جمہوریت کا بسترہ بوریا مارشل لا لپیٹ دے

یہ کہنا ہے پاکستان کے ایک ایسے لیڈر کا جو لندن میں بیٹھ کر پاکستان کو اپنے رعب و دبدبے سے چلاتا ہے اور کئی کئی گھنٹے میڈیا کے سب چنیل پر اپنی تقریر مسلط کرتا ہے . پاکستان میں کوئی فرد کوئی حکمران اس کے آگے بات کرنے کی جرات نہیں کر سکتا ..وہ میڈیا بھی بھیگی بلی بن جاتا ہے بغیر رقم کے ..جو میرے جیسے فرد کو ایک منٹ بھی دینے کو تیار نہیں ہوتا ..مگر آج میں بھی الطاف بھائی کے حق میں قصیدہ لکھوں گا ..اس امید پر کہ نجم سیٹھی کی طرح خریدہ جا سکوں . کیونکہ متحدہ کے مطابق جو لکھتا ہے وہ بکتا ہے ..ویسے حکمران نے الطاف بھائی کے بیان کا نوٹس کچھ اس طرح لیا ہے کہ جس طرح ہم نے دنیا کو دکھانے کے لئے ایٹم بمب چھپا کر رکھا ہوا ہے اس طرح متحدہ کو دبانے کے لئے رحمان ملک نے عمران کے دو قاتلوں کو چھپا کر رکھا ہوا تھا کہ بوقت ے ضرورت یہ گیڈر سنگھی کام آے گی ..کیونکہ نثار صاحب نے لندن والوں کو دعوت دے دی ہے کہ وہ آ کر دونوں قاتلوں سے مزید تفتیش کر لیں ..یہ تو تھا حکمران کا رد عمل الطاف حسین کے خلاف ..اب بات کرتے ہیں الطاف صاحب کے بیان کی .....کہ بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی ......میں الطاف صاحب کے بیان کو تین پہلو میں دیکھتا ہوں ..پہلی بات تو یہ ہے .کہ یہاں تک تو سچ ہے کہ زرداری اور نواز شریف .گجرات والے چودھری .مذھبی جمایتیں اور نام نہاد جمہوریت اس ملک کو ابھی تک ٦٥ سالوں سے کچھ نہیں دے سکی .حکمران اس وقت بھی ڈیلیور نہیں کر سکا .یہاں تک تو ٹھیک ہے ..مگر غلطی الطاف صاحب سے یہ ہوئی کہ ان کو نواز شریف کے مستعفی ہو جانے کا اور مڈ ٹرم الیکشن کا حکم صادر کرنا چاہئے تھا ...دوسری غلطی یہ ہوئی کہ نظام کی تبدیلی . جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی کی تبدیلی کے لئے فوج کو دعوت دینی چاہئے تھی ..تیسری غلطی یہ کر گہے.کہ فوج کو اقتدار دیتے وقت وہ یہ بھول چکے تھے کہ دہشت گردی کا تحفہ دینے والے بھی وہ خود تھے ..کیونکہ فوج کے اقتدار میں گجرات والے چودھریوں اور متحدہ کا حصہ ہے ..کیونکہ ملک میں جو خرابیاں ہو چکی ہیں اور ہر طرف جو آگ لگی ہوئی ہے یہ سب بیج مشرف کے دور میں بویا گیا تھا ..فوج کے ساتھ یکجہتی منانے والوں اور فوج کی اقتدار میں دعوت دینے والوں کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ سوات .اسلام آباد .کراچی اور بلوچستان اور باقی ملک میں تمام دہشت گردوں کے ٹھکانے مشرف کی حکومت کے کارنامے ہیں جس میں متحدہ کا کردار بھی شامل ہے ..اس لئے فوج کو اقتدار سمبھالنے کے مشورے سے پہلے ان سیاسدانوں کو اپنے اندر بھی جھانکنا ہو گا ..یہ کریڈٹ زرداری صاحب کو جاتا ہے کہ انہوں نے سوات کو دہشت گردوں سے خالی کروایا یہ حکومت اس لئے ناکام ہے کہ اس کی کوئی پالیسی واضح نہیں ہے ....اور ہاں باقی رہا معاملہ فوج کے اقتدار کو سنبھلنے کا ..تو الطاف صاحب کو یہ کہنا چاہئے تھا کہ جمہوریت نظام کو تبدیل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اس لئے فوج کو اقتدار سنبھال لینا چاہئے تاکہ نظام تبدیل کر سکے ...مگر فوج اقتدار لے کر کسی سیاستدان کو حکومت میں شامل نہ کرے ..اور الطاف حسین کو یہ بھی کہ دینا چاہئے تھا کہ متحدہ قوم سے وعدہ کرتی ہے کہ فوجی حکومت میں شامل نہیں ہو گی اور فوج کو آزاد چھوڑے گی تاکہ فوج آرام سکون سے ہر جگہ فوجی آپریشن کر سکے اور ہر نو گو ایریہ بھی صاف کر سکے اور صاف شفاف الیکشن بھی کروا سکے ..مگر الیکشن اس وقت ہوں گے جب سب قاتل. بھتہ خور .ہر قسم کی دہشت گردی کا ملک سے خاتمہ ہو گا ..اگر تو متحدہ اس پر راضی ہے تو پھر فوج کے آنے میں کوئی ہرج نہیں ہے .......کیونکہ آخر انقلاب نے بھی تو آنا ہے اگر ایسے ہی نظام تبدیل ہو جاۓ..تو بہتر ہے ...
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 133647 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.