بیرونِ ملک سرکاری علاج ۔ ۔ ۔

اپنے امریکہ کے دورے کی شروعات میں وزیرِ اعظم پاکستان لندن گئے جہاں انہوں نے اپنا معمول کا چیک اپ کروایا۔ یہ کوئی نئی بات نہیں۔ اس بال بال قرضوں میں ڈوبی عوام کے ملک میں عوامی نمائندے اور حکومتی عہدے دار اور اعلٰی فوجی اور سول ملازمین معمولی معمولی بیماریوں کے لئے بیرونِ ملک اپنے تیمارداروں کے ساتھ علاج کی غرض سے جاتے ہیں اور ارب ہا روپے اس مد میں غریب عوام کے اڑاتے ہیں۔

جب ووٹ لینے کے لئے جمہوریت کی آڑ میں ایک جاہل اور غریب آدمی کا ووٹ وزیر اعظم کے برابر ہو سکتا ہے تو اس کی زندگی اور صحت وزیرِ اعظم کی زندگی اور صحت کے برابر کیوں نہیں۔ ہماری نظر میں ایک غریب پاکستانی کی زندگی اس ملک کے وزیرِ اعظم سے اس لحاظ سے زیادہ قیمتی ہے کہ اگر وزیرِ اعظم کسی خودکش حملہ میں مارا جائے تو ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم اپنا دوسرا وزیرِ اعظم منتخب کر سکتے ہیں۔ لیکن اگر اللہ نہ کرے کوئی غریب آدمی مارا جائے تو اس گھر کا سربراہ مر جاتا ہے اور وہ گھر برباد ہو جاتا ہے۔ وزیرِ اعظم کے مرنے پر مجھے ہمدردی اس صورت میں ہی ہو سکتی ہے کہ وہ کسی کا باپ ہوگا اور کسی کا شوہر۔

کیونکہ ملک میں تبدیلی اور انقلاب کی ہوا چل رہی ہے تو ہم سفارش کریں گے آئینی ترمیم اور قانون سازی کے ذریعہ تمام عوامی نمائندوں‘ حکمرانوں‘ سول اور فوجی افسران اور ان کے اہلِ خانہ پر ہر سطح پہ سرکاری یا نجی طور پر بیرونِ ملک علاج پر پابندی عائد کی جائے۔ نجی طور پر پابندی اس لئے کہ یہ انہی لوگوں کا فرض ہے کہ اس ملک میں وہ سہولیات عوام کو بھی فراہم کریں جس کا وہ خود کو حقدار سمجھتے ہیں۔ جب تک یہ لوگ خود ان بیماریوں سے اسی طرح ایڑیاں رگڑ کر نہیں مریں گے جس میں عوام مرتی ہے تب تک ہمارے ہسپتالوں کی حالت بہتر نہیں ہو سکتی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سرکاری طور پر پابندی اس لئے کہ حقیقی جمہوریت میں ریاست کے وسائل پر قوم کے ہر فرد کا حق مساوی ہوتا ہے لہذا اگر وزیرِ اعظم کو بیرونِ ملک ریاستی وسائل سے علاج کی سہولت ہو تو یہ سہولت ہر عام شہری کو بھی حاصل ہونی چاہئے۔

خود لو مراعات
ہو زندگی عوام کی
اِک اماوس رات
Dr. Riaz Ahmed
About the Author: Dr. Riaz Ahmed Read More Articles by Dr. Riaz Ahmed: 53 Articles with 40943 views https://www.facebook.com/pages/BazmeRiaz/661579963854895
انسان کی تحریر اس کی پہچان ہوتی ہےاس لِنک کو وزٹ کرکے بھی آپ مجھ کو جان سکتے ہیں۔ویسےکراچی
.. View More