بھارتی بالا دستی کا ادھورا خواب

پاکستان اور بھارت برصغیر کے اہم ممالک ہیں اور خطے میں اپنے محل وقوع کی وجہ سے خاص مقام رکھتے ہیں بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے اور پاکستان بھی بیس کروڑ لوگوں کا ملک ہے بھارت خطے میں پاکستان دشمنی میں سب سے آگے ہے اور اس دشمنی میں وہ پاکستان کو کسی بھی طور پر پوری دنیا میں ابھرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا اس لئے وہ ظاہری اور اندرونی دونوں طریقوں سے پاکستان کو زک پہنچانے کی کوشش میں رہتا ہے اور ماضی سے لیکر اب تک جتنے بھی پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات یا پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ہوئی ان سب میں بھارت بلواسطہ یا بلاواسطہ ملوث رہاہے اور اگر اس نے ان واقعات کی کھبی تردید کی بھی تو بعض ازاں اس نے ان میں شامل ہونے کا بر ملا اظہار بھی کیا جیسا کہ پاکستان کو توڑنے کی سازش جسے اس وقت بھارتی پاکستانی کا اندورنی معاملہ کہہ رہے تھے مگر آج وہ اس امر کا برملا اظہار کر رہے ہیں کہ انھوں نے ہی یہ سب کیا تھااسی طرح وہ بلوچستان میں دہشت گردی کرواتا رہا مگر انکاری رہا کہ وہ اس میں ملوث نہیں مگر جب اس کا جاسوس پکڑا گیا تو معاملہ سب کے سامنے آ گیا بھارت خطے میں اپنی طاقت کے گھمنڈ میں ہے اور صرف پاکستان سے خطرہ محسوس کرتا ہے خطے کے دیگر ممالک تو اس کا کسی بھی طرح مقابلہ کرتے نظر نہیں آتے لیکن پاکستان ناصرف اس کے مدمقابل ہے بلکہ وہ بیشتر شعبوں میں اس سے آگے ہے عالمی برادری بھارت کی بڑی مارکیٹ کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی بلا جواز ہمنوا بنی ہوئی ہے یہ دیکھتے ہوئے کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی وہ دھجیاں بکھیری ہیں جن کی نظیر ملنا مشکل ہے ساتھ ساتھ بھارت میں موجود اقلیتوں پر ظلم و ستم کے وہ پہاڑ توڑے جاتے ہیں جو اگر کسی اور ملک میں ہو تو عالمی میڈیا آسمان سر پر اٹھالے پاکستان ہمیشہ سے ہی بھارت سے برابری کے تعلقات چاہتا ہے اور پاکستان کسی صورت بھی خطے میں بھارت کی حکمرانی کو برداشت نہیں کر سکتا دونوں ملکوں میں کشیدگی کی وجہ بھارت کا سیاسی ماحول ہے یہ بات طے ہے کہ بھارت میں پاکستان کی مخالفت کئے بغیر ووٹ حاصل نہیں کئے جاسکتے اسی لئے ان کے حکمران پاکستان دشمنی کے بیانات دے کر اپنی عوام کو خوش کرتے نظر آتے ہیں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت کی خواہش رہی ہے کہ وہ اس پورے خطے کی سامراجی طاقت بن جائے جو پاکستان کے لئے ناقابل قبول ہے حقیقت یہ ہے کہ علاقائی بالادستی کا بھارتی خواب بہت پرانا ہے اس کی ہمیشہ خواہش رہی کہ جس طرح نیپال' بھوٹان اور دیگر چھوٹے چھوٹے ملک بھارت کے زیر اثر ہیں اسی طرح پاکستان بھی اس کی اطاعت قبول کرے مگر پاکستان نے برابری کے تعلقات کی خواہش کی اور اس کی بالادستی کے تصور کو مسترد کر دیا-

قیام پاکستان سے بھارت نے دل سے اس کے وجود کو تسلیم نہیں کیا پاکستان نے ہر جنگ میں اس کا بھرپور مقابلہ کیا اور اسے زخم چاٹنے پر مجبور کیا آخر کار اس نے پاکستان کے کمزور پہلو کو نشانہ بنایا بھارتی جارحیت اور عوامی لیگ کی سازش نے مل کر پاکستان کو دولخت کر دیا اس کے بعد ایک نیا پاکستان ابھرا جو چند ہی برسوں بعد ایٹمی پروگرام کے ذریعے ناقابل تسخیر قرار پایا آج پاکستان ایٹمی طاقت اور دہشت گردی کے خلاف تاریخ ساز کامیابیوں کے ذریعے عالمی سطح پر ایک قابل توجہ اہم ریاست کا تشخص حاصل کر چکا ہے۔

بھارت برابری کی سطح پر پاکستان کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کے تعلقات استوار کرنے میں سنجیدہ ہو تو دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری لائی جاسکتی ہے لیکن اس سنجیدگی میں مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کا حل بھی ضروری ہے یہ بات طے ہے کہ مسئلہ کشمیر موجود ہے پوری دنیا اقوام متحدہ اور بھارتی حلیف ممالک بھی اس تنازعہ کے وجود کو تسلیم کرتے ہیں اوران میں سے کئی ممالک ثالثی کی پیشکش بھی کر چکے ہیں پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ طاقت سے حل نہیں ہوسکتا ایسے مسائل طاقت کے ذریعے دبائے جاسکتے ہیں نہ حل کئے جاسکتے ہیں البتہ مذاکرات کے ذریعے فریقین اپنے اپنے موقف میں لچک پیدا کرکے ان کے حل تک پہنچ سکتے ہیں ۔بھارت خود یہ مسئلہ لے کر اقوام متحدہ میں گیا تھا اور اس پر عالمی ادارے نے قراردادیں منظورکی تھیں پاکستان اوربھارت دونوں نے ان قراردادوں کو تسلیم کیا تھا پاکستان آج بھی ان قراردادوں پر عملدرآمد کا خواہاں ہے لیکن بھارت ان سے مسلسل انحراف کر رہا ہے اس کے انحراف نے کشمیریوں کو آزادی کی تحریک شروع کرنے پر مجبور کیا۔بھارت خطے میں پاکستان روس اور چین کے اقتصادی تعاون کا ادراک کرنے سے بھی قاصر ہے اس لئے وہ پاکستان میں بننے والے سی پیک منصوبے کا سب سے بڑا مخالف ہے کیونکہ بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو خطے میں اس کی چوہدراہٹ کا خواب چکنا چور ہو جائے گا اپنے ادھورے خواب کو پورا کرنے کی ناکام کوشش میں وہ پاکستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ یہاں کے حالات خراب کرنے میں سب سے آگے ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت بھارتی دہشت گردی کو عالمی برادری سے شئیر کرئے اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ بھارت جو خود کو سب سے بڑی جمہوریت کہتاہے کس طرح دہشت گردوں کا معاون بن کر مظلوم انسانیت کا خون بہا رہا ہے بھارت کو خطے میں بالا دستی کا ادھورا خواب چھوڑ کر اپنی عوام کے بارے میں سوچنا چاہے جو آج بھی دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں اور وہ ان پر سرمایہ کاری کرنے کے بجائے اسلحے کے ڈھیر لگا رہا ہے
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 208723 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More