بدر منیر مرحوم کیلئے منفرد صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی

سوات کے ممتاز سماجی حلقوں میں ایک منفرد مقام رکھنے والے شرین زادہ بدر ، خیبر پختونخوا کے باسیوں کےلئے کوئی غیر معروف شخصیت نہیں ہیں۔ شرین زادہ بدر ، پختون ثقافت سے اپنے دلی لگاﺅ اور منفرد لب ولیجے کی پہچان کی وجہ سے ثقافتی حلقوں کے علاوہ دیگر حلقوں اور سرکاری شخصیات میں معروف مقام رکھتے ہیں۔اس موقع پر ان کی تعریف کرنے یا مداح سرائی کرنے کا مقصد اہلیان سوات کےلئے ایک ایسا منفرد تحفہ ہے جیسے شرین زادہ بدر کی صورت میں ملا۔معروف فلمی اداکار لیجنڈ بد رمنیر مرحوم نے اپنی سادگی ، اور دل آویز اداکاری کے ذریعے پختون قوم کے ثقافتی کلچر کو ایک منفرد انداز میں پہچان دی اور بین الاقومی طور پر پختون قوم جو کہ اپنی شناخت و ثقافت کے حوالے سے ممتاز خصوصیات رکھتی ہے ، ایسے مزید اجاگر کرنے کےلئے بد ر منیر مرحوم کے کردار کو تاریخ فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔اتفاقی طور پر فلم انڈسٹری میں آنے والے اس فلمی ستارے نے پختون نوجوانوں میں ، فیشن کا وہ سادہ رنگ بھر دیا جیسے آج بھی ہزاروں نوجوان اپنائے ہوئے ہیں۔ان کا سادہ لباس ، ان کے بالوں کا اسٹائل ، مخصوص مسکراہٹ اور دل آویز ڈائیلاگ ڈلیوری میں بدر منیر کا ثانی آج تک پشتو فلم انڈسٹری میں پیدا نہیں ہوسکا ہے۔ شرین زادہ بدر بھی ان کے پرستاروں میں ایک ایسے پرستار ہیں جن کی پرستاری کو حکومت پاکستان نے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیکر تسلیم کیا ہے۔ بعد از مرگ مرحوم بدر منیر کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا گیا ، جوکہ شرین زادہ بدر کےلئے ہی نہیں بلکہ پورے سوات کی عوام کے لئے یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ بد ر منیر مرحوم کے کسی رشتے دار یا بیٹے کو یہ ایوارڈ دینے کے بجائے بدر منیر کے عظیم پرستار شرین زادہ بدر کو یہ ایوارڈ تقویض کیا گیا جو پاکستان کی تاریخ میں منفرد اور پہلا واقعہ ہے کہ آج تک ایسا کبھی نہیں ہوا کہ صدارتی ایوارڈ بعد ازمرگ کسی رشتے دار کو دینے کے بجائے ، اُس کے پرستار کو دے دیا جائے اور یہ منفرد اعزاز شرین زادہ بدر کے حصے میں آیا جنھیں پشتو فلمی ثقافت کی عظیم پہچان بدر منیر کا وارث ، اور امین تسلیم کرتے ہوئے پہلی بار صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی26مئی کو دیا گیا ۔ جس پر انھیں ہم سب دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دےتے ہیں.یہ بات قابلذکر ہے کہ پشتو کے معروف اداکار بدر منیر کے لئے اعلان کردہ ایوارڈ آل پاکستان بدر منیر فیڈریشن کے بانی و مرکزی چیئرمین شرین زادہ بدر نے وصول کیا ۔ یہ تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں منعقد ہوئی تھی ۔قابلذکر بات یہ بھی ہے کہ اس تقریب میں بدر منیر کے فرزند عقل منیر اور عمران منیر بھی موجود تھے ، لیکن شرین زادہ بدر کی خدمات کی وجہ سے ایوارڈ ان کو دیا گیا ۔ یہیں پر ایک اور قابل غور بات یہ بھی ہے کہ اس ایوارڈ کا اعلان 2008ءمیں کیا گیا تھا ، لیکن مرحوم کی زندگی نے وفا نہیں کی اور ان کی وفات کے پانچ سال بعد بالاخر ان کےلئے اعلان کردہ ایوارڈ اور خدمات کے اعتراف میں دی جانے والی امانت شرین زادہ بدر کے حوالے کردی گئی ۔ یہ لمحات یقینی طور صر ف شرین زادہ بدر کےلئے محسور کُن لمحات ہی نہیں بلکہ ہر اُس پرستار کےلئے اعزاز ہے جو فنکاروں سے دلی محبت و لگاﺅ رکھتا ہے۔ شرین زادہ بدر کا کہنا ہے کہ" یہ ایک ایسا منفرد ایوارڈ ہے جو ابھی تک کسی اداکار کے پرستار نے وصول نہیں کیا ہے اس لحاظ سے اس ایوارڈ کو گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی زینت بننا چاہیے ، کیونکہ یہ دنیا کا واحد ایوارڈ ہے جو بدر منیر کےلئے مختص کیا گیا تھا مگر بعض ناگزیر وجوہات کی بناءپر وہ اپنی زندگی میں وصول نہ کرسکے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کریں گے"۔، گو کہ فیڈریشن کے بعض ساتھیوں کو ناراضگی بھی ہوگی لیکن انھیں یہ سوچنا چاہیے کہ یہ ایوارڈ ان کی ذاتی شخصیت کو نہیں بلکہ سب بدر منیر کے مداحوں سمیت ہم جیسے غیر فلمی پختون مداحوں کےلئے بھی خوشی کا مقام ہے ۔اس موقع پر میں ان فلمی تنظیموں اور نام نہاد فلمی پشتو اداکاروں کو یہ پیغام بھی دینا چاہتا ہوں کہ انھوں نے پشتو فلموں میں جو فحاشی کلچر متعارف کرایا ہے کیا ن کی کارکردگی اسی ہوگی کہ مستقبل میں انھیں صدارتی ایوارڈ جیسے اہم اعزاز سے نوازا جا سکے ۔ بدرمنیر ایک مثال ہے تمام پشتو ، فنکاروں کے لئے جنھوں نے پختون ثقافت کے نام پر پختون قوم کا نام پوری دنیا میں بد نام کرنے بیڑا اٹھایا ہوا ہے ۔ یقینی طور پر میرے گذشتہ کئی کالم ان فلمی شخصیات کے حوالے سے بڑی تفصیل کے ساتھ لکھے جا چکے ہیں ، اس لئے ان پر دوبارہ تنقید کرنے مناسب نہیں سمجھتا ، لیکن ان سے اب بھی یہی اپیل کرتا ہوں کہ اپنا قبلہ درست کرلیں ۔ گو کہ صدارتی ایوارڈ بذات خود ایک بڑا اعزاز ہے ، لیکن اس سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ یہ ایوارڈ ایک ایسی تنظیم اور شخصیت کو دیا گیا جس نے بد ر منیر ہی نہیں بلکہ پختون ثقافت کی ملنساری اور روایات کا پاس بھی رکھا ہے ۔ جھوٹی انا کے فریب میں رہنے والے نام نہاد پرنس بننے والوں ، کب تک جھوٹی تعریفوں کے پل باندھ کر ان کم بخت لوگوں کی حوصلہ افزائی کرو گے جنھوں نے پختون ثقافت کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔ یقینی طور پر یہ اعزاز شرین زادہ بدر کا ہی نہیں بلکہ آ ل پاکستان بدر منیر فیڈریشن کے تمام اراکین کو مشترکہ ملا ہے ۔آل پاکستان بد رمنیر فیڈریشن کےلئے بھی یہ اتنے ہی اعزاز کی بات ہے جتنی ہم سب کےلئے ہے انھیں دل گرفتہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ میں اس لمحات میں بد ر منیر مرحوم کے صاحب زادوں عقل منیر اور عمران منیر سے بھی یہی کہنا چاہتا ہوں کہ بدر منیر ، کی تمام زندگی ان کے پرستاروں کے نام وقف تھی ۔ اب ان ہی پرستاروں کو ایوارڈ کا منتقل کرنا ، خود ان کےلئے بھی اعزاز کی بات ہے ۔ لہذا آپ بھی آگے بڑھ کر حوصلہ افزائی کریں۔اور ہاں شرین زادہ ہمیں بھول مت جانا ، اور اپنی اس پر وقار تقریب کا وعدہ کب پورا کرو گے ۔ ہم سب اس کے انتظار میں بھی ہیں۔
Qadir Khan
About the Author: Qadir Khan Read More Articles by Qadir Khan: 937 Articles with 663650 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.