چکور کی جگہ مور کو پاکستان کا قومی پرندہ کیوں کہا جاتا تھا؟ پاکستان کے قومی پرندے کے بارے میں چند دلچسپ حقائق

image
 
پہلے لوگ پاکستان کے قومی پرندے کا نام پوچھتے تھے تو اکثر طالب علم جواب مور دیتے تھے یا پھر چند دیگر پرندوں میں سے کسی کا نام لے دیتے تھے اور آج بھی زیادہ نہیں تو کبھی کبھار اس قسم کے جواب سامنے آتے ہیں- لیکن آج انٹرنیٹ نے معلومات کی تک رسائی کو آسان بنا دیا ہے اور اپ ایک بٹن دبا کر جان سکتے ہیں کہ پاکستان کا قومی پرندہ مور نہیں بلکہ چکور ہے- درحقیقت مور بھارت کا قومی پرندہ ہے جسے ممکنہ طور کم علمی یا پھر پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے اکثر پاکستان کا قومی پرندہ بنا دیا جاتا تھا-
 
ہر ملک کا اپنا قومی پرندہ ہوتا ہے جس کے ساتھ کچھ دلچسپ حقائق بھی جڑے ہوتے ہیں جنہیں جاننا لوگ پسند کرتے ہیں۔ اسی مناسبت سے ہم آپ کے ساتھ پاکستان کے قومی پرندے کے بارے میں کچھ حقائق شیئر کرنے جارہے ہیں۔
 
چکور کا مسکن پاکستان، کشمیر، ہندوستان اور افغانستان ہیں اور  چکور پتھریلی اور کھلی پہاڑیوں میں رہنے کو ترجیح دیتا ہے۔
 
چکور کی پرواز اور جھاڑیوں میں اچانک غائب ہوجانے کی وجہ سے اس کا شکار ہمیشہ شکاریوں کے لیے ایک چیلنج رہا ہے-
 
چکور تیتر کے خاندان کا ایک درمیانے سائز کا پرندہ ہوتا ہے۔ چکور کا جسم بھرا ہوا جبکہ اس کے پر گول اور دم چھوٹی ہوتی ہے- اس کا سر گول٬ آنکھیں چھوٹی جبکہ چونچ مضبوط ہوتی ہے- چکور کی مضبوط ٹانگیں چکور کو کھردری اور چٹانی زمین پر دوڑنے میں مدد فراہم کرتی ہیں-
 
image
 
ایشیا میں ان پرندوں کی مقامی قسمیں اردن، اسرائیل، فلسطین، لبنان، شام، ترکی، ایران، افغانستان، پاکستان اور بھارت میں پائی جاتی ہیں-
 
دوسرے پرندوں کے برعکس، پاکستان کا قومی پرندہ چکور سماجی مخلوق ہے جو جنگل میں دیگر 50 پرندوں کے ساتھ مل کر رہتا ہے۔ یہ صبح سویرے اور دوپہر دیر تک سب سے زیادہ سرگرم رہتے ہیں خاص طور پر جب وہ کھانا کھاتے ہیں۔
 
ان کی خوراک میں بیج، کیڑے مکوڑے، پھل اور چھوٹے پودے ہوتے ہیں۔
 
دلچسپ بات یہ ہے کہ مادہ چکور گھونسلے میں تقریباً 8 سے20 انڈے دیتی ہیں۔ بچوں کی پیدائش میں تقریباً تین ہفتے لگتے ہیں، اور نر اور مادہ دونوں انڈوں اور چوزوں کی پرورش میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔
 
تجارتی طور پر استعمال ہونے والے چکور کی خوراک میں تازہ پھل اور سبزیاں شامل ہوتی ہیں- جبکہ انہیں ہر وقت تازہ پانی فراہم کرنا ضروری ہوتا ہے۔
 
image
 
یہ پرندہ صدیوں سے پاکستان میں شکار اور کھیل کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے اور ملک کے کچھ حصوں میں اسے ایک لذیذ غذا سمجھا جاتا ہے۔
 
چکور کم فاصلے تک اڑ سکتے ہیں لیکن شکاریوں سے بچنے کے لیے بھاگنے اور چھپنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
 
اس پرندے کو سخت ماحول میں زندہ رہنے کی صلاحیت کے لیے بھی جانا جاتا ہے، بشمول اونچائی اور انتہائی درجہ حرارت میں۔
 
قدیم ہندوستانی اور فارسی ادب میں چکور کو محبت اور وفاداری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
 
چکور ان علاقوں میں ماحولیاتی نظام کا ایک اہم حصہ ہے جہاں یہ رہتا ہے، کیونکہ یہ کیڑوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
 
image
 
پاکستان کا قومی پرندہ ہونے کے باوجود چکور کو خطرے سے دوچار نہیں سمجھا جاتا اور اس کی آبادی مستحکم ہے۔
 
چکور کو بہت سی دوسری جگہوں پر ایک گیم برڈ کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے اور اس پرندے نے شمالی امریکہ اور نیوزی لینڈ کے کچھ حصوں میں بھی خود کو بڑھایا ہے۔
 
یہ حقائق چکور کے بارے میں یقیناً دلکش ہیں کیونکہ کسی نے نہیں سوچا ہوگا کہ چکور مختلف طریقوں سے اتنا منفرد ہو سکتا ہے۔
 
چکور کوئی عام پرندہ نہیں ہے جسے آپ آسانی سے دیکھ سکتے ہیں، یہ خاص ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کے بارے میں بہت سے حقائق پوشیدہ ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: