دنیا کی معتبر ترین اسلامی درسگاہ جامعہ الازہر نے حضرت
نوح علیہ السلام کے حوالے سے بننے والی ہالی ووڈ فلم کے خلاف فتویٰ جاری
کردیا-
دی نیوز ٹرائب کے مطابق 75 ملین پاؤنڈز لاگت کی رسل کرو اسٹارر فلم نوح کی
ریلیز پر 3 عرب ممالک پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے اسلامی تعلیمات کے
برخلاف قرار دیا ہے-
|
|
رواں ماہ کے آخر میں
ریلیز کی جانے والی اس فلم کو اب قطر٬ بحرین اور متحدہ
عرب امارات میں ریلیز نہیں کیا جاسکے گا جبکہ فتویٰ لگنے کے بعد دیگر ممالک
میں بھی اس پر پابندی لگنے کا امکان ہے-
اس نئی فلم میں طوفان نوح کے حوالے سے کہانی بیان کی گئی ہے تاہم مصر کی
جامعہ الازہر کی جانب سے فتویٰ میں کہا گیا ہے کسی بھی پیغمبر کے بارے میں
اس طرح کی فلمیں توہین آمیز اور قابل اعتراض ہوتی ہیں٬ یہ اسلام اور اسلامی
قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے-
|
|
دوسری جانب بحرین٬ قطر اور یو اے ای نے باضابطہ طور پر اعلان کردیا ہے کہ
اس فلم کو ان ممالک میں ریلیز کی اجازت نہیں ہوگی- |