افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر

جب الیکشن کا زمانہ قریب آتا ہے تو ملک میں جلسے جلوسوں کا سلسلہ کئی ماہ پہلے ہی شروع ہو جاتا ہے اور ہر پارٹی پہلے کی طرح معصوم عوام سے بلند بانگ دعوے کرنے میں لگ جاتی ہے لیکن عوام ہے کہ کچھ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور آنکھیں بند کر کے جسے چاہے ووٹ دے دیتی ہے ایسے بھی سیاسی لیڈر ہیں جو اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام نہیں مکمل کر سکے لیکن ووٹ اسی کو ملے گا کیونکہ یہی کامیاب ہوتا ہے ہمارے لئے کچھ کرے یا نہ کرے وووٹ اسی کو دینا ہے اس لئے عوام کی طرف سے یہ الزام عائد کرنا کہ سب چور ہیں غلط ہو گا کیونکہ ہم نے ووٹ دیتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ کون ملک کا خیر خواہ ہے اور کس کو عوام سے محبت ہے میری عوام سے التجا ہے کہ اب ا ٓپ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور اسی کو ووٹ دیں جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے، جو ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار کا بندوبست کرے، ملک پر جو پہاڑ جتنے قرضے ہیں انہیں ختم کرے کیونکہ ہمارے بجٹ کا کافی حصہ قرضوں کی ادائیگی پر صرف ہو جاتا ہے اگر یہی پیسہ عوام پر خرچ ہو تو خوشحالی ہمارا بھی مقدر بن سکتی ہے مجھے اس سے سروکار نہیں کہ آپ کس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں مجھے اس بات کی فکر ہے کہ آپ اس بار اسمبلی میں کوئی غلط سیاسی لیڈر نہ آنے دیں اور ایسے ہی لیڈر کو چنیں جو ملک و قوم کی محبت اپنے دل میں رکھتا ہو، ستر سال ہونے کو آئے ہیں لیکن ابھی بھی ملک میں نہ تعلیم کا گراف بہتر ہوا ،نہ صحت کے مسائل ٹھیک ہو سکے، نہ ہی مہنگائی کو کم کیا جا سکا ، نہ ہی بہتر روزگار میسر آ سکا،نہ ہی غربت کا خاتمہ ہوا ،نہ ہی انصاف کا بول بالا ہو سکا ، نہ ہی ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوا اور نہ ہی پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوا ۔آخر کب یہ خواب پورا ہوگا ملک میں تو کسی چیز کی کمی نہیں ہے ملک میں ہر طرح کے وسائل موجود ہیں لیکن اس کے باوجود عوام کی حالت کیوں بہتر نہیں ہو سکی آخر کب تک عوام کا استحصال ہوتا رہے گا آخر کب سیاسی لیڈر اپنی تجوریاں بھرنے کی بجائے عوام کو خوشالی کی جانب گامزن کریں گے ۔

الیکشن سے پہلے اور الیکشن کے بعد بھی سیاسی لیڈر تبدیلی کی بات کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے اب ہمیں اپنی سوچ اور نظریات میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اگر ہمیں اپنے وطن سے محبت ہے تو پھر ایسے سیاسی لیڈروں کا انتخاب کریں جو واقعی ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں جو بھی لیڈر الیکشن میں کھڑا ہوتا ہے آپ کے قریب ہوتا ہے آپ اس کا سیاسی کیرئیر ضرور دیکھیں کہ کیا اس نے ہمارے حلقے میں کوئی ترقیاتی کام کیا ہے کیا اس نے حلقے کے نوجوانوں کو روز گار دلانے میں مدد کی ہے کیا اس نے بنیادی ضرورت زندگی کو عوام تک رسائی کو ممکن بنایا ہے اگر تو جواب ہاں میں ہے تو اسے ضرور ووٹ دیں لیکن اگر صرف دعوے کئے تھے اور کام صفرہے تو پھر اس کو دوبارہ نہ آزمائیں ۔پاکستان اور آپ کی ترقی صرف اور صرف آپ کے ووٹ سے ممکن ہے ،روز گار ،مہنگائی،تعلیم و صحت،کرپشن ،انصاف اور خوشحالی صرف اور صرف آپ کے ووٹ سے ہی ممکن ہے ایک باکردار ،محنتی ،وطن اور عوام کا درد محسوس کرنے ولا ،عوام سے محبت کرنے والا ،تعلیم یافتہ شخص کو ہی اپنا نمائیندہ چنیں جو صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھتا ہو اور ملک سے فرقہ ورایت،تعصب،نفرت اور کرپشن کے خاتمے کو ممکن بنا سکے کیونکہ یہ چیزیں جہاں ملک کو کھوکھلا کرتی ہیں وہیں پر دشمن کو بھی موقع فراہم کرتی ہیں کہ وہ ملک میں افراتفری اور دہشت گردی کو ہوا دے سکیں ، تبدیلی نعروں سے نہیں بلکہ سوچ سے تبدیلی آتی ہے اپنی ذاتیات کو پس پشت ڈال کر صرف ملک کی فلاح اور ترقی کے لئے سوچا جائے اگر آپ واقعی تبدیلی چاہتے ہیں تو ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں اور جھوٹے وعدے کرنے والوں کو سیاست سے باہر کر دیں تا کہ میرا پیارا وطن ترقی کی منزلیں جلد از جلد طے کر سکے اور یہاں ہر طرف خوشحالی ہی خوشحالی ہو ۔ اﷲ ہمارے وطن کا حامی و ناصر ہو آمین۔

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1841587 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More