قائد اعظم محمد علی جناح ؒ ایک عظیم مسلم
رہنمافرماتے ہیں ’’ ہم اس نقطہ نظر پر قائم ہیں کہ مسلمان اور ہندو ہر لحاظ
اور ہر اعتبار سے دو مختلف قومیں ہیں۔ہم( مسلمان)دس کروڑ افراد پر مشتمل
ایک قوم ہیں۔مزید براں ہم اپنی مخصوص تہذیب و تمدن،زبان اور ادب ،فن اور
معماری، نام اور القاب، اقدار اور تناسب،قوانین اور اخلاق، رسوم اور تقویم،
تاریخ اور روایات، رجحانات اور خواہشات کی حامل قوم ہیں۔ مختصر یہ کہ زندگی
اور اس سے متعلق تمام بین الاقوامی قوانین کی رو سے مسلمان ،ہندؤں سے الگ
قوم ہیں‘‘۔ 25 دسمبر بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح ؒکا یوم
ولادت جسے قوم عقیدت و احترام اور روایتی جوش و جذبے سے منا تی ہے۔ ملک
بھرمیں سرکاری اور نجی سطح پر تقریبات کا اہتمام کیا جاتا۔ الیکٹرانک میڈیا
خصوصی نشریات کااہتمام کرتاہے اور پرنٹ میڈیا بھی بانی پاکستان کی خدمات کو
خراج تحسین پیش کرنے کیلئے خصوصی اشاعت کااہتمام کرتاہے۔ہرکوئی اپنے خیالات
و ترجیحاب کے مطابق قائد اعظم ؒ کی شخصیت کوپیش کرنے کی بھرکوشش
کرتاہے۔ہمارے لئے انتہائی افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ لوگ مسلمانوں کے عظیم
مسلمان قائدجوہرحال میں مسلمانوں کوہندؤں و دیگرکفارسے الگ قوم سمجھتے
اوربیان کرتے رہے ہیں کی اسلامی روشن خیالی کولبرل ازم ثابت کرنے کی کوشش
کررہے ہیں۔یہ حقیقت روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان
کاقیام مسلمانوں کی عظیم جدوجہد کے باعث ہی ہوا۔قائداعظم نے قیام پاکستان
سے قبل 8 مارچ 1944ء کو مسلم یونیورسٹی علی گڑھ میں خطاب کرتے ہوئے ان
الفاظ میں واضح طور پر باور کرادیا تھا کہ ’’پاکستان اسی دن وجود میں آگیا
تھاجس دن ہندوستان میں پہلا ہندو مسلمان ہوا تھا‘‘ جو دانشور حلقے نظریہ
پاکستان اور قیام پاکستان کے مقاصد کے حوالے سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے
تحت حقائق کو مسخ کرکے پیش کر رہے ہیں‘ انہیں اسلامیہ کالج پشاور میں
قائداعظم کی 13 جنوری 1948ء کی تقریر کے یہ الفاظ ذہن نشین کرلینے چاہئیں
کہ ’’ہم نے پاکستان کا مطالبہ ایک زمین کا ٹکڑا حاصل کرنے کیلئے نہیں کیا
تھابلکہ ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرنا چاہتے تھے جہاں ہم اسلام کے
اصولوں کوعملی طورپر آزما سکیں‘‘اس طرح جنوری 1948ء میں عید میلادالنبی ﷺکے
موقع پر قائداعظم نے فرمایا تھا کہ قیام پاکستان کا مقصداسلامی قوانین کا
نفاذ تھا۔ 14اگست 1948ء کو قائداعظم نے قوم کو جو پیغام دیا وہ ان کا آخری
پیغام ثابت ہوا۔ کیونکہ اس کے بعد ایک ماہ کے اندر 11ستمبر 1948ء کو ان کا
انتقال ہوا۔ قائداعظم ؒنے فرمایا ’’پاکستان کا قیام ایک ایسی حقیقت ہے کہ
دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال ملنا محال ہے۔ ہم نے پوری دیانتداری خلوص اور
مستعدی سے کام کیا تو پاکستان بہت جلد اہل عالم میں شاندار حیثیت اختیار
کرے گا۔ مجھے پورا اعتماد ہے کہ پاکستانی عوام ہر موقع پر اسلامی تاریخ کی
روایات، عظمت اور شان و شوکت کو زندہ کر دکھائیں گے‘‘جس طرح پاکستان کا
قیام ایک ایسی حقیقت ہے کہ دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال ملنا محال ہے ٹھیک
اسی طرح قائد اعظم محمد علی جناح ؒجیسے عظیم رہنماء کی مثال ملنابھی محال
ہے ۔اﷲ تعالیٰ سے دعاہے کہ پاکستان کوقائداعظم محمدعلی جناحؒ جیسے
لیڈرعطافرماکراسلامی جمہوریہ پاکستان کواسلام کا قلعہ بنا(آمین) |