Add Poetry

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں

Poet: عاشق رسول اعلیٰ حضرت محدث بریلوی علیہ الرحمہ By: Ata Ur Rehman Noori, India

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں
جس راہ چل دئیے ہیں کوچے بسا دئیے ہیں

ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یاد آگئے ہیں سب غم بھلا دیئے ہیں

جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ ان کی آنکھیں
جلتے بجھا دئے ہیں، روتے ہنسا دئے ہیں

اک دل ہمارا کیا ہے، آزار اس کا کتنا
تم نے تو چلتے پھرتے مردے جلا دئے ہیں

ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اٹھتے ہوں گے
اب تو غنی کے در پر بستر جما دئے ہیں

آنے دو یا ڈبو دو اب تو تمہاری جانب
کشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اٹھا دئے ہیں

اللہ کیا جہنم اب بھی نہ سرد ہوگا
رو رو کے مصطفی نے دریا بہادیئے ہیں

میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا
دریا بہا دئیے ہیں دُر بے بہا دئیے ہیں

ملک سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم
جس سمت آگئے ہو سکّے بٹھا دیئے ہیں

Rate it:
Views: 764
21 Feb, 2013
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets