ملکی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا تحفظ کرینگے

”دفاع پاکستان کونسل“ کے تحت 12 فروری 2012ءکومزار قائد سے متصل گراؤنڈ میں ہونے والی تاریخی کانفرنس کے موقع پر مقررین اورشرکا نے اس عزم کا اظہارکیا ہے کہ وہ ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اگر امریکا ‘اسرائیل اور بھارت نے پاکستان کی جغرافیائی اورنظریاتی سرحدوں پرحملہ کیا تو ہم جہادی جذبے اور قومی حمیت کے ساتھ اس کاڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔ کرپٹ اورنااہل حکمرانوں سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے ہر شہرکو تحریراسکوائر بنا دیا جائے گا، افغان ٹریڈ کی آڑ میں جاری نیٹو سپلائی فوری طور پر بند کی جائے گی۔ امریکا کے خلاف علماءسے فتویٰ لے کر جہاد کریں گے۔ انتخابات کے نتیجے میں عوام کے دکھوں کامدوا نہ ہوا، تو عوام انقلاب کی جانب بڑھیں گے۔ کانفرنس سے مقررین کی گفتگو یقینا قوم کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ جبکہ کونسل نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے پاکستانی قوم کو جب اورجہاں چاہے متحد اور منظم کرسکتی ہے۔ کانفرنس کے بہترین انتظامات اور مختلف الخیال سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں اور کارکنوں کا جوش و جذبہ نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ جس مقصد کے لیے ملک وجود میں آیا تھا اس کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اور پاکستان کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کیا جائے گا۔ دفاع پاکستان کانفرنس میں بلوچستان کے سنگین حالات اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر امریکی اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور سابق فوجی آمر پرویز مشرف کی بے وفائی اہم موضوعات رہے۔ یہ کانفرنس بلوچستان کے ایشو کے حوالے سے امید کی کرن ثابت ہوئی ہے۔ مجموعی طور پر گیارہ قرار دادیں بھی منظور کی گئیں۔کانفرنس دن سواگیارہ بجے سے شام 6بجکر35منٹ( 7گھنٹے 20منٹ ) تک جاری رہی، اس دوران ظہر اور عصر کی نمازوں کے لیے مجموعی طورپر 40منٹ کا وقفہ بھی ہوا ۔کانفرنس سے 60سے زاید مقررین نے خطاب کیا۔

دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ و جمعیت علمائے اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق نے شرکا سے ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ اور اسلامی تشخص اور شعائر کے تحفظ کے لیے عہد لیا اور دس نکاتی منشور کا اعلان کیا۔ جس کے مطابق دفاع پاکستان کونسل کے قیام کا مقصد امریکی مداخلت کا خاتمہ اور اپنی آزادی و خود مختاری کو بر قرار رکھنا۔ ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کو ہر سطح پر بند کرنا۔ بیرونی دنیا پر پاکستانی عوام کے اتحاد کا مظاہرہ کرنا۔ قوم کو اختلافات سے نکال کر اتحاد کے پرچم تلے جمع کرنا،۔نظریاتی اور اسلامی تشخص بالخصوص مساجد، مدارس، دینی اداروں اور اسلامی شعائر کے لیے متحد ہونا۔ پاکستان میں لادینی و سیکولر، اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کا ہر سطح پر مقابلہ کرنا۔ ملک کو غیر ملکی دباﺅ اور اثرات سے پاک کرکے اسلامی فلاحی ریاست بنانا۔ ہر طرح کی بیرونی جارحیت کے عزائم کو ناکام بنانا۔ آزادی کی جنگ لڑنے والے غیور کشمیریوں کی مکمل حمایت کرنا اور افغانستان میں طالبان اور دیگر تمام مجاہدین کی جدوجہد آزادی کا احترام و حمایت کرنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دس نکاتی منشور کے ذریعے واضح کردیا ہے کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں بلکہ ہم صرف ملک کی سلامتی، نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے متحد و منظم ہوئے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم سب مل کر اس ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اور عزت و وقار کے لیے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ اگر کبھی امریکا، بھارت، اسرائیل اور نیٹو افواج نے پاکستان پر جارحیت کی یا اس کی خومختاری، نظریاتی سرحدوں پر حملہ کیا تو ہم جہادی جذبہ اور قومی حمیت کے ساتھ اس کا جواب دیں گے۔ ہم صدق دل سے عہد کرتے ہیں کہ ہمارے اکابر نے تحریک آزادی میں اخلاص اور قربانی کی جس طرح تاریخ رقم کی، اسی طرح ہم پاکستان کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے حاضرین سے عہد لیا کہ دفاع پاکستان جب ہمیں آواز دے گی ہم جان ہتھیلی پر رکھ کر لبیک کہیں گے۔ پاکستان کو نا قابل تسخیر بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو فلاحی اور اسلامی ریاست بنانے کے لیئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ قرار داد مقاصد کے مطابق اللہ کی حاکمیت کے قیام تک اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے اپنے خطاب میں کہاکہ دفاع پاکستان کونسل پاکستان کی نظریاتی اورجغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے قائم کی گئی ہے، دفاع پاکستان کونسل نااہل حکمرانوں سے نجات دلانے کے لیے وجودمیں آئی ہے، امریکا کی غلامی سے نجات اس کا اہم ایجنڈا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 84 سال کی سزا دلوائی اور جھوٹ کا کاروبار کیا ۔ نیٹو کی سپلائی کے حوالے سے قوم سے جھوٹ بولا گیا حالاں کہ ہوائی راستے سے سپلائی جاری ہے ‘ اس لیے دفاع پاکستان کونسل نے 20 فروری کو پارلیمنٹ کے گھیراﺅ کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایک طرف انتخابات کا مطالبہ کیا جارہا ہے، لیکن عوام سمجھتے ہیں کہ زردار ی ‘ گیلانی کے ہوتے ہوئے جو انتخابات ہوں گے وہ امریکا کی پسند کے ہوں گے۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر جانبدار عبوری حکومت اورآزاد الیکشن کمیشن کا قیام اورشفاف ووٹر فہرست بنا ئی جائے ۔انہوں نے کہاکہ اگر انتخابات کے نتیجے میں عوام کے دکھوں کا مداوا نہ ہوا، بلوچوں کے مسائل حل نہ ہوئے تو لوگ پھر انقلاب کی طرف بڑھیں گے۔

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی شکست کے ساتھ ہی ان کا سرمایہ دارانہ نظام بھی ختم ہوجائے گا۔ امریکا افغانستان میں جنگ ہار کر منظم منصوبہ بندی اور سازشوں کے تحت بلوچستان کو نشانہ بنا رہا ہے یہ معمولی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم اپنے بلوچی بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔دفاع پاکستان کونسل بلوچستان کے انتہائی حساس مسئلہ پر 27 فروری کو کوئٹہ میں کل جماعتی کانفرنس منعقد کرے گی۔ حکمران نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلہ میں قائم اتحاد سے باہر نکل آئیں۔پاکستان کی سلامتی پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ نیٹو کی سپلائی بحال نہیں ہونے دیں گے۔ فضائی سپلائی کے حوالہ سے ابہام ختم ہونا چاہیے، کراچی میں امن و امان کے لیے دفاع پاکستان کونسل بھر پور کردار ادا کرے گی۔آج اہل کراچی نے لاکھوں کی تعداد میں کانفرنس میں شریک ہو کر ہمارے عزم و حوصلہ کو بلند کر دیا ہے۔انڈیا کشمیر کو پاکستان کے خلا ف ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے، لاکھوں مسلمانوں کا قاتل اور ہمارے پانیوں پر ناجائز قبضہ کرنے والا، ہمارا پسندیدہ ملک نہیں ہو سکتا۔ہم پورے ملک میں اتحاد کی فضا قائم کریں گے۔دفاع پاکستان کا قافلہ ان شا ءاللہ اپنی منزل مقصود تک پہنچے گا۔

