بے تاب

پورا مہینہ اس انتظار میں گزار دیا کہ انشاء اﷲ ملک کے حالات تبدیل ہونگے۔کچھ ایسا دکھائی دے رہاتھا کہ بہت جلد دہشت گردی پر قابو پا لیا جائے گا اور طالبان کو سمجھا بجھا لیا جائے گا کہ اس خواہ مخواہ کی جنگ کو بند کر کے پرامن زندگی گزارنے کا ماحول بنایا جائے۔آنکھیں کھلی رکھ کے تما م ملکی حالات کا موازنہ کرتے رہے لیکن کالم نہیں لکھا،اپنے خیالات،زبان اور کالم ٹائپ کرنے والی انگلیوں کو بڑی مشکل سے روکے رکھا ورنہ ملک کی محبت میں یہ رانجھا ہاتھ میں خیالات کا چیو اٹھائے ملکی کشتی کو کنارے تک لانے کی تگ و دو سے باز نہیں رہتا ۔چاہے اس کے لئے کوئی مہربان بھی ناراض کیوں نہ ہو جائے۔پاکستان میں حالات بدلنے پر ایمان ہے اور میاں نواز شریف اپنی ٹیم سمیت جب سامنے ہوں تو کسی بھی بڑے طوفان میں کشتی ڈگمگانے اور ڈوبنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔یقین کریں اگر ہم عوام نے میاں نواز شریف کی تدبرانہ اور دلیرانہ قیادت سے ان پانچ سالوں میں فائدہ نہ اٹھایا تو شاید پھر ہم کبھی بھی مہنگائی،رشوت،جہالت ،دہشت گردی اور ملکی مسائل پر قابو نہ سکیں۔

ہمارے امن پر گویا لت ماردی۔امریکہ نے ایک بار پھر ہماری امیدوں پر پانی پھیر دیا۔اگرچہ پاکستانی فوج،عوام اور پاکستانی حکومت طالبان کے سامنے ہرگز ہیڈ زپ نہیں ہوسکتی کیونکہ ہم سب صاحب ایمان اور ملکی محبت کے لئے مکمل تربیت یافتہ ہیں۔ایک پرفضا ماحول میں جب ملک میں طالبا ن سے مذاکرات کی راہ ہموار ہوتی ضرور نظر آ رہی تھی۔گزشتہ روز امریکہ اور اس کے کسی جاسوس سے ڈرون حملہ کامیاب کروا کے پاکستانی مذاکرات کے سامنے ایک بہت بڑی دیوار حائل کر دی۔

طالبا ن اس اٹیک کے بعد زیادہ خطرناک موڈ میں دکھائی دیتے ہیں۔ایک طالبا ن رہنما کے مطابق پہلے ولی الرحمٰن اور اب حکیم اﷲ کو مارا گیا،حکومت مذاکرات دو تین ماہ کیلئے بھول جائے مثالی انتقام لیں گے ۔کالعدم تحریک طالبان کے امیر حکیم محسود کی فجر کے بعد نمازجنازہ اداکرکے نامعلوم مقام پر تدفین کردی گئی ،طالبان نے اپنے امیر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے انتقام لینے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ مذاکراتی عمل ختم ہو گیاحکومت دو تین ماہ کیلئے یہ بات بھول جائے۔ حکیم اﷲ محسود کی نمازجنازہ میں طالبان رہنماؤں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ہفتہ کو شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاوہ دیگر قبائلی علاقوں سے بڑی تعداد میں قبائلی عمائدین کے وفود شمالی وزیرستان میں پہنچے اور حکیم محسود کے اہلخانہ اور محسود قبائل کے عمائدین سے تعزیت کرکے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی تاہم اس دوران ڈرون طیاروں کی فضا میں پروازیں جاری تھیں جس کے باعث لوگ ایک جگہ پر جمع ہونے سے گریزاں رہے۔مقامی ذرائع کے مطابق جمعہ کو ڈرون حملوں میں حکیم اﷲ محسود، انکی اہلیہ،چچا اور ڈرائیور سمیت 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔دریں اثناء ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان جنوبی وزیرستان اعظم طارق نے حکیم اﷲ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکے امیر حکیم اﷲ محسود اب اس دنیا میں نہیں رہے ، وہ ڈرون حملے میں مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نام پر پہلے تحریک کے رہنما ولی الرحمان کواور اب حکیم محسود کو مارا گیا ہمارے ساتھ ٹوپی ڈرامہ چل رہاہے ، کارروائیاں جاری رکھیں گے ،حکومت ڈرون حملے کے بعد طالبان سے مذاکرات کی بات دو تین ماہ کیلئے بھول جائے ، ڈرون حملے کے بعد مذاکراتی عمل ختم ہوگیا

