وکی لیکس بم ، اب مایا بے دم

آج میں بھی بولوں گا

اما بھائی ! وکی لیکس کیا ہے ؟ کیسے اس کے دھماکے سے پوری دنیا لرزہ براندام ہوگئی ؟ وکی لیکس تو وہ ہے جس نے چند ماہ قبل سپر پاور امریکہ کو بے دم کردیا ۔ وہ لرزہ براندام تھا ۔ امریکہ کے اعلٰی عہدیداران و حکام تلملاگئے ۔ سب کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا اندھیرا ہی تھا ۔ سب اپنے کئے پرماتم کنا ں تھے ۔ ان کے دماغ دھواں دھواں تھے ۔ قریبی دوست بھی اپنے دوست بہادر امریکہ کو آستین کا سانپ تصور کربیٹھے ۔ یہ ہے وکی لیکس دھماکہ یا بم ،جس نے امریکہ کو کرد یا تھا بے دم !!!!

گزشتہ ایک برس سے بتواتر وکی لیکس دھماکے ہورہے ہیں ، جن سے اب تک بے شمار نقاب پوش سیا ست داں اور ممالک بے نقاب ہو چکے ہیں ۔ ان دنوں وکی لیکس کا ایک زوردار دھماکہ ہواجس نے اترپردیش کی وزیراعلٰی مایاوتی کو بے دم کردیا ، انہیں سوچنے پر مجبور کردیا ، اس کا انکشاف یہ تھا کہ محترمہ اپنے پسندیدہ برانڈ کی سینڈل کے لئے زیٹ طیارہ ممبئی بھیجتی ہے ، اور ان کے انتہائی کلوز اورقریب تر سمجھے جانے والے ششانک اورستیش چندر مشر بھی ان کے آستین کے سانپ ہیں ، وہ بھی ان کے تئیں دریدہ دہنی کا سہارا لیتے ہیں ، وہ بھی انہیں بد عنوان کہتے ہیں ، قانون شکن تسلیم کرتے ہیں ، ستیش چندر مشر جب اس انکشاف سے مطلع ہوتے ہیں تو صاف لفظوں میں اس کا انکار کرتے ہیں ۔

ان کے انکار کے بعد مایاوتی ، اسانجے اور سپاکے قومی صدر ملائم سنگھ یادو کے مابین لفظی جنگ کا سلسلہ شرو ع ہوجاتا ہے ، محترمہ کہتی ہے کہ اسانجے بدماغ ہے ، ان کا دماغی توازن خراب ہوچکاہے ، ان کو دماغی علاج کے لئے پاگل خانہ جاناچاہئے ، ہاں ! اگران کے یہاں پاگل خانہ میں جگہ میں نہ ہوتو ہم آگرہ کے پاگل خانہ میں جگہ دے سکتے ہیں ۔ اسانجے نے بھی اس کا معقول جواب دیا کہ اگر مایاطیارہ بھیجتی ہے تو میں آسکتاہوں اوران کے لئے ایک سینڈل بھی لیتے آؤں گا ۔مسٹر ملائم سنگھ نے زخم پر نمک پاشی کرتے ہوئے کہاکہ واقعی محترمہ کوئی پندرہ لاکھ روپئے کی سینڈل پہنتی ہے ۔

وکی لیکس انکشاف کو مایاوتی اور ستیش چندر مشر کے بیان کے تناظر میں دیکھنے سے ایسامعلوم پڑتا ہے کہ واقعی اسانجے بددماغی کا مظاہرہ کررہے ہیں،جھوٹ سچ لگارہے ہیں ، ان کے مابین تقریق ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ، انہیں قعرمذلت میں دھکیلنے کیلئے یہ انکشاف کیا ہے ، مگر جب اسانجے کا بیان منظر عام پر آیا تو اس انکشاف میں حقیقت نظر آنے لگی ۔ کیونکہ اگر یہ انکشاف کذب بیانی اورافترپر دازی پر مبنی ہوتا تو وہ قطعاً یہ نہ کہتے کہ مایاوتی کے طیارہ سے ہندوستان آسکتاہوں ، اسانجے کا یہ بیان اس جانب اشارہ کرتاہے کہ مایاکے تعلق سے جو انکشافات ہوئے ہیں ، ان میں سچائی کا عنصر ہے ۔ اگر یہ انکشاف غلط ہے تو مایاکو طیارہ بھیجنا چاہئے تھا تاکہ وہ آتے اوردودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجاتا ، حقیقت واشگاف ہوجاتی کہ مایا کے بیان میں سچائی ہے یا اسانچے کا انکشاف سچ ہے ؟ہاں !میں صدق دل سے اسانجے کا قائل بھی نہیں ، ان کے انکشافات پر سرتاسر میرا اعتماد بحال بھی نہیں ، مگر دونوں کے مابین کی لفظی جنگ نے اتنا کہنے پر مجبور کردیا کہ مایاوتی کے متعلق انکشاف میں کسی نہ کسی حد تک سچائی ضرور ہے ۔

