"آئندہ سال سے میٹرک اور انٹر میں پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کر دئیے جائیں گے"
یہ کہنا ہے بورڈز کوآرڈینشن کمیٹی (آئی بی سی سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر غلام علی ملاح کا جنھوں نے منگل کو آئی بی سی سی کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا.
ڈاکٹر غلام علی ملاح کا کہنا تھا کہ اب آسان اور رٹے ہوئے سوالات کی جگہ مشکل سوالات دیئے جائیں گے، تاہم 7 سوالات پر پسند کا اختیار دگنا یعنی 14 کر دیا جائے گا۔ تعلیمی فریم ورک پر کام شروع کرتے ہوئے طلبہ کو امتحان میں گریس مارکس دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ائندہ آنے والے دنوں میں پاکستان بھر کے تمام تعلیمی بورڈ منصفانہ طور پر یکساں کاپیوں کی جانچ پڑتال کے مرحلے کو طے کرنے کی بھی سفارشات پیش کر دیں۔
آئندہ تعلیمی سال میں طالب علم کے لئے پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کر دیئے جائیں گے اس کے ساتھ ساتھ اوپن چوائس امتحان کے فارمیٹ سے کلوز چوائس فارمیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں 100 فیصد آپشنز کھولے جائیں گے. اگر 7 سوال ہونگے تو 14 سوالوں کی چوائس دی جائے گی۔
ڈاکٹر غلام علی ملاح کا کہنا تھا کہ کچھ بچے آسان اور رٹے والے سوال حل کرتے تھے جب کہ کچھ بچے مشکل سوال کرتے ہیں تو یہ ناانصافی ہوتی تھی کیونکہ مارکس برابر آتے تھے۔ ہم سوال کے آپشنز ختم نہیں کر رہے مگر ہم نے کلوز آپشن دے کر سوال بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ہر سوال میں دو دو سوال ہوں گے مگر سوال نالج بیسڈ ہوں گے اس سفارش کا مقصد طلبہ کی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے تا کہ وہ سوال حل کرتے وقت رٹے کے بجائے دماغ کا استعمال کریں.