سائنسی اور تکنیکی خودانحصاری ، قومی طاقت اور سلامتی کی بنیاد

اس میں کوئی شک نہیں کہ عہد حاضر میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری اور خود اعتمادی قومی طاقت اور سلامتی کی بنیاد ہے۔یہی وجہ ہے کہ دنیا کے سبھی ممالک سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور جدت طرازی کو ترقی کے لئے بنیادی محرک قوت سمجھتے ہیں۔ چین بھی انہی ممالک میں شامل ہے جہاں ملک کی اعلیٰ قیادت سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو ملک کی مجموعی ترقی کے مرکز میں رکھتی ہے، اور اس کے فروغ میں مسلسل تیزی لا رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں نئے تخلیقی نتائج سامنے آئے ہیں اور چین جدت طراز ممالک کی صف میں داخل ہو چکا ہے ۔
اس وقت ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی سے جڑے نئے موضوعات بشمول مصنوعی ذہانت (اے آئی)، نئی توانائی، اعلیٰ کارکردگی کے مواد اور لائف سائنسز جیسے شعبوں پر مسلسل توجہ مرکوز کی جا رہی ہے ۔ چینی ماہرین کی جانب سے بنیادی سائنس، ارضیاتی سائنس، ماحولیات، مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، جدید مواد، وسائل اور توانائی، زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی، لائف ہیلتھ اور ایرو اسپیس سائنس میں مسلسل پیش رفت دکھائی گئی ہے ۔
 
اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ابھی حال ہی میں چین کے صدر شی جن پھنگ نے نیشنل انجینئر ایوارڈز کی تقریب کے دوران ایک مرتبہ پھر اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اعلیٰ سطحی سائنس ٹیکنالوجی خود انحصاری پر زور دیا ہے۔اس تقریب میں انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے شعبے میں شاندار خدمات پر 81 افراد اور 50 ٹیموں کو نیشنل انجینئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ایساپہلی مرتبہ نہیں ہے کہ شی جن پھنگ نے سائنس ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی اہمیت اجاگر کی ہے بلکہ کئی مواقع پر انہوں نے سائنس دوست رویوں کو پروان چڑھانے کی بات کی ہے۔ شی جن پھنگ نے انسانیت کے مفاد اور مستقبل کی تخلیق کے لئے انجینئرنگ سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے میں انجینئرز کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے معزز افراد اور ٹیمیں بہترین نمائندے ہیں اور ملک بھر کے تمام انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کی جانب سے انہیں رول ماڈل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی کہ ملک کے انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کلیدی شعبوں میں بنیادی ٹیکنالوجیوں میں پیش رفت دکھانے ، اعلیٰ معیار کے منصوبوں کو فروغ دینے ، نئی پیداواری قوتوں کی ترقی کو فروغ دینے اور چین کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں زبردست خود انحصاری اور طاقت حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں گے ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ چین میں انجینئرنگ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی ہمیشہ حکومت کی نمایاں ترجیح کے ساتھ عوام کے مفاد، ملک بھر میں وسائل کو متحرک کرنے ، ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے، خود انحصاری اور آزاد جدت طرازی کے ساتھ ساتھ کھلے پن اور تعاون پر منحصر رہی ہے۔اعلیٰ قیادت نے ملک کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک سرکردہ ملک بنانے اور سائنس ٹیکنالوجی کی خود انحصاری اور اعلیٰ درجوں پر خود کو مضبوط بنانے کے بارے میں ہمیشہ ذاتی دلچسپی لی ہے ۔اس دوران عوام کے بہترین مفاد میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ اسے جدید کٹنگ ۔ایج ٹیکنالوجیز کی ترقی، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، ملک کی اہم ضروریات کو پورا کرنے، اور عوام کی فلاح و بہبود میں احسن طور پر استعمال کیا جائے۔ چین نے خود کو دنیا میں انوویشن اور جدت کے ایک مرکز میں ڈھالنے کے لیے دوررس اہمیت کا حامل منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے جس کے تحت 2035 تک چین ایک عالمی اختراعی رہنما کے طور پر ابھر کر سامنے آ سکے گا۔اس دوران اہم ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے پیش قدمی کی جائے گی۔اسی مدت کے دوران چین،ٹیکنالوجی کے میدان میں سبقت کے لیے آرٹیفشل انٹیلی جنس ،کوانٹم انفارمیشن ، انٹیگریٹڈ سرکٹس ،زندگی اور صحت ، برین سائنسز ، ائیرو اسپیس ، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی و سمندری کھوج کے حوالے سے کئی اہم اسٹریٹجک منصوبوں کی تکمیل کرے گا ، جس سے یقیناً چینی عوام کے ساتھ ساتھ باقی دنیا کے لیے بھی ثمرات متوقع ہیں۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1159 Articles with 457976 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More