پھر وہی ہوا

بات کہا ں سے شروع کروں کچھ سمجھ نہیں آتا۔۔۔ہر روز لاشوں کی گنتی خبروں کی شہ سرخیاں بنتی ہیں۔۔۔ایسی خبریں کن لوگوں کو تسکین دیتی ہیں۔۔۔میری سمجھ سے تو بالا تر ہے۔۔۔ہر ذمہ دار یہ کیوں کہتا سنائی دیتا ہے کہ ۔۔۔دہشت گرد ی ہمارے ملک کا سب سے اہم ترین مسلۂ ہے۔۔۔ واقعی دہشت گردی یا دہشت گرد ہمارے ملک کے اہم مسائل کی فہرست میں اول نمبرپر گزشتہ کئی سالوں سے براجمان ہیں۔۔۔ہم اس اہم ترین مسلئے میں روز بروز دھنستے جا رہے ہیں۔۔۔دہشت گرد اپنی دہشت گردی جب اور جہاں چاہتے ہیں کر دیکھاتے ہیں۔۔۔پھر اربابِ اختیار یہ کہہ دیتے ہیں کہ ہم نے پہلے ہی بتا دیا تھاکہ دہشت گرد کسی بڑی دہشت گردی کی تیاری میں سرگرم ہیں۔۔۔آخر یہ ڈرامہ کب تک چلے گا۔۔۔ترقی یافتہ ممالک میں حکومت کی تبدیلی ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھاتی ہیں۔۔۔ہمارے ملک میں حکومت کی تبدیلی ترقیاتی کاموں کہ حوالے سے کچھ نہیں کرتی ۔۔۔مگر زبان وہی بولتی ہے جو جانے والی حکومت کی ہوتی ہے۔۔۔جیسا کہ جانے والے ایک صاحب ہر دہشت گردی کی کاروائی کہ بعد یہ کہہ دیتے تھے کہ میں نے تو بتا دیا تھا کہ ایسا ہونے والا ہے(جیسا کہ ہو چکا ہوتا تھا)۔۔۔اب بھی اس سے کچھ مختلف نہیں سننے میں آتا۔۔۔ ایسا ہی کچھ سننے کو ملتا ہے اسی منصب پر فاہز صاحب اسی بیا ن کی گردان کرتے سنائی دیتے ہیں کہ میں نے تو پہلے ہی بتا دیا تھا۔۔۔اس پر ایوان میں موجود مخالف جماعتوں کا مطالبہ کہ حکومت ناکام ہوگئی ۔۔۔جیسے اپنے دورِحکومت میں ان لوگوں نے بہت بڑے بڑے کارہائے نمایاں انجام دئے تھے۔۔۔

اگر ایک ایک واقعہ تحریر کیا جائے تو ایک بہت موٹا کتابچہ مرتب پا جائے گا۔۔۔ پھر وہی ہوا جو GHQمیں ہوا، جو کامرہ میں ہوا ، جو مہرا ن بیس میں ہوا ، جو ہماری ایجنسیوں کہ دفاتر میں ہوا، جو مختلف پولیس اکیڈمیز میں ہوا۔۔۔اب کی بار ایک اور انتہائی اہم جگہ کو نشانہ بنایا گیا کراچی کا ہوائی اڈہ۔۔۔ہماری فورسز نے دہشت گردوں کی کاروائی کا بھر پور جواب دے دیا۔۔۔ہر جواب کہ بدلے میں بیس تیس لاشوں کا خراج دیتے چلے آرہے ہیں(کہیں اس سے زیادہ افراد بھی دارِ فانی سے رخصت ہوئے)۔۔۔اربابِ اختیار بہت ستائش کہ ساتھ اپنی فورسز کو شاباش دیتے سنائی اور دیکھائی دیتے ہیں۔۔۔کیا ہماری فورسز ایسے حادثوں اور ہوش ربا کاروائیوں کیلئے بیٹھی ہے۔۔۔یا پھر انکے بعد ملنے والی شاباش کیلئے۔۔۔گزشتہ برسوں میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائیاں اتنی بے دریغ اور منظم رہی ہیں کہ ہمارے لوگوں کی سمجھ سے بالاتر ہیں۔۔۔ہمارے یہاں کمیٹیاں بھی بنتی ہیں۔۔۔مگر کبھی کسی حادثے کی رپورٹ منظرِ عام پر نہیں لائی جاتی ۔۔۔کیا اس کی وجہ اداروں کی غفلت کا بھانڈا پھوٹنے کا خوف ہے۔۔۔ایک انتہائی اہم بات یہ ہے کہ پچھلے آٹھ ماہ سے کراچی شہر میں دہشت گردوں کی صفائی کا کام جسے آپریشن کا نام سے جانا جاتا ہے جاری و ساری ہے۔۔۔آخر ہمارے حساس ادارے کن دہشت گردوں کہ پیچھے بھاگتے پھر رہے ہیں۔۔۔

گنتی کہ دہشتگرد کبھی بھی کہیں بھی گھس جاتے ہیں اور اس جگہ کو رغمال بنا لیتے ہیں۔۔۔یہ دہشت گرد ہمارے منظم اداروں کو چیلنج کردیتے ہیں۔۔۔ خفیہ معلومات حاصل کرنے والے ادارے کہیں کوئی کوتاہی برت رہے ہیں۔۔۔جس کی وجہ سے ہمیں گاہے بگاہے دہشت گرد اور دہشت گرد وں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔۔۔تازہ ترین واقعہ کراچی کہ ہوائی اڈے پر پیش آیا ہے۔۔۔ایک دفعہ پھر گنتی کہ چند دہشت گردوں نے ہمارے منظم اداروں کی قلعی کھول کہ رکھدی۔۔۔ایک کے بعد ایک واقعہ ہماری اصلاح نہ کرسکے ۔۔۔ہم جانی و مالی نقصان اٹھائے جارہے ہیں مگر ٹھوس اقدامات سے گریزاں ہیں۔۔۔کبھی مذاکرات میں الجھ جاتے ہیں۔۔۔کبھی اپریشن میں پھنس جاتے ہیں۔۔۔ہمارے حکمران اتنے مجبور اور لاچار کیوں ہیں۔۔۔ہم خوفزدہ ہیں کہ دنیا کوتو آنکھیں دکھاتے ہیں مگر اندرونی معاملات پر عبور نہیں رکھتے۔۔۔حکمرانوں سے اپیل ہے کہ یہ حملے آپ تک نہیں پہنچیں ۔۔۔اﷲ کرے کہ آپ اس حادثے سے محفوظ رہیں اور اس سے پہلے ہی کوئی ٹھوس اقدامات کرلیں ۔۔۔قیمتی جانیں بچا لیں اور ملکی املاک کو محفوظ بنا لیں۔۔۔اگر حکمران اور حکومت چاہیں تو کیا نہیں کرسکتے۔۔۔شائد ابھی کچھ وقت باقی ہے ۔۔۔اگر پھر وہی ہوا جو ہوتا رہا ہے وقتی بھاگ دوڑ اور پھر اگلے دھماکے تک خاموشی۔۔۔تو پھر دہشت گردوں کا اگلا حدف ۔۔۔کوئی نہیں جانتا۔۔۔

Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 526 Articles with 407563 views Take good care of others who live near you specially... View More