انصاف صرف طاقتور کیلئے

قیام پاکستان کے مقاصد میں یہ امر بھی شامل تھا کہ ملک میں آئین و قانون اور انصاف کا بول بالا ہوگا،اسلام میں تاکید کی گئی ہے کہ حق و انصاف کو قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔متعدد آیات قرآنی اس امر کے نفاذ پر مصرہیں یہاں تک کہ ملک میں موجود تمام عدالتوں پر آیت کریمہ کا حصہ آویزاں ہوتاہے کہ"لوگوں میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو"۔ اسلام نے اس حد تک تاکید کی ہے کہ انصاف و شہادت حق کو اس طورپر متحقق کیا جائے اس کے بدلہ میں خود اپنی جان اور اپنے اعزا و اقارب کی جان و عزت کی پرواہ بھی نہیں کرنی چاہیے۔اللہ تعالیٰ نے عدل کو قائم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔چنانچہ حضور سروردوعالمؐ کا فرمان گرامی ہے کہ "سابقہ امتوں کی ہلاکت کی وجوہات میں سے اہم وجہ یہ بھی ہے کہ طاقتور کی تائید و حمایت جبکہ کمزور و ناتواں پر فیصلوں کا نفاذ کیا جاتاہے"اور خلیفہ چہارم اور داماد رسولؐ حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ سے منسوب فرمان مشہور و معروف اور زبان زد عام رہتاہےکہ"کفر کے ماتحت انسانی معاشرہ پیش قدمی کرسکتاہے مگرظلم و ناانصافی کے فروغ پانے پر ملک و قوم کو استحکام ہرگز نہیں مل سکتا"۔

مملکت خداد کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو یہاں نظام انصاف کے اندر بہت سی کمزوریاں موجود ہیں ۔ملک کا عدالتی نظام تادم زیست انگریز کے وضع کردہ قوانین انصاف پر چل رہاہے،جوکہ اسلام کے قوانین انصاف سے متصادم ہے۔اس کے ساتھ ملک میں عام و غریب شہری کی زندگی اور اس کا کل سرمایہ کائنات حصول انصاف میں صرف ہوجاتاہے مگر انصاف پھر بھی نہیں ملتا۔یہاں تک بعض افراد اپنی جوانی کے قیمتی ایام جیلوں میں بسر کربیٹھتے ہیں اور کبھی انصاف اتنی تاخیر سے ملتاہے کہ قیدی کوپھانسی چڑھ جانے کے بعد مقدمہ سے بریت کا پروانہ جاری ہوتاہےیہی ہی نہیں ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک کی چھوٹی بڑی عدالتوں میں چار لاکھ سے زائد کیسز زیر التواہیں اور سپریم کورٹ میں پچاس ہزار سے زائد کیس زیرالتواہیں جو کہ قانون انصاف کی بالادستی پر سوالیہ نشان کے مترادف ہیں جبکہ دوسری جانب ملک کی اعلیٰ عدالتیں سیاسی و سماجی نوعیت کے کیسز کو بغیر کسی تاخیر کے سنتی نظرآتی ہیں اور طاقتور و سیاسی شخصیات کو بروقت اور ایمرجنسی بنیادوں پر انصاف فراہم کیا جاتاہے ۔ضرورت اس امرکی ہے اعلیٰ عدالتیں ملک میں امیر و غریب ،طاقتور و کمزور اور سیاسی و سماجی شہرت پر مبنی کیسز پر اپنی صلاحیتیں صرف کرنے کی بجائے عام عوام کی فلاح و بہبود حصول انصاف کے راستے کی روکاوٹوں کو دور کریں۔
 

atiq ur rehman
About the Author: atiq ur rehman Read More Articles by atiq ur rehman: 125 Articles with 118923 views BA HONOUR ISLAMIC STUDIES FROM INTERNATIONAL ISLAMIC UNIVERSITY ISLAMABAD,
WRITING ARTICLES IN NEWSPAPERS SOCIAL,EDUCATIONAL,CULTURAL IN THE LIGHT O
.. View More