تحریک اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ یہ سیاسی میدان نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ہمارا دشمن مکار ہے وہ ہمیں تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں اللہ اور اس کے رسول کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ چالاک لوگوں نے ہمارے ہی ہاتھوں ہمارا خون بہانے کی کوشش کی لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا اگر ہماری حکومت دوست کام کررہی ہوتی تو ہم میدان میں نہیں آتے۔ اگر ہماری پارلیمنٹ متفقہ قراردادوں کے باوجود سو نہ جاتی۔ کراچی کو خون میں نہلا دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے نشاندہی کردی کہ کون کراچی کے ساتھ ظلم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں درست سمت کام کرتیں تو ہمیں دفاع پاکستان کونسل کا میدان عمل میں لانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام کے ساتھ دھوکا کررہی ہے۔ ہم درد بانٹنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ سازش ہورہی ہے ہم اپنے بلوچ بھائیوں کا دکھ بانٹیں گے اور ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کمرشل ادارہ ہے، انہیں بھی اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں بھی اتنی ہی اہمیت دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیٹو سپلائی کسی صورت نہیں کھولنے دیں گے۔

اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ یہاں پر جمع ہونے والوں کا مقصد سیاست اور نہ ہی انتخابات ہیں بلکہ یہ پیغمبر اسلام اور صحابہ کی محبت میں جمع ہوئے ہیں۔ پاکستان کو ہمارے اکابرین نے بنایا تھا اور اب اس پرچم کو بلند رکھنا ہوگا۔ جو اس پرچم کو سرنگوں کرے گا، ہم اس کو نہیں بخشیں گے اور اس لیے کارکنوں کو کفن سر پر باندھ کر نکلنا ہوگا۔پاکستان کا علم سب سے پہلے علامہ شبیر احمد عثمانی نے اسی کراچی میں لہرایا تھا لیکن جو شخص بھی اس پرچم کے خلاف سازش کرے گا ہم ہر طرح کی قربانی دے کر اس کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسی کراچی میں کھڑے ہیں جس کے خالقدینا ہال میں مولانا حسین احمد مدنی انگریز کی عدالت میں پیش ہوئے۔ انگریز نے پوچھا کہ کیا آپ نے انگریز کے خلاف فتویٰ دیا تھا؟ مولانا نے کہا کہ تھا کیا ہوتا ہے میں تو اب بھی دے رہا ہوں۔ انگریز نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ اس کا نتیجہ موت ہے۔ انہوں نے انگریز جج سے کہا کہ موت اور حیات کے فیصلے آپ کے یہاں نہیں آسمانوں میں ہوتے ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل نے ملک بچانے کے لیے اتحاد کا آغاز کیا ہے۔ ہم اس کے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حواری اور ڈالروں پر پلنے والے پارلیمنٹ میں دفاع پاکستان کونسل پر تنقید کرتے ہیں اور امریکی سفیر پابندی کی بات کرتا ہے۔ میں انہیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ امریکا اور اس کے حواریوں کو شکست کا سامنا ہوگا۔ امریکی سفیر دفاع پاکستان کونسل پر پابندی کے بدلے امداد کی بات کرتا ہے ہم انہیں بتادینا چاہتے ہیں کہ ہمیں ایسی امداد کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اکبر بگٹی کو فوجی آمر نے قتل کیا۔ اسی نے ہماری جماعت کو کالعدم قرار دیا، لیکن آج وہ آمر اور ملک دشمن پرویز مشرف خود کالعدم ہوچکا ہے اور ملک سے بھاگ چکا ہے مگر صحابہ کا یہ پرچم کل بھی یہاں لہرا رہا تھا اور آج بھی لہرا رہا ہے اور آیندہ بھی لہراتا رہے گا۔

