Add Poetry

سلام بحضور امام حسین علیہ السلام

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

حسین ابن علی روشن و تابندہ ستارا ہے
مقام اس کا مہ و انجم کی صورت آشکارا ہے

یہاں آل نبی کی یاد جس کو ناگوارا ہے
اس کم ذات کی تقدیر میں لکھا، خسارا ہے

حسینیت سے منہ پھیریں، یہ جیتے جی نہیں ممکن
یہی دولت ہماری ہے، یہی ورثہ ہمارا ہے

رکھیں گے لاج وہ بیشک ہر اک اپنے پرائے کی
قیامت میں محمد کے نواسوں کا سہارا ہے

جو دیکھا گھوڑے کو میدان سے آتے ہوئے خالی
تو ادرکنی محمد کہ کے زینب نے پکارا ہے

کلیجہ پھٹ گیا پیر فلک کا بھی، زمیں لرزی
ستمگر نے جو اصغر کے گلے پر تیر مارا ہے

گئے عون و محمد، قاسم و اکبر، علی اصغر
نہ لوٹا ہائے ! کوئی گھر، بہت ماں نے پکارا ہے

نہیں جاہ و حشم کی کچھ، یہ باتیں آگہی کی ہیں
یہ پوچھو اہل دل سے کون جیتا، کون ہارا ہے؟

فضائیں گونج اٹھیں چار سو اللہ اکبر سے
اذان حضرت اکبر کا کیا دلکش نظارا ہے

مؤرخ اس کو رومی ! گر لکھے بھی تو نہ لکھ پائے
سر مقتل وفا کا قرض زینب نے اتارا ہے

Rate it:
Views: 441
09 Dec, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets