیں.اسی بناء پر آپ سے گزاش ہے کہ جس طرح ری نویشن کے بعد پی ایس بی پشاور سنٹر میں بیڈمنٹن ، سکواش ، والی بال سمیت جیم کھل چکے ہیں اس طرح آرچری کے کھلاڑیوں کو بھی پریکٹس کرنے کی سہولت / اجازت فراہم کی جائے تاکہ کھلاڑیوں کا کھیل بہتر ہواور نہ صرف صوبائی ، قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کھیلوں کے مقابلوں میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرا سکیں اور پاکستان کا نام ٹاپ پر ہو.
امید ہے کہ آپ اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے آرچری کے کھلاڑیوں کو پریکٹس سمیت دیگر سہولیات فراہم کریں گے جس پر ہم آپ کے شکر گزار ہوں گے..
شکریہ
العارض
سارہ خان ، خاتون کوچ
صدر پختونخواہ آرچری کلب خیبر پختونخواہ

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 590 Articles with 422593 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More