انصار الامہ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے افغانستان میں جارحیت کی اور وہ آج طالبان مجاہدین کی وجہ سے شکست سے دوچار ہے، اسی طرح اب وہ پاکستان میں بھی مداخلت کرنا چاہتا ہے۔ جس طرح طالبان مجاہدین نے امریکا کو شکست سے دوچار کردیا ہے، اسی طرح پاکستانی محب وطن عوام بھی امریکی اور اس کے حواریوں کو شکست سے دوچار کریں گے۔ امریکا، بھارت، اسرائیل اور ان کے حواریوں کو کسی اور کا نہیں بلکہ جہاد کا خوف ہے۔ جہاد ہمارا ایمان ہے، ہماری قوت ہے، ہمارے تحفظ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ ہم ہر طرح کی قربانی دے سکتے ہیں، لیکن جہاد کے پیچھے سے نہیں ہٹ سکتے ہیں۔ ہم جہاد کے ذریعے اپنی سرحدوں کا تحفظ کریں گے۔ پاکستان کے مسلمان سوئے ہوئے نہیں بلکہ جاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ اگر نیٹو سپلائی کھولی گئی اور ڈراﺅن حملے بند نہ کیے گئے تو ہم علماءسے رجوع کریں گے اور فتویٰ حاصل کرکے امریکا کے خلاف اعلان جہاد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر، سندھ اور بلوچستان کا دفاع بھی جہاد سے کریں گے۔

تحریک تحفظ ناموس رسالت کے رہنماءصاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ عوام نے فیصلہ دے دیا کہ اب پاکستان کو امریکا کی غلامی سے نکال کر اسے اللہ اور اس کے رسولوں کے غلاموں کے ہاتھوں میں دیں گے۔ اب کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری کا بازار گرم کرنے والے سن لیں کہ اب لسانی عصبیت، فرقہ واریت نہیں چلی گی، اب کراچی میں امن و امان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ڈراﺅن طیارے کو گرانے کا حکم دے تو سکتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیوں کہ وہ ڈالروں میں فروخت ہوچکے ہیں۔

مسلم لیگ(ض) کے سربراہ اعجاز الحق دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمن ملک اور بعض افراد کی تنقید پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم وہ وزیراعظم ہونا چاہئے جس نے عدالت کی توہین کی، وہ وزیر داخلہ ہونا چاہئے جس نے ملک کے خلاف سازشیں کیں اور وہ سفیر ہونا چاہئے جس نے پاکستان کی فوج کے خلاف سازشیں کیں۔ عبدالرحمان ملک حسین حقانی آزاد، لیکن صحابہ کے سپاہی مولانا محمد احمد لدھیانوی اور جہاد کرنے والے حافظ محمد سعید اور دیگر کو کالعدم قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صحابہ کے سپاہیو اور جہاد کے علمبردار آج تم نے امریکا اور اس کے حواریوں کو شکست سے دوچار کردیا ہے۔ اب نیٹو سپلائی بحال نہیں ہوسکتی۔ آج ہم قائداعظم کے مزار پر بیٹھ کر یہ عہد کرتے ہیں کہ ملک کی سرحدوں کا تحفظ کریں گے۔