یہاں پر بطور مزاح یہ بھی کہا جاسکتاہے کہ اسانجے کا نہ آنا ان کے لئے قابل مبارکباد ، مایاوتی کا طیارہ نہ بھیجنا دوراندیشی کا غماز ۔جوتے مبارک کے ارسال کا سلسلہ تو کئی برس قبل سے ہی جاری وساری ہے ، اگر محترم اسانجے کی تشریف آوری ہوتی اور کسی بات پر محترمہ اوران کے مابین توتومیں میں کی نوبت آجاتی تو محترمہ جذبات پر قابو نہ پاکر سینڈل چلادیتی۔گویا اس طرح جوتے مبارک سے سینڈل مبارک کے ارسال کا سلسلہ شروع ہوجاتا اور جس طرح جوتے ارسال کے بانی منتظر الذیدی راتوں رات ہیرو بن گئے ، ان کی شہرت بوئے گل کی طرح پھیل گئی اور بے شمار صنف نازک نے انہیں شادی کا پیغام بھیجا ، بعید ازامکان نہیں کہ ان کی آمد سے سینڈل ارسال کی بانی کے پاس بھی ہزاروں نوجوان کے آنے لگتے !جی سمجھ گئے ہوں گے آپ بھی ،ہیں نا ؟ آپ تو سمجھ دار ہیں۔

اگر یہ کہا جائے کہ فضول خرچی اوربے رحم دنیا کی بادشاہ ہیں محترمہ مایاوتی تو مبالغہ نہ ہوگا،کیونکہ وکی لیکس کے انکشاف سے حقیقت سامنے ہے کہ ایک سینڈل کے لئے زیٹ طیارہ ممبئی جاتاہے اور ان کے یہاں ایک نہیں ، دو نہیں نو پاور چی کھانا بناتے ہیں ،جن میں سے صرف دو کھانابنانے پر معمور ہیں اوربقیہ صرف اورصرف کھانے چکھنے کے لئے ہیں ۔ملائم سنگھ کی مانیں تو پندرہ لاکھ کی سینڈل ، وزیراعلٰی کے شاہانہ زندگی کے تناظر میںریاست کا جائزہ لیں گے تو یہ حقیقت سامنے آئے گی کہ بے شمار دلت لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں ، بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ، بے شما ر لڑکیاں جہیز کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے جوانی کی آگ میں جھلس رہی ہیں ، ان کے یہاں صحیح پانی اوربجلی کا نظم نہیں ، دو وقت کی روٹی نصیب نہیں ہوتی ، مگر وزیر اعلٰی شاہانہ زندگی بسرکررہی ہیں، اپنے محل میں داد عیش دے رہی ہیں، عوام کی کوئی پرواہ نہیں ، ان کی مصیبت کی کوئی اہمیت نہیں ، سوچئے ذرا سوچئے اپنی وزیراعلٰی کے بارے میں ، الیکشن قریب ہے سوچئے ذرا گہرائی سے سوچئے قارئین!!!

وکی لیکس کا جب جب بھی انکشاف ہوتاہے تواسانجے پر انگلیاں اٹھتی ہیں ،ان کے ذاتی کردار کو داغدار ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، ہرطرف سے آواز اٹھنے لگتی ہے ، چنانچہ یہ سوال ہوتاہے کہ اگر واقعی وکی لیکس ہمہ دم بے پر کی ہی اڑا تاہے تو مشترکہ طورپر بہت سے ممالک ان سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کرتے ہیں ، صرف ذاتی طورپر انہیں نشانہ تنقید بناکر کیا ملتاہے ؟ کیاوہ نشانہ تنقید بننے کے بعد انکشاف نہیں کرتے ہیں ، اگر ہاں تو پھر شور وغوغا کی کیا اہمیت ؟ صرف ان پر کیچڑ اچھالنے کا کیا فائدہ ؟ اگر واقعی ان کے انکشافات مبنی بر حقیقت نہیں ہوتے ہیں تو انہیں سبق سکھانے کے لئے آگے آنا ہوگا ، انہیں دوممالک یا دوست کے درمیان تفریق ڈالنے سے روکنا ہوگا ، صرف کسی کو پاگل دیوانہ کہنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔
Salman Abdus Samad
About the Author: Salman Abdus Samad Read More Articles by Salman Abdus Samad: 90 Articles with 99466 views I am Salman Abdus samad .I completed the course of “Alimiyat” from Islamic University Darul Uloon Nadwatul Ulama Lucknow. Right now doing the course o.. View More