Home » Blogs »

پاکستان کب تک خیرات پر؟

آج پاکستان کے حکمران دنیا بھر کے امیر ممالک کے “ خیراتی دوروں “ پر ہیں کہ شاید اگلے کچھ ماہ چلانے کے لیے کچھ خیرات اور بھیک مل جائے- افسوس صد افسوس کہ اسلام جیسے غیرت مند مذہب کے پیروکار اپنے زورِ بازو سے کچھ کرنے اور اپنے رب سے مانگنے کو چھوڑ کر دنیا بھر کی ٹھوکریں کھانے کو تیار ہیں- جب حکمرانوں کی بے حسی اپنی عزت و ناموس کے لیے ہو تو عوام کا کیا کہنا٬ ہر گلی کوچے٬ بازار حتیٰ کہ مصروف شاہراہوں کے چوراہوں پر بھیک منگوں کا جم غفیر نظر آنا ایک معمولی بات ہے-

سوال تو یہ ہے کہ ہم کب تک دوسروں کی خیرات پر چلیں گے اور کب اپنے پاؤں پر کھڑے ہونگے- پچھلے 60 سالہ دور میں لیے گئے قرضوں سے آج تک اس قوم کو ذرہ برابر بھی فائدہ نہیں ہوا تو مزید اس مظلوم قوم پر قرضوں کا بوجھ ڈالنے اور دنیا بھر میں اپنے آپ کو “ خیراتی قوم “ کہلوانے کی کیا ضرورت ہے؟

Reviews & Comments

Post your Comments Select Language:    
Name:
Email Address:
Your email address won't be shared (Privacy Policy)
City:
Type your Comments / Review in the space below.
 
