سانحہ ٹرین

2جون 2023 کو انڈیا کی ریاست اوڈیشہ میں پیش آنے والا ٹرین حادثہ کئی زندگیوں میں اندھیرا کر کیا۔ ٹرین حادثے میں 300 یا اس سے بھی زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 1200 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ انڈین ریل حادثہ کء دہائیوں یعنی اس صدی کا سب سے بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ انڈیا کی ریاست اوڈیشہ میں پیش آنے والے واقعے میں تین ٹرین کا آپس میں تصادم ہوا۔جس میں کورومنڈل ایکسپریس جو کہ کولکتہ سے چلتی ہے 128 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر۔یسونت پور ہاڑا سپر فاسٹ ایکسپریس جو کہ ٹیچ ہب بنگال سے چلتی ہے 126 فی گھنٹہ رفتار پر۔اور مال گاڑی ایکسپریس شامل ہیں۔ حادثہ الیکٹرانک سگنل سسٹم میں خرابی کی وجہ سے پیش آیا تھا۔ ٹرین ٹریک بدلتے ہوئے پٹڑی سے اتر گئی۔وزیر ریلوے اشونی وشنو نے نئی دہلی میں اپنے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ حادثے کی وجہ اور مزید تفصیلات تحقیق کے بعد ہی سامنے آسکتی ہے۔حادثے کے شکار دو ٹرینوں میں دو ہزار 296 افراد سوار تھے۔ جبکہ مال ٹرین میں لاکھوں کا سامان تباہ ہو گیا۔ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں بھی ٹرینز کے حفاظتی اقدامات کے حوالے سے ناکامی رہی ہے۔ حکومت کی بے جا کوششوں کے باوجود بھی انڈین ریلویز کو کء حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹکراء جانے والی ٹرینوں کو ہٹا دینے کے بعد وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سگنلنگ سسٹم کی خرابی کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔انڈیا کی مشرقی ریاست اوڈیشہ کے ضلع بالاسور میں جمہ کی رات پیش آنے والیے واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے علم ہوا کہ کورومنڈل ایکسپریس کو مین ٹریک میں داخل ہونے کا سگنل دیا جانے کے بعد ہٹا دیا گیا۔ جس کے باعث ٹرین ملحقہ لوپ لائن میں داخل ہوگئی اور مال گاڑی سے جا ٹکرا گئی۔ تصادم میں کورومنڈل ایکسپریس کی بوگیاں دوسرے ٹریک پر الٹ گئی۔ دوسری جانب مخالفت سمت سے آنے والی یسونت پور ہاڑا ایکسپریس ان الٹی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ ملبے تلے دبی لاشوں اور بھاری انجن کو ٹریک سے ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا۔تحقیق کے مطابق انجن سے کوئی لاش برآمد نہ ہوئی۔ جمعہ کی رات پیش آنے والے اس واقعے میں لاشوں کو نکالنے کا عمل اتوار تک ہی مکمل کر لیا گیا۔ اس بات کی یادہانی رہے کہ جس وقت یہ واقع پیش آیا جب انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی برطانوی دور کی قدیم قائم کردہ ریلوے نظام کو جدید بنانے پر زور دے رہے ہیں۔جہاں 42 کروڑ کی آبادی والے ملک میں ریل گاڑی کا سفر سب سے آسان اور سستا سمجھا جاتا ہے وہیں حکومت کی جانب سے ٹرین کے سفر کو بہتر و محفوظ بنانے کی کوششوں کے باوجود بھی آئے روز مختلف حادثات کا سامنا رہتا ہے۔
 

Rabia Naseer Ahmed
About the Author: Rabia Naseer Ahmed Read More Articles by Rabia Naseer Ahmed: 6 Articles with 2438 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.