دہشتگردی،خارجہ پالیسی اور سی آئی ڈی کی عمارت پر حملہ

2001 کی بات ہے جب امریکہ افغانستان پر چڑھ دوڑا تھا۔ مگر اس وقت کے ظالم حکمرانوں کی غلطیوں کا خمیازہ آج ہمارے پیارے ملک پاکستان کو خودکش حملوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ میری مراد 11 نومبر کو کراچی میں ہونے والا حملہ ہے۔ جس میں سی آئی ڈی کی عمارت کے ساتھ ساتھ مدینہ کالونی کے بہت سے گھر کسی زلزلے جیسے آفت کا منظر پیش کر رہے تھے۔

میں مدینہ کالونی میں بسنے والوں کی ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ اسی ویڈیو میں ننھا طلحہ بھی تھا جو مشکل سے ہی 5 سال کا ہوگا۔۔ وہ اپنے چاچو کے ساتھ گھر سے باہر گیا ہوا تھا۔ ۔۔ مگر جونہی دھماکہ ہوا تو اسکی ماں اسے تلاش کرنے باہر نکلی لیکن باہر فضا بارود سے بھی پڑی تھی۔ ننھے طلحہ کو ابھی ہوش نہیں آ رہی تھی۔ کیونکہ دھماکے کے خوف سے وہ بےہوش ہو گیا تھا۔۔

کاش ! کہ ہمارے نام نہاد مسلم حکمرانوں نے امریکہ سے سودے بازی نا کی ہوتی۔ کیا امریکہ کے خطے میں آنے سے پہلے کسی خودکش حملے کا نام تھا؟ ہر ایک یہی کہے گا کہ نہیں۔۔ اگر ہم اس دور میں نہ بکے ہوتے تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ کیا اس ننھے طلہ کو خبر تھی کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔۔ کسی کا بچہ دھماکے کی آواز سن کر چھت سے گر پڑا تو کوئی مکان کی چھت کے نیچے آکر اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔ کیونکہ جب دھماکہ ہوتا ہے تو آس پاس کے گھروں کے شیشے تو ٹوٹتے ہی ہیں مگر اب تو مدینہ کالونی کے مکان بھی رہنے کے قابل نہیں رہے۔

مگر افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ حکومت نے بھی مشرف کی پالیسیوں کو جاری رکھا ہے۔۔۔ مشرف نے تو قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو بیچ ڈالا وہ کیسے ملک کا خیر خواہ ہو سکتا تھا۔۔ مسلمان، مسلمان کو قتل کر رہا ہے۔ اور اسطرح ہمارے اپنے قبائلی بھائی تو ہمارے خلاف ہوئے ہی مگر اغیار کو بھی موقعہ مل گیا دہشت گردی کرنے کا۔۔۔ وہ بھی تخریبی کاروائیوں کا کوئی چانس ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔۔۔

خداراہ اسلام آباد کے حکمرانوں اپنے شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ دو۔۔۔ اور امریکہ کی جنگ سے نکل یہی ہمارے واسطے بہتر رستہ ہے۔۔ اور اس مملکت خداد پاکستان کی خارجہ پالیسی کو اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق ڈھالو ۔۔۔۔۔۔۔
Hafiz
About the Author: Hafiz Read More Articles by Hafiz: 9 Articles with 8758 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.