ٹیکس چورکے الیکٹرک بجلی چوروں کو کیاپکڑے گا۔۔۔۔؟؟؟

ملک بھر میں ”آپریشن ضرب عضب“ شروع ہوا تو کے الیکٹرک نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ”آپریشن برق“کا آغاز کیالوڈشیڈنگ میں کمی کے دعوے کئے گئے لیکن ابھی تک آدھے سے زیادہ کراچی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے باہر نہیں آسکا
کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن اب سکڑ کر کے الیکٹرک بن چکا ہےملک بھر میں ”آپریشن ضرب عضب“ شروع ہوا تو کے الیکٹرک نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ”آپریشن برق“کا آغاز کیالوڈشیڈنگ میں کمی کے دعوے کئے گئے لیکن ابھی تک آدھے سے زیادہ کراچی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے باہر نہیں آسکاٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری کو ایک خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے نہ صرف 5سال میں انکم ٹیکس چوری کیا ہے صارفین سے وصول کیا جانے والا جنرل سیلز ٹیکس(جی ایس ٹی) بھی قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا یہاں تک کہ ایف بی آر میں کے الیکٹر ک میں جو گوشوارے جمع کرائے اس میں 76ارب 83کروڑ 31لاکھ 28ہزار روپے آمدنی کم ظاہر کی گئی ہے یہ ایک میگا اسکینڈل ہے جس کی تحقیقات اب تک نہیں ہوئیں ”آپریشن برق “میں مصروف کے الیکٹرک اپنے ہی غریب صارفین پر ”اوور بلنگ “کی بمباری میں مصروف ہے غریب صارفین کو ”ہیوی بل“بھیج کر ذہنی مریض بنانے کا سلسلہ ایسا شروع ہوا کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا جس کی تازہ مثال گلشن معمار کے قریب گارڈن سٹی کی ہے جہاں کی رہائشی خاتون شاہانہ زبیر نے بجلی کا میٹر نصب کرنے کے لئے کے الیکٹر ک کو درخواست دے رکھی ہےکے الیکٹرک نے نہ قانونی کنکشن دیا اور نہ ہی میٹر لگایا لیکن حیرت انگیز طور پر 11کروڑ 14لاکھ روپے کا بل ضرور بھیج دیا کے الیکٹرک نے تو یہ کہہ کر جان چھڑالی کہ یہ کمپیوٹر کی غلطی ہے کا نتیجہ ہوسکتا ہے اور تحقیقات کرائیں گے لیکن ایسے بل پورے شہر میں بھیجے جارہے ہیں کس کس کی تحقیقات ہوگی ؟اور یہ تحقیقات ہونے تک کون کون کمپیوٹر کی غلطی کا خمیازہ بھگتتا رہے گا ؟کرے کوئی بھرے کوئی کا یہ فارمولا کب تک چلتا رہے گا ؟کے الیکٹرک کو کون لگام ڈالے گا ؟پورے ملک میں ساڑھے تین لاکھ ٹیکس پیئرز ہیں تو ان میں سے ڈھائی لاکھ ٹیکس پیئرز کراچی میں رہتے ہیں ملک کو 70فیصد ریوینیو دینے والا کراچی شہر کب تل لاوارث رہے گا؟کراچی کے شہری کسی نہ کسی ستم کا نشانہ بنتے رہے ہیں کبھی ٹارگٹ کلنگ کبھی لوٹ مار کبھی بھتہ کبھی ٹیکسوں کی بھر مار ہر کوئی کراچی کو لوٹتا ہے اور لوٹتا رہتا ہےیہ ظلم کب ختم ہوگا ؟اس کا جواب شاید وفاق اور سندھ حکومت دونوں کے پاس نہ ہو کیوں کہ کے الیکٹرک پہلے پیپلز پارٹی اور اب مسلم لیگ ن کی ”سیاسی چھتری“تلے کھلی بدمعاشی کررہی ہےاور اسے پوچھنے والا کوئی نہیں۔
 
irfan Sagar
About the Author: irfan Sagar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.