عشق جو ملا نہیں
تيری بے رُخی کا گلا نہیں
تو وہ عشق تھا جو ملا نہیں
انتہا وہ میرے عشق کی تھی
لوٹنے کی تھی جس میں راہ نہیں
جب عشق ہوا تب جان گئے
کوئی جان کے عاشق بنا نہیں
کہا تو ہوتا میں بے وفا نہیں
میرے عشق کی طلب صلہ نہیں
اب نہ آرزو ہے نہ دُعا میری
تو وہ عشق تھا جو ملا نہیں
تیرے عشق میں خود کو لٹا دیا
میں تیرا جوگی بن کے آہ گيا
کیا حال ہوا میں بے حال ہوا
تو بے وفا یا میں کجا
میرے عشق کی تو یہ سزا نہیں
تو وہ عشق تھا جو ملا نہیں