ٰٓایسے تحفوں پر قربان جاﺅں

تحفہ تو تحفہ ہی ہوتا ہے ۔۔ چاہے سستا ہو یا مہنگا۔۔تحفہ کسی کو پیار کے اظہار اور اُس کی مضبوطی کے لیئے دیا جاتا ہے۔تحفہ خوشی کے موقع پر بھی دیا جاتا ہے جیسے سالگرہ کا تحفہ شادی کا تحفہ عید پر کسی بچے کو تحفہ اس کے علاوہ اور بھی بے شمار مواقع ہوتے ہیں جو تحائف کے لینے اور دینے کے محتاج ہوتے ہیں۔۔۔۔

حکومتیں بھی اپنی عوام کو مختلف قسم کے تحائف سے نوازتی رہتی ہیں۔پانی بجلی گیس ضرویات زندگی اور روزگار جیسے تحائف وغیرہ وغیرہ ۔۔۔جمہوری حکومت۔۔۔ یعنی کہ ہماری اپنی اور موجودہ حکومت بھی اپنی عوام سے حد سے ذیادہ محبت کرتی ہے اس لیئے اپنی عوام سے محبت کے اظہار کے لیئے تحفے تحائف کا بندوبست کرتی رہتی ہے۔۔۔حکومت وقت کے عوام کو عطا کردہ تحائف کا اگر شمار کیا جائے تو یہ گننے والا گنتے گنتے تھک جائے گا اور سننے والے یا پڑھنے والے کو نیند آ جائے گی۔۔۔ ساڑھے چار سال میں اس حکومت نے اپنے اتحادیوں سے مل کر اس عوام کو جو تحفے دیئے ہیں اُن میں سے چند ایک آپ کو گنوائے بھی دیتا ہوںتا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے ۔ بوقت ضرورت سے میری مراد آئندہ الیکشن ہیں ۔۔۔ کرپشن مہنگائی بے روزگاری لا قانونیت غنڈہ گردی چوری ڈاکے قتل و غارت بنیادی سہولیات کا فقدان اور سب سے بڑا تحفہ جو اس جمہوری حکومت نے اپنی عوام کو دیا ہے وہ ہے لوڈ شیڈنگ جس کے مزے عوام ابھی تک لوٹ رہی ہے اور اس تحفے کو خوب انجوئے کر رہی ہے۔۔۔شاہراہوں پر آئے دن جشن کا سا سماءہوتا ہے لوگ گھنٹوں بجلی کے نہ آنے کی خوشی میں ناچتے گاتے اور توڑ پھوڑ کر رہے ہوتے ہیں۔لوگوں کو مفت کی تفریح میسر آ جاتی ہے اس لیئے اس سے بڑا تحفہ اور کیا ہو سکتا ہے۔۔۔؟؟؟

انڈسٹری بند ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں انتہا کا اضافہ ہو چکا ہے اور عوام اس قیمتی تحفے پر بھی حکومت کی شکر گزار ہے کچھ لوگ تو اتنے خوش ہوتے ہیں کہ جذبات میں آکر خود کشی ہی کر لیتے ہیں۔۔۔

مہنگائی کا جن بھی کوئی چھوٹا موٹا جمہوری تحفہ نہیں ہے۔ کچھ لوگوں کے پاس تو آٹا گھی چینی چاول دالیں اور سبزی خریدنے کے کے لیئے پیسے نہیں ہوتے اس لیئے وہ لوگ خوشی خوشی اپنے بچے تک بیچ دیتے ہیں۔۔۔ سفر کی سہولت بھی ایک بنیادی اور اہم سہولت ہے اور اس سہولت میں مشکلات پیدا کرنا بھی جمہوری حکومت کی طرف سے ایک لا زوال تحفہ ہے۔یہ قیمتی تحفہ بھی ہمیں غلام احمد بلور کی شکل میں ملا ہے جس نے ریلوے کی پٹری سے پٹری بجا دی ہے۔ سب سے پہلے گاڑیوں کی تعداد میں کمی کی اُس کے بعد رہی کثر لوہا بیچ کر پوری کر دی ۔غریب اور مڈل کلاس عوام کے لیئے ریلوے کا سفر ایک بہترین ذیعہ تھا لیکن اب ریل گاڑی کی پاں۔۔ پاں۔۔ اور چھک۔۔ چھک۔۔ ایک خواب ہی بنتی جا رہی ہے۔۔۔اور جو رہ گئی ہے وہ ہے چک چک پخ پخ۔۔۔

تحفے تحائف کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہو گیا یہ تو آخر تک یعنی اس جمہوری اور اتحادی حکومت کے پانچ سال پورے ہونے تک چلتا رہے گا۔۔ابھی تک جتنے بھی قیمتی اور لا زوال تحفوں کا ذکر کیا گیا ہے اُن سب سے بے مثال اور بیش قیمت جو تحفہ ملا ہے ہمیں اس تحفے بانٹنے والی حکومت کی طرف سے۔ ۔۔ راجہ کا تحفہ۔۔۔ جی ہاں وہ تحفہ ایک راجے کی شکل میں ہے جس نے وزارت لوڈشیڈنگ کا قلمدان سنبھالتے ہے عوام کا باجا بجا دیا تھا۔ ملک کو اندھیروں سے نکالنے کی تاریخیں دیتے دیتے خود تاریخ کا حصہ بن گیا تھا۔۔۔ اور اُس کی اسی کارکردگی پر ایک وزیر اعظم کی قربانی کے بعد دوسرا وزیراعظم اُسے بنا دیا گیا۔۔۔صدر زرداری نے خیر پور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گیلانی چھینے والوں کو راجہ کا تحفہ دیاہے۔۔۔ جی ہاں راجہ تحفہ ہی ہے قوم کے لیئے اور قوم بھی شائد ایسے ہی تحفوں کی مستحق ہے۔ بلکہ پوری کی پوری قیادت ہی قوم کے لیئے ایک سے بڑھ کر ایک تحفہ ہے۔۔۔ ایسا تحفہ جو کسی نکمے ترین انسان کے بارے میں کہا جائے ۔۔۔ اوہ یار تو بھی نا بس تحفہ ہی ہے۔۔۔ اور تو اور سب سے بڑا تحفہ تو زرداری خود ہے اس تحفوں کی ماری قوم کے لیئے ۔۔۔
Ahmad Raza
About the Author: Ahmad Raza Read More Articles by Ahmad Raza: 96 Articles with 100469 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.