بی بی سی کی تحقیقاتی دستاویزی فلم

متحدہ قومی موومنٹ کے بارے میں برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی ، میٹروپولیٹن پولیس اوراسکارٹ لینڈ یارڈ کی کارکردگی پر تحفظات اور تحقیقات کے حوالہ سے انکشافات ، بی بی سی کی تحقیقاتی دستاویزی فلم کے ذریعہ اس مہم میں تیزی لائی گئیں مقصد یہ تھاکہ متحدہ کو دہشت گردی کیساتھ پیش کیاجائے اور قائد تحریک الطاف حسین کی ساکھ اور بھی زیادہ خراب کیاجائے -

برطانیہ جمہوریت کی علمبردار ہونے اورنو آبادیاں کے تسلط سے آزادی دلانے والا ملک ہے اور اس کے آئین اور قانون کے تحت اپنے اپنے دائرہ کار میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں لیکن اس میں بھی ایسے عناصر آچکے ہیں جو جمہوریت کو ناکام بنانے کیلئے سرتوڑ کوشش کرنے میں مصروف عمل ہے اور اس کے تحقیقات اداروں کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں ۔ بی بی سی برطانیہ کا سب سے بڑا نشریاتی ادارہ اور غیر جانبدار ہونے کا دعویدار ہے لیکن دستاویزی فلم کی بنیاد پر میٹرو پولیٹن پولیس اور اسکارٹ لینڈیار ڈ پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے حوالہ سے جو بھی تحقیقات کیں ہیں وہ کیا برطانوی تحقیقات کے مجوزہ قوانین کے عین مطابق ہیں اس بنیاد پر متحدہ اور اسکے قائد الطاف حسین کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے اوراسکا رٹ لینڈ پر قوانین کی خلاف ورزیوں کا الزام بھی اس کی اچھی اور بہتر ساکھ کو ختم کردینے کے مترادف ہے ۔ بی بی سی بے بھی اپنا غیرجانبدارانہ کردار کو بری طرح مسخ کیاہے اور انٹرویو ریکاڈنگ کیلئے یہ سارا ڈرامہ کھیلا گیاہے اوراس بنیاد پر قائد تحریک الطاف حسین کی لندن کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران جو سامان ضبط کیاگیا ہے اسکی رسیدیں نہ دیگر غیر قانونی امور پر مہر ثبت کردی گئی ہے ۔ بی بی سی کا اب یہ اعتراف کہ صرف تفتیشی دستاویزی فلم بنائی گئی اس پر بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں ۔ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل اور لاکھوں سٹرانگ پاؤنڈ زکی برآمد محض واویلا تک محدود ہے ۔بی بی سی نے اپنی فلم میں متحدہ کو دہشت گرداور خطر ناک گروپ کے طعر پر متعارف کرتے ہوئے متحدہ کے قائد پر 30کے قریب سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے مقدمات کا بھی ذکر بھی بڑ ی شدت کے ساتھ کیاہے ۔ ایک ماہر قانون دان بیرسٹر قانون دان علی نسیم باجوہ جن کا نام پہلی مرتبہ سامنے آیاہے ۔بقول متحدہ ایک دہشت گرد جماعت ہے اور اس کے قائد الطاف حسین کا رویہ فرونیت پر مبنی ہے پروگرام کے میزبان جنری بیکسمین کوئی قابل قدر شخصیت کو پروگرام میں نہ لاسکے اور ایسے افراد کو لایا گیا جن کی ذاتی رائے ہے اور پاکستان کی سیاست میں انکا کوئی واضح کردار بھی نہیں صرف انتہائی مخالف کرداروں کے منہ سے یہ باتیں کرائی گئیں کہ متحدہ دہشت گرد جماعت ہے ۔ ڈاکٹر فاروق ستاد نے متحدہ کی اس پروگرام میں ترجمانی کی ان کا کہنا تھاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے حقائق بیان کئے لیکن ان کے بیانات کو دھمکی آمیز قراد دے کر ان کے خلاف مہم چلانے کا مقصد کیاہو سکتا ہے ۔ اور ڈاکٹر فاروق ستار کو بھی سامعین والی نشستوں پر بیٹھا دیاگیا یہاں مسٹر الطاف حسین کے حوالہ سے پیٹ پھاڑنے کی باتیں بھی ہوتیں رہیں اور ایک کردار نعیم احمد جسکا چہرہ چھپایا گیاتھا کہ نے کہا کہ متحدہ مافیا کے لوگوں پر مشتمل ایک خطرناک ٹولہ ہے اور پر تشدد کا روائیوں کیلئے موزوں ترین جماعت ہے پروگرام میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نعیم احمد کا تعلق کس جماعت کس علاقہ سے ہے یہ صرف جعلی کردار کی ادائیگی کیلئے کیا گیا تاکہ حقائق کو مسخ کیا جاسکے اور متحدہ اوراسکے قائد الطاف حسین کے حوالہ اس مہم میں شدت لائی جائے ۔حکومت برطانیہ بادل نخواستہ انہیں مجرم قرار دیکر ملک بدر کر دے۔مہم جوئی میں اس پولیس آفیسر جس نے کراچی متحدہ کی طرف سے دھمکیاں ملنے کے بعد چھوڑ کر لندن میں پناہ لی بنیاد کوبنایا گیا۔اس پولیس آفیسر نے درخواست سنیٹر جج لارڈ بنمیائن کو 11نومبر 2010کو دی تھی جس میں اس نے کراچی کی دیواروں پر لکھے گئے نعرے کے بارے میں بتایا تھا کہ’’ قائد کا جو غدار ہے موت کا حقدار ہے‘‘ اس پولیس آفیسر کا نام اور عہدہ اور مدت تعنیاتی مقام کے بارے میں بھی نہیں بتایا گیا ۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 200پولیس والوں کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیا لیکن وزارت داخلہ اور ایجنسیو ں یامیڈیا کے پاس اس حوالہ سے کوئی مصدقہ رپورٹس نہیں ہیں ۔ متحدہ کے سنیئررہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے ان تمام الزامات کی تردید کرچکے ہیں اور لگتایوں ہے کہ طالبان نے ایک بہت بڑی سازش کی ہے تاکہ اس جماعت کو برطانیہ سے نکال باہر کیاجائے اور برطانوی اداروں کو اس مقصد کیلئے استعمال کرنا بھی شامل ہے لیکن ان اداروں کے بارے میں عام تاثر ہے کہ پہلے تحقیقات کی جاتی ہے پھر افراد پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے لیکن یہاں پر معاملہ الٹا ہے پہلے مجرم بنایا گیاہے پھر تحقیقات کا آغاز کیاگیا ہے حقائق کبھی پوشیدہ نہیں رہتے متحدہ طبقاتی طور پر عام لوگوں کی جماعت ہے پہلے اسکو عام انتخابات سے باہر کرنے کیلئے مہم زورشور سے شروع کی گئی پھر اب کراچی کے بعد لندن میں ایسے اقدامات کئے جارہے ہیں کہ ثابت ہوسکے کہ متحدہ ایک دہشت گرد جماعت ہے اور اس کے قائد الطاف حسین ایک برے کردار ہیں لیکن اتنی سازشوں کے باوجود متحدہ کا عوام سے رابطہ ختم نہیں کیاجاسکا کیونکہ مظلوموں کا ساتھی ہے الطاف حسین ایک بڑا سچ ہے وقت ثابت کرے گا۔
Muhammad Tayab Chohdury
About the Author: Muhammad Tayab Chohdury Read More Articles by Muhammad Tayab Chohdury: 18 Articles with 22330 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.