صوبہ سندھ میں واقع پاکستان کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی
جھیل جسے منچھر جھیل کے نام سے جانا جاتا ہے اس وقت ناقابلِ تلافی نقصان
پہنچ رہا ہے اور اس خوبصورت جھیل کو پہنچنے والے ناقابلِ تلافی نقصان کا
سبب صنعتی، زیریلا اور گٹروں کا پانی ہے جو نہ صرف اس کے قدرتی حسن کو تباہ
کر رہا ہے بلکہ پرندوں اور مچھلیوں کو بھی ہڑپ کر رہا ہے-
|
|
یہ جھیل 250 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور صوبہ سندھ کے مختلف
شہروں میں موجود گٹروں کا پانی اس جھیل میں آکر گرتا ہے جس میں صنعتی فضلہ
بھی شامل ہوتا ہے-
اس کے علاوہ فصلوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے استعمال کی جانے والی
زہریلی دوائیاں بھی اس جھیل کے قدرتی حسن کو نشانہ بنا رہی ہیں-
اس تمام صورتحال نے ماہی گیری کے پیشے پر بھی برے اثرات مرتب کیے ہیں
کیونکہ زہریلے پانی کی وجہ سے مچھلیاں ناپید ہوتی جارہی ہیں- اسی وجہ سے
ماہی گیروں کی معاشی حالت بھی بدتر ہوتی جارہی ہے-
|
|
زہریلے پانی نے خطے کی خاص نباتات اور جانوروں کو بھی نشانہ بنا یا ہے اور
یہاں سبزیاں اگانا بھی ناممکن ہو چکا ہے۔ |