ضرب عضب ان فائنل راؤنڈ

ملک میں پاک فوج کی ٹارگٹڈ کاروائیوں کی بدولت دہشت گردوں کا خاتمہ ممکن ہو رہاہے باقی بچ جانے والے دہشت گرد اپنی موجودگی کوظاہر کرنے کے لئے اکا دکا کاروائیاں کر رہے ہیں لیکن عوام مطمئن ہیں کہ پاک فوج نے ان کو ہمیشہ کی طرح اب بھی محفوظ بنایا ہے اور وہ کاروائیاں جو ہر روز دیکھنے کو ملتی تھیں جن میں سینکڑوں لوگ شہید ہو جاتے تھے اب ناصرف کم ہو گئی ہیں بلکہ ختم ہوچکی ہیں دوسری طرف پنجاب میں پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل(ر)شجاع خانزادہ کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کے بعد پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی چھپے ہوئے دہشت گردوں کو تلاش کرنے کے لئے آپریشن میں تیزی آگئی ہے پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت شمالی وزیرستان کا نوے فیصد علاقہ دہشت گردوں سے پاک کر دیاگیاہے آپریشن ضرب عضب اور خیبر ایجنسی کے آپریشن بہت کامیاب رہے ہیں چنانچہ دہشت گردوں کا انفراسٹرکچر ختم ہورہاہے جو کہ بہت ہی بڑی کامیابی ہے اور بڑے اطمینان کی بات ہے کہ اس آپریشن کے دوران پاک فوج نے دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر کے بہت سے علاقوں پر حکومت کی رٹ بحال کر دی ہے آپریشن کے دوران پاک فوج نے بھی ماضی کی طرح شہادتیں پیش کیں اس کے ہر جوان اور افسر کے سامنے ایک ہی ہدف تھا کہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کرناہے وطن عزیز کی سرزمین پر حکومتی رٹ قائم کرنی ہے اور اسے دشمنوں کے پنجے سے کیسے واگزار کراناہے جس کے بعد آپریشن ضرب عضب میں زبردست کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اب یہ آخری مراحل کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن ابھی تک دہشت گردوں کے چند ایک ٹھکانوں اور ان کے نیٹ ورک کی موجودگی سے انکار نہیں کیا جاسکتا جس کی بڑی مثال سانحہ اٹک ہے پنجاب کے وزیر داخلہ کے خلاف دہشت گردی کے منصوبے کے بارے میں بظاہر یہی معلوم ہوتاہے کہ اس کی منصوبہ بندی یہاں ہی کی گئی لیکن اٹک میں موجود دہشت گردوں کے مقامی سہولت کاروں نے دہشتگردوں سے تعاون کیا اس میں شک نہیں کہ سیکورٹی انتظامات کے ناقص ہونے کی وجہ سے بھی دہشت گردوں کو اپنا ہدف حاصل کرنے میں آسانی رہی پنجاب کے بعض علاقوں میں مختلف کالعدم تنظیموں کے ٹھکانے اور ان کا نیٹ ورک ابھی تک موجود ہے اس کے خلاف کارروائی کے لئے موثر انٹیلی جنس اطلاعات اور کاروائیاں ناگزیر ہیں۔ پنجاب کے وزیر داخلہ کے خلاف دہشت گردی کے واقعہ کے فوراً بعد بھی سیکورٹی ایجنسیاں حرکت میں آ چکی ہیں اور انشاء اﷲ بہت جلد وہ لوگ جنھوں نے یہ مذموم کاروائی کی ہے قانون کی گرفت میں ہوں گے وزیر اعظم پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نتیجہ خیز بنانے کے اعلانات اور عزائم یقیناً قابل تحسین ہیں جو ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے سلسلے میں ان کے جذبوں کو ظاہر کرتے ہیں لیکن عوام دہشت گردوں کے خلاف حکومت کے عملی اقدامات کو دیکھنے کے خواہاں ہیں اس صورتحال میں حکومت کو انٹیلی جنس کے صوبائی اداروں کو مستعد اور چوکس کرناہوگا اب حکومت کی کارکردگی کا امتحان ہے یہ درست ہے کہ ہماری وفاقی ایجنسیاں غیر معمولی صلاحیت کی حامل ہیں قبائلی علاقوں اور کراچی کی طرح پنجاب میں بھی ان سے اعلی کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے لیکن بڑے صوبے کی ایجنسیوں کے لئے بھی یہ صورتحال ایک چیلنج ہے اب ان کی کارکردگی کا بھی امتحان ہے انہیں وفاقی ایجنسیوں کی کارکردگی کے پیچھے چھپنے کی بجائے موثر کارکردگی کے ذریعے اپنا تشخص قائم کرناہوگا مرحوم وزیر داخلہ نے پنجاب میں اپنے انڈر آنے والے اداروں کو جس طرح فعال بنایاتھا اب صوبائی حکومت کو اس کی فعالیت میں مزید اضافہ کر کے اسے دہشت گردی کے خلاف اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے استعمال کرنا ہوگا۔ قومی ایکشن پلان کے تحت اگرچہ اس سلسلے میں کام شروع ہوچکا ہے لیکن اس کے باوجود وفاقی وصوبائی ایجنسیوں کی غیر معمولی فعالیت اور ایکشن ناگزیر ہے اب بنیادی ہدف دہشت گردوں کو سہولت اور فنڈنگ فراہم کرنے والوں کا ہے پاک فوج فاٹاسے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے جس معرکہ میں سرخرو ہوئی ہے اسی طرح پنجاب اور دیگر صوبوں میں بھی کامیاب ہو گی اوراس کے پیش نظرقوم کو پوری امید ہے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے سلسلے میں بھی وہ اپنے قومی مقاصد حاصل کر لے گی۔ساری دنیا جانتی ہے کہ ملک کو ہمیشہ اسی فوج نے اور ان کی ایجنسیوں نے اپنے لہو کی قربانی سے محفوظ بنایا ہے اور دھرتی کے ان سپوتوں کے ہوتے ہوئے دشمن کھبی بھی اس ملک کو زیر کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا آج ہمیں اپنی فوج پر ناصرف فخر ہے بلکہ ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ ان ملک دشمن عناصر کے خلاف ہر محاز پر لڑنے مرنے کو تیار ہیں ۔

rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 208055 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More