تحریک غلبہ اسلام کے امیر کمانڈر حاجی عبدالجبار نے کہا کہ ہم ملک کا دفاع کرنا چاہتے ہیں اور کریں گے ۔ امریکا اورمغربی طاقتوں نے مل کر افغانستان پر حملہ کیا اور سمجھا کہ اسلام کے نام لیواﺅں کانام مٹادیا جائے گا، مگر ایک مرد قلندر امریکا کے سامنے ڈٹ گیا اورافغانیوں نے جرات کی نئی مثال قائم کی اور امریکا کو ناکوں چنے چبوا دےے۔ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکا افغانستان میں شکست کھا رہا ہے۔ پاکستان کے بزدل اور کرپٹ حکمران بزدلی کی بنیاد پر نیٹو کی سپلائی بحال کرکے پاکستانی عوام کو ذلت کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔ کشمیری بیدار ہیں، بھارت کا جبر انہیں نہیں روک سکتا۔ دفاع پاکستان کونسل 20 فروری کو پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دے گی اور پاکستان کا ہر شہری اپنی آزادی کا اعلان کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے، بھتہ خور، ٹارگٹ کلنگ اور تاجروں کو تنگ کرنے والے غریبوں سے روٹی کا نوالہ چھین رہے ہیں۔ یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ شہر دین والوں کا شہر ہے۔ دینی جماعتیں کراچی کی پشت پناہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ امریکا بلوچستان کے بارے میں اپنی کانگریس میں بات کرکے ہمیں وارننگ دے رہا ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کی جماعتیں 27 فروری کو کوئٹہ میں اکٹھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کو قومی دھارے میں واپس لائیں گے۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی تنظیم جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی کے نمایندے سردار نیازنے 27 فروری کو دفاع پاکستان کونسل کی کوئٹہ میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کی میزبانی کا اعلان کیا۔ اور کہا کہ مجھے پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی نے ہدایت کی تھی کہ وہ اس کا اعلان کریں۔ ہم دفاع پاکستان کونسل کی قیادت کی میزبانی کا اعلان، اپنی جماعت کی پریس کانفرنس میں کریں گے۔ ہم کل بھی پاکستانی تھے اور آج بھی پاکستانی ہیں۔ ہم پاکستان مخالف تھے اور نہ ہیں۔ ہم اس قائد کے پیرو کار ہیں جس نے سب سے پہلے قرارداد پاکستان کی حمایت کی لیکن ہمارے اسی قائد نواب اکبر خان بگٹی کو ایک فوجی آمر نے قتل کردیا۔ بلوچی کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے بلکہ اپنے دکھڑوں کا مداوا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی قیادت آجائے، ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ کل ایسا نہ ہو ہم اپنے نوجوانوں کو کنٹرول نہ کرسکیں۔ تحریک انصاف کے اعجاز چودھری نے کہا کہ پاکستان کی اساس کلمہ طیبہ ہے۔ دفاع پاکستان کونسل نے بروقت وطن کے دفاع کا عزم کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قوم مجرم صدر کو ایک لمحے کے لیے برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ تبدیلی کی ہوا چل چکی ہے اور تبدیلی اسلام کے حوالے سے ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں امریکی مداخلت ختم کرنا ہوگی۔جمعیت علماءاسلام(س) کے حامد الحق حقانی نے کہاکہ کراچی کے عوام نے رنگ و نسل اورفرقوں کومسترد کر کے بے مثال اتحاد کا ثبوت دیا ہے ۔جمعیت علماءاسلام (نظریاتی)کے مولانا عبدالستار نے کہاکہ ہم اس ملک اورپوری دنیا میں مساوات چاہتے ہیں۔ جماعتہ الدعوة کے مولانا عبدالرحمن مکی نے کہاکہ آج سب سے بڑامسئلہ پاکستان کی سلامتی اور دفاع کولاحق خطرات ہیں۔ امریکا اورنیٹو پاکستان کے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔اہل سنت والجماعت کے خادم حسین ڈھلوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی نظریاتی اورجغرافیائی سرحدوںکی حفاظت کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ مشرف کا آمرانہ دور ختم ہوگیا مگر اس کی پالیسیوں کاتسلسل آج بھی جاری ہے۔

جمعیت علماءاسلام(س)مولانا اسعد تھانوی نے کہاکہ پاکستان کے ذریعے نیٹو کی سپلائی قومی غیرت کے منافی ہے۔ اب بھی وقت ہے حکمران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ عوام اب جاگ گئے ہیں۔ پاکستان کامستقبل محفوظ ہے۔ وطن کے دفاع کے لیے سرکٹانے پڑے تو سر بھی کٹائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ فوج بھی عوام کے تیور دیکھ لے۔ افغان ٹریڈ کے ذریعے ہونے والی بد معاشی بند ہونی چاہیے ۔تحریک حرمت رسول کے مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پرمعرض وجود میں آیا ہے۔ سرسنگیت کا پروگرام کرنے والے قومی غیرت کا سودا کرنے سے باز آجائیں۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا کے ایجنٹوں نے بگٹی کی نواسی کو قتل کیا، مگر حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے رہے ہیں۔زاہد بختا وری نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل کا قیام قابل فخر کا رنامہ ہے، اب 18 کروڑعوام متحد ہوگئے ہیں۔

