ماں کا دکھ

آج 12 اگست ہے. پچھلی سال 12 اگست بروز جمعہ ماں جی کا انتقال ہوا تھا. ماں جی کے انتقال کے بعد اس ایک سال میں کئی ایک صدموں سے گزرنا پڑا. انتہائی سادہ الفاظ میں کہوں تو میرا ہسنتا بستا بابرکت گھر، بے برکتی، ناچاقی اور عدم طمانیت کا شکار ہوا.

میں عزیز و اقارب اور دوست احباب کے والدین کی فوتگی پر نعم البدل کا دعا کیا کرتا ہوں. میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ والدین بالخصوص ماں کا نعم البدل نہیں ہوسکتا، یہ بات کتابوں میں مذکور ہے تاہم گزشتہ ایک سال سے اس کا عملاً شکار ہوں. میں کیا، میرے سارے بہن بھائی اس کا شکار ہیں. یا اللہ! ہمیں اس مشکل سے نکال دے.

یہ مان لیا جائے کہ ماں کا نعم البدل کسی صورت ممکن نہیں. ہماری ماں کے انتقال کے ساتھ بےبرکتی نے گھر میں ڈیرے ڈال رکھا ہے. کاش بے وقت ماں جی ہمیں یوں چھوڑ کر رخصت نہ ہوتی. اے کاش!

ماں جی کو برلب روڈ قبرستان میں دفنایا ہے. جب بھی گزرتا ہوں تو قبرستان کی دعا بھی پڑھ لیتا اور اللہ کی بتائی ہوئی دعا بھی کئی بار پڑھ لیتا.

وَقُل رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا

دل کو تسکین سی ملتی. اس سے اچھی دعا والدین کے لئے نہیں ہوسکتی.

اس سال جمعہ 11 اگست کو آیا ہے. بروز جمعہ صبح سویرے اپنے بیٹے عمر علی کو بھی لے کر قبر پر حاضری دی. ماں جی کے پاؤں کے پاس بیٹھ کر سورہ یاسین کی تلاوت کی، فاتحہ پڑھا اور دعائیں بھی. عمر علی بھی میرے ساتھ دعائیں پڑھتا رہا.
سوچا تھا کہ ماں جی کے سرہانے بیٹھ کر یاسین پڑھوں، مگر دل نے کہا نہیں، پاؤں کے پاس بیٹھیں.

جب ماں جی زندہ تھی تو مشکل اوقات میں ان کے پاؤں پکڑ کر دعا کے لیے کہتا. اور پھر بڑی سی بڑی مشکلات سے بے خطر نکل جاتا. اب تو دعا کے لئے بھی کوئی تیار نہیں. جنہوں نے دعائیں کرنی تھی وہ سب خفا خفا ہیں.

یا اللہ! ماں جی کی زندگی میں جو برکتیں، محبتیں اور آسائشیں تھی وہ سب دوبارہ عطا فرما اور ماں جی کی قبر کو جنت کا ٹکڑا بنا. آمین

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 444 Articles with 384917 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More