زمین پر وہ مقامات جو گوگل میپ بھی نہیں دکھاتا

image


گوگل میپس ایسا دلچسپ ٹول ہے جس کے ذریعے آپ ان جگہوں کو بھی دیکھ سکتے ہیں جہاں آپ کے جانے کے امکانات کم ہوں۔

یہ ممکنہ حکومتی سازشوں یا چھپے ہوئے احاطوں کو تلاش کرنے کے لیے بھی بہترین ہے جیسے ایریا 51۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ آپ اسے آن لائن دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ظاہری طور پر نیچے تصویر جیسا ہے یا شاید ویسا ہے جیسا وہ چاہتے ہیں کہ آپ سوچیں؟

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سیارے کی سب سے زیادہ خفیہ مقامات میں سے ایک جگہ کو آپ دیکھ سکتے ہیں، آپ کو لگتا ہے کہ آپ زیادہ ترچیزیں دیکھ سکیں گے۔
 

image


یہ خاصی عجیب سی بات ہے کہ ایسے کئی مقامات ہیں جو بہت عام سے معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ گوگل سیٹلائٹ پر نہیں دیکھے جا سکتے۔ واقعی بہت مشکوک بات ہے۔

سپین کے شہر لاس ڈولوریس میں ہیلیپورتو ڈی کارٹیگنا ایسی پہلی جگہ ہے۔ برطانیہ کے جریدے بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق اس مقام کے بارے میں کچھ بھی عجیب نہیں ہے۔
 

image


جب آپ گلیوں کا نظارہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ خالی کھیت ہیں۔ لیکن ان خالی کھیتوں میں کیا ہو رہا ہے؟ خلائی مخلوق؟ یا چھپکلی نما لوگ؟

چلیں اس کی تہہ میں نہیں جاتے۔

اگلا مقام وہ ہے جس کے عوام کی نظروں سے پوشیدہ رہنے کی بہت اہم وجہ ہے۔

فرانس کی مارکول جوہری تنصیب۔ یہ 1956 میں صنعتی اور فوجی مقاصد کے لیے پلوٹونیئم کے تجربات کے لیے بنائی گئی تھی۔ 2011 میں یہاں دھماکہ ہوا جس میں ایک شخص ہلاک ہوا اور دیگر چار زخمی ہوئے۔
 

image


اس سے اگلا مقام واقعی بہت غیر معمولی ہے کیونکہ اسے دھندلا یا غیر واضح نہیں کیا گیا بلکہ بگاڑ دیا گیا۔

امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کا تقریباً 15 میل کا علاقہ ایک غیر واضح تاثرات پر مشتمل پینٹنگ ہے۔

کوئی بھی اب تک اس کی حتمی وجہ بیان نہیں کر پایا کہ ایسا کیوں ہے۔ لیکن یہ منشیات کی سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والا راستہ ہو سکتا ہے جس پر میکسیکو کے کارٹیلز سفر کرتے ہیں۔
 

image


اور آخر میں سب سے زیادہ خاصیت کا حامل مقام ہے۔ یہ ایک عام سا ٹیرس ہاؤس ہے جو نیدرلینڈز میں واقع ہے۔

اس گھر میں کوئی بھی بات ناخوشگوار نہیں اور آپ اسے گوگل سٹریٹ ویو کے ذریعے واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

پھر چھت پر کیا ہو رہا ہے؟ کیا وہاں الیومناٹی کا مرکزی دفتر ہے؟ یا پھر اعلیٰ درجے کی کوئی سیٹیلائٹ؟ کیا معلوم؟
 

image

اس سے قبل گوگل میپس نے دنیا بھر میں موجود فوجی اور ہوائی اڈوں کو پنہاں کر دیا تھا لیکن اب ان میں سے زیادہ تر آن لائن دیکھے جا سکتے ہیں۔ لہٰذا یہ اب ایک راز ہے کہ ان علاقوں کو کیوں چھپایا جا رہا ہے۔


Partner Content: BBC URDU

YOU MAY ALSO LIKE:

Want an up close view of the Eiffel Tower but can't make it to Paris anytime soon? Google Maps is optimal for virtual sightseeing. But not every landmark is visible on the site — some images are blurred and distorted by countries for security reasons.