۔علاوہ ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے شمالی وزیرستان میں کمانڈر ابو عمر نے حکیم اﷲ محسود کی ہلاکت میں حکومت پاکستان کو ملوث قرار دیتے ہوئے انتقام لینے کا اعلان کردیا ہے۔اخبارکے مطابق ابو عمر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان حالیہ ڈرون حملوں میں پوری طرح ملوث اور ذمہ دار ہے ،ہم اپنے دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اس حملے کا مثالی انتقام لیں گے۔

کالعدم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے ترجمان اعظم طارق نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بتایا کہ نئے امیر کی تقرری تک عصمت اﷲ شاہین امیر ہونگے۔ انھوں نے بتایا کہ عصمت اﷲ شاہین نئے امیر کی تقرری تک طالبان امور کی خود نگرانی کریں گے اور اس کی سربراہی میں آئندہ چند دنوں میں ہم نئے امیر کا انتخاب کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ امیر حکیم اﷲ محسود کی فاتحہ خوانی میں ہم تین دنوں تک مصروف ہیں جبکہ شوریٰ کا اجلاس بھی جاری ہے۔

دوسری طرف چوہدری نثار سمیت پاکستانی حکومت نے اس حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور امریکن سفار کوطلب کرکے وضاحت بھی مانگی ہے۔ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اﷲ محسود کی ہلاکت کے بعد وزیراعظم نواز شریف متعلقہ اداروں اور پارلیمنٹرینز کو کل اعتماد میں لیں گے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بھی اس اٹیک کو ناپسند کیا ہے۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی اس وقت تک بند رہے گی جب تک ڈروں حملے بند نہیں ہوتے۔ نیٹو سپلائی اور ڈرون حملوں کے سلسلے میں بہت جلد اتحادی اور دوسری جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائیگا۔

پاکستانی وزیر اعظم جناب میاں نواز شریف کی حالیہ امریکن سربراہان سے ملاقات میں بھی امریکہ کویہی باور کرایا گیا کہ طالبان سے امریکہ کی جنگ میں پاکستان کا خواہ مخواہ اتنا زیادہ نقصان ہوا،امریکہ کویہی درخواست کی گئی کہ ان کے ڈرون اٹیک سے امریکہ کے ساتھ ساتھ خواہ مخواہ پاکستانی عوام اورسیکورٹی فورسز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ان سے ڈرون حملے بند کرنے پر زور دیا گیا لیکن امریکہ نے دبے لفظوں میں اپنی من مانی او ر جارحانہ رویے کے تسلسل کی نشاندہی کی۔

ابھی پاکستانی حکومت ،حزب اختلاف اور اس میں شامل تمام اتحادی جماعتوں کو ایک بار فوراًمل کر ایسی حکمت عملی ترتیب دینی ہو گی کہ امریکہ پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائے اور پاکستان کو اپنے مفاد کی خاطر بلیک میل نہ کرے۔دنیا میں ہمیشہ سے یہی ہوتا ہے کہ مطلبی اور مفاد پرست لوگ محض اپنے مطلب کے لئے کسی بھی مجبور اور بے گناہ کو قربان کرنے سے باز نہیں آتے ،انکے ہاتھ میں کامیابی کا چھرا ہوتا ہے جو ہر مجبور کے گلے کو چھلنی کرتا ہوا کامیابی کا سہرہ سجانے کو بے تاب رہتا ہے۔امریکہ کا بھی کردار کچھ ایسا ہی ہے۔

Mumtaz Amir Ranjha
About the Author: Mumtaz Amir Ranjha Read More Articles by Mumtaz Amir Ranjha: 90 Articles with 60257 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.