تحریک غلبہ اسلام کے قاری منصور احمد نے کہاکہ اللہ سے ڈرنے والوں کو کسی سے نہیں ڈرایا جاسکتا ۔ ہماری سلامتی کوامریکا سے خطرہ ہے اور امریکا کو طالبان سے خطرہ ہے ۔ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نمائندے عبداللہ گل نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے بڑے جلسہ عام کی مثال نہیں ملتی۔ مذہبی جماعتوں پر پابندی لگاکرانہیں کالعدم قرار دینے والا آمر آج بیرون ملک فرار ہے ۔ اگرنیٹو کی سپلائی بحال کی گئی تو ہم اس کی بھرپورمزاحمت کریں گے۔جمعیت اہلحدیث کے علامہ حافظ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہاکہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جو نظریے کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے۔ آج پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو خطرات لاحق ہیں۔ ہماری رگوں میں ٹیپو سلطان کا لہو دوڑ رہا ہے، ہمیں ڈرانے کی کوشش نہ کی جائے ۔ ہم مرنا گوارہ کرلیں گے لیکن ملکی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مسلم لیگ شیربنگال کے ڈاکٹر صالح ظہور نے کہا کہ امریکی غلامی کا دور جاچکا ہے۔ اب پاکستان کو حقیقی آزادی دلاکر رہیں گے اورخطے سے امریکا کو باہر نکالیںگے۔جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ ہم نیٹو سپلائی اور ڈرون حملے نہیں ہونے دیں گے۔ مہنگائی‘بے روزگاری اور بدامنی امریکا کی وجہ سے ہے۔ ہمیں امریکا سے امداد نہیں چاہیے ہم امریکا کو بھگا کر دم لیں گے۔

انصار الامہ پاکستان کے مولانا سلطان محمودضیاءنے کہاکہ امریکا دنیامیں ناانصافی کانام بن چکا ہے۔ دنیا میں اسلامی انقلاب کا دور آرہا ہے۔ نیٹو کی سپلائی بند کردیں گے۔جمعیت علماءاسلام(س) کے مفتی عثمان یار خان نے کہاکہ کراچی اسلامیان پاکستان کا شہر ہے یہ کسی کے سامنے جھکنے والے نہیں۔ حرکت الانصار کے مولانامحمد امین ربانی نے کہاکہ پاکستان کے 18 کروڑ عوام اب متحد ہوچکے ہیں اور وہ امریکی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ اہل سنت والجماعت کے مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہاکہ اب امریکی غلامی سے نجات کا وقت آگیا ہے ۔جمعیت علماءاسلام (س) عبدالرﺅف فاروقی نے کہاکہ ملک کے دفاع کے لیے پوری قوم متحد ہوگئی ہے ۔مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ امریکا جہاد سے خوف زدہ ہے اسی لیے وہ مسلم نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔عمران شاہین نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ملک کے دفاع کے لیے متحد ہوجائیں۔مولانا ابراہیم حنیف نے کہاکہ مسلمان اب متحدہوچکے ہیں۔ اب باطل نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکے گا۔ تحریک آزادی کشمیر کے مولانا بشیر احمد خاکی نے کہاکہ لٹیرے حکمرانوںسے نجات کی ضرورت ہے۔ بھارت کوپسندیدہ ملک قرار دینے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔ قاری محمود شاہ نے کہاکہ دفاع پاکستان کانفرنس کے پلیٹ فارم پر تمام جماعتوں نے جمع ہوکراتحادکاثبوت دیاہے۔مولاناسیف اللہ خالد نے کہاکہ آج کاجلسہ ثابت کررہا ہے کہ تمام جماعتیں اتحاد کی لڑی میں پروئی جاچکی ہیں۔ افغانستان میں روس کے بعد امریکا کو بھی شکست فاش ہوئی ہے۔دانش دیدار نے کہاکہ مکار سیات دانوں نے عوام کو خودکشی پر مجبورکردیا ہے۔

