غیر جانبدار الیکشن کمیشن

پاکستان میں ہمیشہ سے ہی یہ المیہ رہا ہے کہ ہم کوئی بھی قدم اس وقت اٹھاتے ہیں جب پانی سر سے گزر جاتا ہے آج تک کوئی قانون ایسا نہیں بن سکا جب تک کہ اس بابت کوئی بڑا واقع رونماء نہ ہو جائے اس کی بہت سی مثالیں ہمارے سامنے موجودہیں ہم انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کوئی واقعہ ہو اور اس کے بعد اس پر عوام کی جانب سے اٹھنے والی آواز کو اپنے حق میں کرنے کے لئے اس پر قانون بنایا جائے تاکہ اس قانون پر میڈ ان( ن لیگ) میڈ ان( پیپلز پارٹی) یا کوئی بھی دوسری سیاسی پارٹی کا میڈ ان کا لفظ کنندہ ہو سکے۔ الیکشن میں دہرے ووٹ ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی آج کل زبان زد عام ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی عمل میں جانے سے پہلے جس طرح کا ضابطہ اخلاق پریزائیڈنگ آفسران کے لئے ترتیب دیتا ہے اور جو ضابطہ اخلاق ووٹروں کے لئے جاری کرتا ہے اس میں یہ تنبیہ بھی شامل ہوتی کہ اگر آپ کے انگھوٹوں کے نشانات دو بیلٹ پیپرز پا ئے گئے تو آپ کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور آپ قومی مجرم کہلائیں گے اب جبکہ انتخابات کو ایک سال کا عرصہ ہو چکا ہے اب اس کی ضرورت کیوں محسوس کی جا رہی ہے یہ وہ بنیادی سوال ہے جو الیکشن کمیشن کے غیر جانبداری پر اور شفافیت پر سوالات آٹھا ہے کیا الیکشن کمیشن کو اب یاد آیا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور اپنے آپ کو اس صورت حال سے بری الذمہ ثابت کیا جائے کہ دیکھیے جناب ہم نے تو ایسے لوگوں کے خلاف کاروائیاں بھی کی ہیں۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ آج ستر سال ہونے کو ہیں ہم اس الیکشن کمیشن کو مضبوط نہیں کر سکے اس میں سیاسی لوگوں کی بھرتیاں اور سیاسی سفارش پر ہونے والے بھرتیاں اس کی شفافیت پر وہ کلنگ ہیں جسے مٹانا تقریبا ناممکن ہے ا س ایکشن کمیشن کو مضبوط بنانے کے لئے سیاسی بھرتیوں پر پابندی ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے ضابطہ اخلاق میں ترمیم وقت کی ضرورت ہے تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی طرف سے 11 مئی کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن کا یہ اعلان کہ ان حلقوں میں جہاں 100 فیصد سے زائد پولنگ ہوئی ہے ان تمام حلقوں کی تحقیقات کرائی جائے گی تاکہ معاملہ واضح ہو سکے ایک خوش آئیند اقدام ہے الیکشن کمیشن نے انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے عذرداریوں کی سماعت کرنے والے الیکشن ٹربیونلز سے کہا ہے کہ وہ ایک سے زائد ووٹ ڈالنے والوں کا ریکارڈ الیکشن کمیشن کو بھجوائیں تاکہ ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر کے ان کو سزا دلوائی جائے الیکشن کمیشن میں 405 پٹیشنز دائر ہوئی ہیں جن پر کام جاری ہے الیکشن کمیشن نے جن حلقوں میں ٹربیونلز سے انگوٹھوں کے نشانات کی پڑتال کرائی ہے اس میں ایسے بے شمار ووٹوں کی نشاندہی ہے جو ایک ہی شخص نے کاسٹ کئے ہیں کمیشن کے مطابق خواتین کے ایک پولنگ سٹیشن میں ایک شخص نے 310 ووٹ کاسٹ کئے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ نادرا سے جو رپورٹ ملی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ انگوٹھوں کی تصدیق کے معاملہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ آئی ہے کہ سیاہی کے نشانات بہت ہلکے ہو چکے ہیں یا ان کا معیار نہایت خراب ہے جس کی وجہ سے انگوٹھوں کی تصدیق ہونا مشکل ہے الیکشن کمیشن کو انگوٹھوں کی تصدیق کے ضمن میں 30 درخواستیں ملی تھیں جن میں سے نادرا آدھی کی جانچ پڑتال کر کے ٹربیونلز کو بھجوا چکا ہے جبکہ آدھی درخواستوں کی جانچ پڑتال ہو رہی ہے کمیشن کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسروں اور پریذائیڈنگ افسروں کی مدد کے بغیر انتخابی بے ضابطگی ممکن نہیں اس لئے ایسے حلقوں کی شکایات میں اس امر کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ان کے ملوث ہونے کی صورت میں کارروائی ضرور ہو گی ووٹر لسٹیں شناختی کارڈ کی بنیاد پر بننے کے بعد ہر شخص کو شناختی کارڈ ساتھ لے جانے پر ووٹ ڈالنے کا حق ہے اس میں دوہرا ووٹ ڈالنا وہاں موجود عملے کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا الیکشن کمیشن کو اس بارے میں عملے کو قابو کرنے کے لئے عملے کی نگرانی کا نظام بہتر کرنے کے علاوہ شکایت کی صورت میں سخت سزائیں رکھنا چاہئیں اور یہ سارا عمل انتہائی مختصر عرصے میں مکمل ہونا چاہئے اس کے علاوہ سیاسی جماعتوں کو اپنے پولنگ ایجنٹوں کی تربیت کرنی چاہئے تاکہ کسی پولنگ سٹیشن پر کسی امیدوار کو جعلی یا ڈبل ووٹنگ کرانے کی ہمت نہ ہو الیکشن کے موقع پر ہر پولنگ سٹیشن پر گنتی کے بعد جو نتیجہ پریذائیڈنگ افسر تمام پولنگ ایجنٹوں کو دے وہ پریذائیڈنگ افسر اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسروں کے دستخطوں سے دیا جائے تاکہ بعد میں اس حوالے سے کوئی شکایت نہ کرے الیکشن کمیشن کو بائیومیٹرک سسٹم اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین لانے کی بھی کوشش کرنی چاہئے تاکہ انتخابی عمل میں بے ضابطگی نہ ہونے پائے اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ جن لوگوں نے ایک سے زائد ووٹ کاسٹ کیے ہیں ان کے نام قومی اخبارات میں شائع کیے جائیں ان پر مقدمات درج کروائے جائیں اور یہ کام انھوں نے جس کی ایماء پر کیا ہے ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے اور ایسا مضبوط قانون مرتب کیا جائے کہ اس میں اگر کوئی امیدوار شامل ہو تو اس پر تاحیات الیکشن لڑنے پر پابندی ہونی چاہے یتب جا کہ اس دوہرے ووٹ کے کاسٹ کرنے پر قابو پایا جا سکتا ہے اگر اس پر قابو پا لیا جائے اور مضبوط الیکشن کمیشن تشکیل دے دیا جائے تو ناصر ف صاف ستھرے لوگ بلکہ قابل لوگ اسملبیوں میں پہنچ سکیں گے جس سے ملک میں جمہوریت روایات اور جمہوریت کی جڑیں مضبوط ہو ں گی۔
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 208049 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More