میرے خیال سے ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے
Muhammad Jamshed, Karachi Friday, November 07 2008
pakistan waisay to dunya ka buhat khobsurat or haseen mulk hai jo madniyat or her qism ki zamene doulat say mala mal hai.magar sakht afsoos is mulk ki quam or hukmiran apni zat kay barey mein ziayada sochtay hain .
shakeel, karachi Friday, November 07 2008
پاکستانیوں کو علم ہونا چاہیے کہ حکومت پاکستان اپنی آمدنی سے پانچ ارب روپے مایانہ زیادہ خرچ کر رہی ہے، جتنے وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفرموج رکھی گئی ہے، ان کی مراعات اور دوسرے معنوں میں عیاشیوں پر پانچ سو کروڑ کا سالانہ خرچ آتا ہے ، شرم ناک بات تو یہ ہے کہ ہم بھیک مانگنے سعودی عرب جاتے ہیں تو دو سو بیس رکنی وفد کو ساتھ لے جاتے ہیں ، اس میں وزیر، مشیر ، سرکاری افسران، ان کے بچے، یہاں تک کہ بعض کے رشتہ دار بھی اس جمبو سائز کے وفد میں موجود تھے۔۔۔ سچی بات یہ ہے کہ میں قنوطی نہیں تھا، آدھے گلاس کو بھرا ہوا دیکھنے کا عادی تھا لیکن گزشتہ آٹھ ماہ میں اس لولے لنگڑے ملک کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے ، اس نے مایوسی کی اتھاہ گہرانیوں میں دھکیل دیا ہے۔ دہرے چہرے، دہرے معیار اور منافقانہ بیانات کے سوا کچھ نہیں ہے۔۔ پاکستانی عوام کی بدقسمتی ہے، کہ انہیں مخلص قیادت نہیں ملتی، جس پر اعتبار کرتے ہیں وہ دھوکا دیتا ہے ، ہمارے سیاست دانوں کی عادت اس بچھو کی طرح ڈھنگ مارنا ہے ، جسے فقیر پانی میں ڈوبتا ہوا دیکھ کر باہر نکالنے کی کوشش کرتا تھا اور وہ ہر مرتبہ ڈھنگ مارتا تھا ۔۔ ہم تو وہ ہیں کہ بار بار ڈستے ہیں اور پھر اعتماد کرتے ہیں، اس موہوم سی امید پر کہ شاید اس بار کچھ نیا دیکھنے کو مل جائے ۔ مجھے یاد ہے میاں نواز شریف نے جب وزیراعظم تھے، قرض اتارو ملک سنوارو کا نعرہ لگایا اور لوگوں نے اپنی جمع پونجیاں اس مہم کی نذر کر دیں لیکن کیا ہوا ۔۔ نتیجہ وہی ۔۔۔ صفر۔۔ سلام ہے ان ملکوں پر جو ہماری چھیدوں سے بھری جھولی دیکھتے ہوئے بھی اس میں کچھ ڈال دیتے ہیں۔۔۔۔
معذرت کے ساتھ اگر دل دکھے تو لیکن حقیقت یہی ہے۔۔۔
محمد زبیر حسن ۔۔۔۔ کراچی
m zubair Hassan, Karachi Friday, November 07 2008
Most of you will not agree with me But believe me .... this country will progress when there will be hunger , anxity , misery , pressure , frustration , bomblasts , Poverty and when there will be unstability in this country and the time when we will not just speak for our rights ...the time when 160 million people will fight for there rights ... and when there will be Revolution...Revolution...Revolution
Usman, lahore Friday, November 07 2008
جب تک میاں نوازشریف کی حکومت نہیں آجاتی
tahir ali , multan Friday, November 07 2008
سلام۔علیکم
شرم آنی چاہیے ہمارے حکمرانوں کو جو اپنا پیٹ بھرنے کے لیے غریبوں کو قرض میں ڈبو رہے ہیں
faiz baloch, shaheed mohterma benazir bhutto city Friday, November 07 2008
ہمارے حکمران بےحس ہیں الله ان کو ہدایت دے
Muhammad Siddique, Lahore Friday, November 07 2008
سلام پاکستان جب تک عوام پڑی لکھی نہیں ہو گی تب تک حکمران ہمیں ٹوپی پہناتے رہیں گے یہاں پر قیادت ہی چور ہے
JUNAIDALI, sambrial Friday, November 07 2008
i am totaly agree with SADAKAT from MANCHASTER .we must do something for our own.i want to add one thing more.please donot realise on others, only say five time prayer and read and understand QURAN properly and then see ALLAH will give you every thing no one else not AMERICA and not any ather country.we have only one weak point that we are going away from our relegion day by day.i am requesting to you people please say you 5 time prayer and only read QURAN.THINK ABOUT IT AND FOLLOW IT FROM TODAY ON WARD.for each and every MUSLIM .(ALLAH)
bilal, haripurhazara Thursday, November 06 2008
شوکت صاحب آپ کی بات تو صحیح ہے لیکن اس مسئلے کا حل ہم لوگوں کو تلاش کرنا چاہئے اور اس سے بھی ضروری یہ بات ہے کہ اس وقت ملک کے معاشی مسائل کا حل جو ہمارے ملک کو درپیش ہیں۔ باہر ملکوں میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اس وجہ سے ملک کی امداد نہیں کر رہے کہ اگر ہم یہاں سے روپے ٹرانسفر کرتے ہیں تو ہمارے حکمران اس پیسے کو اپنے پیٹ میں ڈال لیں گے۔ اور اس پیسے سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہم سب مل کر بس یہی دعا کرتے ہیں کہ کوئی نیک حکمران آئے اور ہم اپنے ملک کی خدمت کریں۔ الله پاک ہماری دعا قبول کرے۔ اور ہمیں اپنے ملک کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔ آمین، اسکے علاوہ میں اپنے ان بزرگوں سے درخواست کرتا ہوں جو حج کی ادائیگی کے لیئے آئے ہوئے ہیں۔ الله کے حضور رو رو کر اپنے ملک کی سلامتی کی دعا کریں۔ الله پاک ہی اب ہمارے ملک کو بچا سکتا ہے۔
Shahid Abbbas, Dammam, KSA Thursday, November 06 2008
hum kub tuk hukmarano ko khetay rahingay ye mulk in ka nahi hai hum (awam) ka hai hamain ab khud khara hona paray ga awam ko roads per ajana chahye tub kuch hoga zindagi jine ka 2 tareeqay hota hain 1.ya to chup ker k shetay raho jo ho raha hai 2.ya phir sahi kerne k lye niklo
shahzad, karachi Thursday, November 06 2008
شاہد صاحب ہمیں اور آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان حکمرانوں کو پاکستان کی سلامتی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے انہوں نے انگلینڈ اور امریکہ میں بڑے بڑے عالیشان محل بنا رکھے ہیں غیر ملکی بینکوں میں ان کا اتنا سرمایہ ہے کہ ان کی آنے والی دس نسلیں عیش کر سکتی ہیں خدانخواسطہ اگر پاکستان پہ کوئی مشکل آن پڑی تو اگلے ہی دن یہ لوگ بوریا بستر سمیٹ کے نکل لیں گے اور یہاں رہ جائیں گے ہم غریب عوام جن کا سب کچھ پاکستان ہے
SHAUKAT CHAUDRY, CHAKWAL Thursday, November 06 2008
میں تو صرف اتنی بات کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے حکمرانوں کو کوئی اتنی بات بتا دے کہ اگر یہ ملک سلامت ہے تو آپ لوگوں کی حکمرانی قائم ہے اگر یہ ملک نہیں ہے تو تمہارا بھی اس دنیا میں نام نشان نہیں۔ الله کا واسط دے کر کہتا ہوں کہ اس ملک کی حفاظت کریں۔ اور امریکہ کی غلامی سے اس ملک کو آزاد کراؤں۔ الله پاک ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے۔ امین۔
Shahid, Dammam, KSA Thursday, November 06 2008
چین جب آزاد ہوا تو اس کے صدر ماؤزے تنگ سے لوگوں نے دریافت کیا کہ ہم افیم قوم ہیں کیا ہم ترقی کر سکتے ہیں تو صدر نے ایک شمالی چین کا واقعہ سنایا کہ وہاں ایک گاؤں تھا اور سامنے ایک پہاڑ تھا جس کی وجہ سے وہاں دھوپ نہیں آتی تھی- ایک دن اس گاؤں کا بزرگ پہاڑ پر چڑھ گیا اور پہاڑ کو توڑنے لگا- ایک شخص نے دیکھا تو حیرانگی سے بزرگ سے پوچھا کہ تم یہ پہاڑ توڑ لو گے بزرگ کہنے لگا اگر نہیں توڑ سکا تو میں اپنی نسل کو یہ کام سونپ دوں گا اور ایک دن آئے گا کہ یہ پہاڑ ٹوٹ جائے گا اور ایک دن میرے گاؤں میں دھوپ آئے گی یہ سننا تھا کہ پورا گاؤں پہاڑ پر چڑھ گیا اور پہاڑ ٹوٹ گیا٬ آئیے ہم اپنے حصے کا کام کریں سب مشکلیں دور ہو جائیں گی٬ آج ہم مانگنے والی قوم ہیں تو کل ہم دینے والی قوم بن جائیں گے مگر----- نہ تیری ضرب کاری نہ میری ضرب کاری
Zahid Rasheed, Okara Thursday, November 06 2008
بھائیو کڑوا سچ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں نہ تو کوئی حکمران اپنی مرضی سے آتا ہے اور نہ ہی جاتا ہے یہ سب کٹھ پتلیاں ہیں جن کی ڈوریں واشنگٹن اور پینٹاگون میں ہیں جب تک یہ ڈوریں نہیں ٹوٹتیں ان کے ہاتھوں میں کشکول رہیں گے اور سروں پہ امریکی ڈرون منڈلاتے رہیں گے
SHAUKAT CHAUDRY, CHAKWAL Wednesday, November 05 2008
unfortunately after every election, we believe that situation will change but after exit of Gen.Pervez, the most corrupt dirtiest person have been elected our president. Pakistanis have a very bad fortune. He is the agent of west. criminal & against the sovernty/judiciary of Pakistan.

