چین امریکہ تعلقات کا نیا موڑ

امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر ہنری کسنجر کہتے ہیں کہ چین اور امریکہ کے درمیان امن اور ترقی ہر ملک اور دنیا کے مفاد میں ہے۔یہی وجہ ہے کہ حالیہ عرصے میں کئی نامور امریکی شخصیات نے چین کے دورے کیے ہیں۔ جون میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے چین کا دورہ کیا جس کے بعد متعدد سینئر امریکی حکام ایک کے بعد ایک چین کا دورہ کر چکے ہیں، جن میں وزیر خزانہ جینٹ یلین بھی شامل ہیں۔ دیگر اہم شخصیات میں امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے آب و ہوا جان کیری، وزیر تجارت جینا ریمونڈو اور سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر بھی شامل ہیں۔ ان تمام رہنماوں نے چین اور امریکہ تعلقات میں استحکام کی اہمیت اور آمادگی پر زور دیا ہے۔

اب اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات سمیت ایپک سمٹ میں بھی شرکت کریں گے اور سمٹ سے اپنے خطاب میں مختلف موضوعات پرچین کے موقف کو اجاگر کریں گے۔جنوری 2021 میں بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسری بالمشافہ ملاقات ہوگی۔اس سے قبل نومبر 2022 کے وسط میں انڈونیشیا کے شہر بالی میں منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماوں کی ملاقات ہوئی تھی ۔

جہاں تک دونوں ممالک کے درمیان حالیہ عرصے میں روابط کی بات ہے تو گزشتہ ماہ ہی فریقین کے اقتصادی ورکنگ گروپ اور فنانشل ورکنگ گروپ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی پہلی ملاقات کی تھی۔مزید برآں، لوگوں کے درمیان مسلسل تبادلوں نے دوطرفہ تعلقات کی صحت مند ترقی میں مثبت توانائی کا ایک مستقل بہاؤ داخل کیا ہے۔چین نے براہ راست پروازوں میں اضافے کے ساتھ ہی امریکہ کے گروپ دورے دوبارہ شروع کردیئے ہیں۔ فلاڈیلفیا آرکیسٹرا کے 1973 کے دورہ چین کا جشن منانے کے لئے بیجنگ میں ایک خصوصی 50 ویں سالگرہ کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چینی فنکاروں نے واشنگٹن کے کینیڈی سینٹر میں ڈانس ڈرامہ "مولان" پیش کیا۔ اور مختلف شعبوں میں 200 سے زائد امریکی نمائش کنندگان نے چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کی ہے ، جو ایکسپو کی تاریخ میں سب سے بڑی امریکی موجودگی کی نشاندہی کرتی ہے۔

چین امریکہ تعلقات پر نگاہ رکھنے والی شخصیات کہتی ہیں کہ دونوں ممالک کو آگے بڑھتے ہوئے، نئے دور میں ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا صحیح راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ چین اور امریکہ دنیا کی دو سب سے بڑی
 معیشتیں ہیں، جو سب سے اہم دو طرفہ تعلقات میں سے ایک کی نمائندگی کرتے ہیں. دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات انتہائی گہرائی سے آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک اور پوری دنیا ایک دوسرے کے عزائم کا غلط اندازہ لگانے اور ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔دونوں ممالک کو یہ سوچنا ہوگا کہ ایک ہی وقت میں مسابقت اور تعاون دونوں کو کس طرح ہم آہنگ کر سکتے ہیں۔ کیونکہ اگر ایسا کرنے میں ناکام رہے تو نہ صرف امریکہ اور چین بلکہ عالمی آب و ہوا اور عالمی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ اس حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ چین کا عروج امریکہ کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے۔ دونوں معیشتیں مسابقتی سے کہیں زیادہ ایک دوسرے کی تکمیل کر رہی ہیں۔ دونوں ممالک کو زیرو سم گیم کے بجائے جیت کے نتائج حاصل کرنے چاہئیں اور مشترکہ مفادات کو اور بھی بڑا بنانا چاہیے۔فریقین کے درمیان معاشی ہم آہنگی کی مضبوطی نہایت اہم ہے، جس سے امریکی اور چینی صارفین دونوں کو پہلے بھی فائدہ ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مجموعی تجارت گزشتہ سال ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔لہذا ، حقائق ثابت کرتے ہیں کہ چین اور امریکہ کے درمیان قریبی تعاون نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عالمی امن اور خوشحالی کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1142 Articles with 433866 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More