جماعت اسلامی کے محمد حسین محنتی نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل، اللہ کے دین کو غالب کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے ۔ ہم متحد ہوکر امریکی مداخلت کامقابلہ کریں گے۔ دفاع پاکستان کے لیے کراچی کادفاع بھی ضروری ہے، کراچی کوبچانے کے لیے ہمیں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننا ہوگا۔ اہل سنت والجماعت کے مولانا معاویہ اعظم طارق نے کہاکہ عوام جاگ گئے ہیں ‘ اب قرآن و سنت کی حکمرانی ہوکر رہے گی ۔ مجلس احرار کے مفتی عطاءالرحمن قریشی نے کہا کہ ہم دفاع پاکستان کونسل کے شانہ بہ شانہ ہیں۔ اہل سنت والجماعت کے مولانا اللہ وسایانے کہاکہ جس طرح ہم نے صحابہ ؓ کی عظمت کا دفاع کیا ہے، اسی طرح وطن کا دفاع کریں گے۔ برجیس احمد نے کہاکہ امریکی سامراج امت مسلمہ میں عریانی و فحاشی پھیلانے کی کوشش کررہا ہے ۔ ہم متحد ہوکر ہی امریکی کلچر سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔انصار الامہ پاکستان کے مولانا عزیزالرحمن دانش نے کہاکہ قرآن و سنت ہمارا دستور ہے ‘دفاع پاکستان کونسل ملکی سلامتی کی محافظ ہے ۔مولانا عبدالغنی نے کہاکہ ہم ملک میںشریعت کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ تحریک آزادی قبلہ اول کے مولانا شمشاد احمدسلفی نے کہاکہ ہمیں بنی اسرائیل کی طرح مطالبات کرنے کی بجائے امریکا سے نجات کے لیے عملاً جدوجہد کرنا ہوگی۔اشاعت التوحید کے مولانا ولی ہزاروی نے کہاکہ آج کاکامیاب جلسہ اس بات کاثبوت ہے کہ عوام بیدارہوچکے ہیں۔

تحریک آزادی کشمیر کے حافظ سیف اللہ منصور نے کہاکہ امریکا ہمیں طاقت سے ڈرانے کی کوشش نہ کرے ہم، سر ہتھیلی پر لے کر چلنے والے لوگ ہیں۔ تحریک اہلحدیث کے مولانا عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ ہم سب مل کر وطن کی حفاظت کریں گے۔ پارلیمنٹ قومی غیرت کی ترجمانی کرے۔ انہوںنے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ حکمران بیدار ہوجائیں، اگروہ بیدار نہ ہوئے توانہیں کوئی جائے پناہ نہ ملے گی۔ ہم پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر دھرنا دیں گے اوربلوچستان کے مسئلے پر بھی آواز بلندکرتے رہیں گے۔قاری ضمیر اخترمنصوری نے کہاکہ آج پوری قوم گو امریکا گو کا نعرہ لگا رہی ہے۔اقلیتی راہنمایونس سوہن خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ ہم ملکی سلامتی کے لیے متحد ہوجائیں۔جمعیت علمائے پاکستان کے اویس نورانی، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر نصراللہ خان شجیع اور حافظ نعیم الرحمن، جماعة الدعوة کے قاری یعقوب، اہل سنت و الجماعت کے مولانا تاج محمد حنفی کے علاوہ مولانا فضل اکبر،مولانا عبدالعزیز مدنی‘ مولانا عبدالغنی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Abdul Jabbar Nasir
About the Author: Abdul Jabbar Nasir Read More Articles by Abdul Jabbar Nasir: 136 Articles with 97313 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.