what we can say but pray to ALLAH to save the whole pakistan from all of our leaders.

all of them either they belong to any party/pak force, everyone have been failed to fulfil our expectations.

may ALLAH destroyed all our leaders. Ameen.
Thanks.
Fazal Rabi, peshawar Wednesday, November 05 2008
جب تک ہم دوسروں کے سہارے پر جیے گیں
swera, lahore Wednesday, November 05 2008
salam to all dear frinds .
raha sawal ka pakistan kab tak kherat par chale ga?
to jawab simpel ka jab tak hamare pakistan par koie muslaman hokmaran nahe ataa.
Muhammad Azeem, islamabab Wednesday, November 05 2008
جب تک ہم ایسے حکمرانوں کو ووٹ دیتی رہیں گے، ایسا ہوتا رہے گا۔ اس میں ہماری قوم کی ہے غلطی ہے، اس لئے ہمیں اس کی سزا مل رہے ہے۔
M. Ahmed, Karachi Wednesday, November 05 2008
Aslamualaikum..!!
Ye bilkul ghalat hey hum log ghaflat ki neend so rhey hen or wghera waghera..
Aap zara baher niklen or kisi sey b puch len to koi b in ZALIM HUKMARANO ki hami k liey vote nhi deta.!!
Ye ZALIM HUKMARAN khud hi apni marzi sey vote bhartey rehtey hen or koi kuch nhi keh sakta.Hm sirf bol saktey hen jo k hum ker tey hen.
ok.??
Sunny, Karachi Wednesday, November 05 2008
Displaying results 41-60 (of 184)
Page:1 - 2 - 3 - 4 - 5 - 6 - 7 - 8 - 9 - 10First « Back · Next » Last