Add Poetry

میں اس کی آنکھ ہوں یا آنکھ کا اشارہ ہوں ۔

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ROMANIA

میں اس کی آنکھ ہوں یا آنکھ کا اشارہ ہوں
ہوں آفتاب یا شب کا کوئی ستارہ ہوں

نظر جو مجھ پہ کریں اہل دل تو بول اٹھیں
کہ مطلقا میں تری ہجرتوں کا مارا ہوں

جو چھاوں دے نہ سکے ، ایک اایسا پیڑ ہوں میں
جو بوند بوند کو ترسے وہ ابر پارا ہوں

خفی نہیں ہیں کسی سے یہ حالتیں میری
میں تیرے ہجر میں جلتا ہوا شرارہ ہوں

Rate it:
Views: 343
08 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets