کیا آپ عبدالخالق کو جانتے ہیں ؟

نہیں نہ ،، میں بھی نہیں جانتا تھا ،مجھےتو اسکا نام ایک ہندوستانی فلم سے پتا چلا .

اپنے شاید بھاگ ملکھا بھاگ نامی ہندوستانی فلم کا نام سنا ہو جو کہ ملکھا سنگھ نامی ہندوستانی ایتھلیٹ اور دوڑنے والے کی زندگی پر بنائی گئی ہے .

میں اکثر ایک اشتہار کھیلوں کے ٹی وی پر دیکھا کرتا تھا ، جسمیں ایک سکھ یہ کہتا ہوا دکھائی دیتا ہے کہ جی آپ پاکستان میں آکر دوڑے نہیں اڑے ہو ،اس لیے ہم آپکو فلائنگ سکھ کا خطاب دیتے ہیں . مجھے یہ کھوج لگ گئی کہ یہ فلائنگ سکھ کون ہے اور پھر مجھے عبدالخالق کے بارے میں پتا چلا . مگر پہلے کچھ باتیں فلائنگ سکھ یعنی ملکھا سنگھ کے بارے میں .

یہ گووندا پورہ میں پیدا ہوا جو مظفر گڑھ کے پاس واقع ہے . ١٩٤٧ کے فسادات میں اسکا سارا خاندان مارا گیا اور یہ بھاگ کر بھارت چلا گیا اور کسی طرح بھارتی فوج میں بھرتی ہوگیا . یہاں سے اسکی اصل کہانی شروع ہوتی ہے . فوج میں رہ کر اسکی قدرتی صلاحیتوں کو جلا ملی اور اسنے ٹریک /فیلڈ مقابلوں میں حصّہ لینا شروع کیا اور جلد ہی اندازہ ہوگیا کے قدرت نے اسکو بھاگنے میں زبردست صلاحیت عطا کی ہے . اسنے ١٩٥٨ کے دولت مشترکہ کھیلوں میں ٤٠٠ میٹر کی دوڑ میں سونے کہ تمغہ جیتا .١٩٥٨ کے ہی اشیائی کھیلوں میں ٤٠٠ اور ٢٠٠ میٹر میں سونے کہ تمغہ اور ١٩٦٢ کے اشیائ کھیلوں میں ایک بار پھر ٤٠٠ میٹر کہ سونا جیتا . اسکے علاوہ اسنے بیشمار مقابلوں میں اپنے مد مقابل کو ہرایا بھارت نے اسکو اپنا سب سے بڑا شہری اعزاز پدما شری عطا کیا . اسکی زندگی پر کتاب لکھی گئی اور اب تو ایک فلم بھی بن چکی ہے .بے شک وہ بہت بڑا اتھلیٹ تھا .١٩٦٠ میں صدر ایوب نے پاکستان اکر اپنے جوھر دیکھنے کی دعوت دی اور یہاں سے عبدالخالق کی کہانی شروع ہوتی ہے ، کیوں کہ ملکھا سنگھ نے فائنل میں پاکستانی رنر عبدالخالق کو ہرایا تھا.

عبدالخالق نے پاکستان کے لیے بہت سے سونے ور چاندی کے تمغے بین القوامی مقابلوں میں جیتے . حتیٰ کے اسکو اشین فلائنگ مین کا خطاب دیا گیا . وہ جب دوڑتا تھا تو واقعی لگتا کہ وہ اڑ رہا ہے . اسکی کامیابیوں کی تفصیل بہت طویل ہے . مختصرا عرض کرونگا . ١٩٥٤ اشین کھیل ١٠٠ میٹر سونے کا تمغہ ،انہی کھیلوں میں ٤x١٠٠ ریلے ، چاندی کا تمغہ ١٩٥٦ میں نیا ایشین ریکارڈ بنایا ١٠٠ اور ٢٠٠ میٹر کی دوڑ میں . ١٩٥٤ میں ٹرینگلر میٹ میں سونا جیتا ،١٩٥٦ دہلی میں بھارت کے خلاف ٢٠٠ میٹر سونا ،١٩٥٦ جرمنی میں تانبا جیتا ،١٩٥٦ انگلستان میں چاندی ، اسی سال انگلستان میں ١٠٠ میٹر سونا ،١٩٥٧ انگلستان میں بین الاقوامی مقابلے میں ١٠٠ میٹر سونا . یہ صرف چند تمغے ہیں جو عبدالخالق نے جیتے . وہ ١٩٨٨ میں گمنامی کی موت مر گیا . مگر ملکھا سنگھ اب تک زندہ ہے ...

اب آپکو پتا چلا کہ عبدالخالق کون تھا اور کیوں مرگیا اور ملکھا سنگھ کیوں زندہ ہے ؟ غور کیجیے گا ......

کلیم شہزاد خان
About the Author: کلیم شہزاد خان Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.