خوش آمدید۔۔۔ جناب احمد مختار صاحب۔۔۔خوش آمدید

عوام جمہوریت نہیں بجلی چاہتے ہیں، پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک برداشت نہیں کریں گے۔منجانب خادم اعلیٰ پنجاب جناب محترم شہباز شریف صاحب۔۔۔

یہ آج کی بات نہیں شہباز شریف صاحب جب بھی اقتدار میں آئے ہیں عوام کی خدمت کا ایک نیا جزبہ لے کر آئے ہیں۔ پنجاب میں اتنی ترقی کسی دور میں بھی نہیں دیکھی گئی جس قدر ترقی اور خوشحالی جناب محترم شہباز شریف صاحب کے دور میں دیکھی گئی ہے۔کہیں سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں ، کہیں پل بنائے جا رہے ہیں تو کہیں اوور ہیڈ برج۔۔۔ صرف یہی نہیں جناب نے پنجاب کے نوجوانوں کے لیئے بھی بہت کام کیا ہے اُن کی تعلیمی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لیئے اُن کو وضائف سے نوازہ ہے اور اُن کو لیپ ٹاپ جیسی سہولت سے بھی نوازہ ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے جو کم آمدنی والے لوگوں کو ایک گھر جیسی بے مثال نعمت دی ہے اُس کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔۔۔یہ الگ بات ہے کہ اُن کے سیاسی مخالفین کو یہ بات ہضم نہیں ہوتی اور اُن کے خلاف طرح طرح کے پراپیگنڈے کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ کوئی اُن کو باغی کہتا ہے تو کوئی قانون شکن گردانتا ہے۔

لیکن جناب وزیراعلیٰ صاحب اپنی لگن کے پکے اور عوام سے مخلص ہونے کی وجہ سے ان چھوٹی موٹی باتوں کی بالکل پرواہ نہیں کرتے اور اپنے مشن میں لگے رہتے ہیں۔آج کل وہ عوام کے ساتھ مل کر لوڈ شیڈنگ کے بد ترین عذاب کے خلاف احتجاج کر کے اپنی عوامی محبت کا ثبوت دے رہے ہیں۔لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج تو اس حکومت کے اقتدار سمبھالتے ہی شروع ہو گیا تھا لیکن حکومت بجائے عملی اقدام کرنے کے۔ مختلف قسم کی لوٹ مار کرنے کی پالیسیوں پر کاربند رہی ہے۔رینٹل پاور جیسے مہنگے ترین پراجیکٹس پر سوائے بھاری کمیشنز کے کچھ بھی حاصل نہیں کیا گیااور بجلی کے بحران کو مزید سے مزید ہونے پر بلکہ شدید سے شدید ہونے پر چھوڑ دیا گیا ۔وزارت پانی و بجلی کی طرف سے حسب معمول جھوٹی تسلیاں تو عوام کو ضرور ملیں لیکن بجلی نہیں۔عوامی احتجاج کی شدت کو دیکھ کر زیادہ سے زیادہ اگر کوئی حل نکالا گیا ہے تو وہ یہ کہ پانی و بجلی کی وزارت کو ہی بدل دو تاکہ اس بحران کی ساری کی ساری ذمہ داری وزیر پر ڈال دی جائے اور عوام کو ایک اور لالی پاپ دینے کے لیئے ایک نیا وزیر آ جائے ۔ نیا وزیر وزارت کا قلمدان سمبھالتے ہی روائتی انداز میں ایک بلند و باگ دعویٰ کرتا ہے کہ لوڈ شیڈنگ تو کوئی معاملہ ہی نہیں ہے ۔ یہ تو بس اگلے ماہ سے ایسے ختم ہو جائے گی جیسے کبھی تھی ہی نہیں ۔۔۔ لوڈ شیڈنگ تو ختم نہیں ہوتی لیکن وزیر کی وزارت ضرور ختم ہو جاتی ہے۔۔۔اب بھی ایسا ہی ہوا ہے عوام کے بڑھتے ہوئے احتجاج کو دیکھ کر حکومت نے ایک بار پھر وزیر پانی و بجلی کو تبدیل کر کے عوام کے غم و غصہ کو کم کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

اب تیسرے نئے آنے والے وزیر جناب محترم احمد مختار صاحب نے آتے ہی جو شوشا چھوڑا ہے وہ یہ کہ لوڈ شیڈنگ چھ ماہ میں آدھی رہ جائے گی ۔۔یعنی آدھی ختم ہو جائے گی۔وزیر پانی و بجلی جناب احمد مختار صاحب اس نئی وزارت میں ہم آپ کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔چھ ماہ میں آپ نے جو تیر چلانے ہیں چلا لیں عوام وہ بھی برداشت کر لے گی ۔ اس حکومت نے عوام کے حوصلوں کو کئی گناہ زیادہ بلند کر دیا ہے۔ کیونکہ اس تیر انداز حکومت نے اس عوام پر اس قدر تیر اندازی کی ہے کہ عوام کا بدن تیروں کے وار سے چھلنی چھلنی ہو چکا ہے۔نا دہندوں کے خلاف وہی اقدامات ہوں گے جو پہلے ہوتے آئے ہیں۔300 ارب روپیہ!!!۔۔۔کوئی معمولی رقم نہیں آپ صرف تیس ارب روپیہ کی ہی ریکوری کر کے دکھا دیں یہی بہت بڑا کارنامہ ہو گا آپ کا۔ یہ تین سو ارب روپیہ کسی عام آدمی کے ذمہ واجب الادا ہوتا تو کب کا ریکور ہو چکا ہوتا اور وہ بھی بمع جرمانہ ۔ عام آدمی تو اپنا بجلی کا بل جمع کروانے کے لیئے آخری تاریخ سے بھی چار دن پہلے لائن میں لگ جاتا ہے کیونکہ عام آدمی جانتا ہے کہ وہ اتنا بڑا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا۔تو پھر یہ 300 ارب کے نادہندہ کون لوگ ہیں؟؟؟۔۔۔ سر!!! یہ آپ ہی کی برادری کے لوگ ہیں جنہوں نے پوری قوم کو غلام بنا رکھا ہے اور خود بڑی قوتوں کے غلام ہیں۔۔۔اُن کو عوام بھی جانتی ہے اور آپ بھی۔۔۔آپ اُن لوگوں سے پیسہ نکلوانے کی بات کر کے ہم سے مذاق مت کریں ۔ ہم تو پہلے ہی بہت دکھی لوگ ہیں ہمارے دکھوں میں مزید اضافہ نہ کیا جائے۔۔۔ رہی بات چھ ماہ میں لوڈ شیڈنگ کو پچاس فیصد کم کرنے کی ۔۔۔ وہ نہ تو پہلے ہو سکی ہے اور نہ ہی اب ہو گی۔

اس کے باوجود بھی ہم آپ کو کھلے دل سے خوش آمدید کہتے ہیں۔۔۔
Ahmad Raza
About the Author: Ahmad Raza Read More Articles by Ahmad Raza: 96 Articles with 100501 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.