سندھ حکومت نے تعلیمی نظام میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے میٹرک اور انٹر سطح پر گریڈنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، یوں ملک کا پہلا صوبہ بن گیا جس نے نمبروں اور پوزیشنز کو الوداع کہہ دیا۔ سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ کے مطابق 2025ء سے طلبہ کو گریڈز کی بنیاد پر نتائج دیے جائیں گے۔
اس نئی پالیسی کے تحت پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز کا تصور ختم کر دیا جائے گا، جبکہ ملک کے دیگر صوبے جیسے پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان ابھی اس تبدیلی کی منظوری نہیں دے سکے۔
انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی) کے طے کردہ فارمولے کے تحت، 95 یا زائد نمبروں پر غیر معمولی "A" گریڈ، 90 پر "شاندار A"، اور 85 پر "بہترین A" دیا جائے گا۔
اسی طرح، 80 نمبروں پر "بہت اچھا B"، 75 پر "اچھا B"، اور 70 پر "مناسب اچھا B" گریڈ دیا جائے گا، جبکہ 60 نمبروں پر "اوسط سے اوپر C"، اور 50 نمبروں پر "اوسط D" گریڈ ملے گا۔
آئندہ سال سے پاسنگ مارکس بھی بڑھا کر 33 سے 40 کر دیے جائیں گے، اور 40 سے نیچے نمبر لینے والوں کو "غیر تسلی بخش F" گریڈ دیا جائے گا۔