درود شریف کا ورد کریں اور دنیا و آخرت سنواریں

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث شریف نقل ہے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حق تعالیٰ نے مجھے وہ رتبے دیئے ہیں جو کسی نبی کو نہیں ملے۔ مجھ کو سب نبیوں پر فضیلت دی اور اعلیٰ درجے مقرر کئے۔ میری امت کیلئے مجھ پر درود پڑھنے میں میری قبر کے پاس ایک فرشتہ مقرر فرمایا جس کا نام منطوش ہے۔ اس کا سر عرش کے نیچے اور پاﺅں زمین کی تہہ تک ہیں۔ اس کے اسی ہزار بازو اور ہر بازو میں اسی ہزار پَر اور ہرپَر کے نیچے اسی ہزار رونگٹے اور ہر رونگٹے کے نیچے ایک زبان ہے جس سے وہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تحمید بیان کیا کرتا ہے اور اس شخص کیلئے دعائے مغفرت کیا کرتا ہے جو (میرا امتی) مجھ پر درود پڑھتا ہے۔

حضرت شیخ احمد بن ثابت مغربی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں ایک دن درود شریف کے متعلق کتاب لکھ رہا تھا۔ دیوار کے ساتھ پشت لگا کر قلم ہاتھ میں اور کاغذ گود میں تھا کہ اچانک آنکھ لگ گئی اور اپنے آپ کو ایک جامع مسجد میں پایا‘ اندر گیا تو کوئی ذرہ بھر زمین بھی بیٹھنے کو نہ ملی۔ ایک نوجوان نہایت ہی حسین و جمیل نظر آیا ۔اس کے چہرے کے نور اور اس کے حسن قامت کو دیکھ کر بہت تعجب ہوا۔ ان سے نام پوچھا۔ اس نے کہا میرا نام ” رومان “ ہے اور میں ملائک ہوں۔ میں نے پھر پوچھا کہ آپ ملائک ہیں تو آدمیوں میں کیوں آئے ہیں۔ فرمایا اس مسجد میں سب فرشتے ہیں ‘آپ کو آدمی نظر آ رہے ہیں۔

میں نے عرض کیا مجھے جبرائیل ؑ دکھائیں جو ہمارے آقا و مولا محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والے ہیں۔ فوراً مسجد کے محراب سے آواز آئی کہ اے اللہ کے بندے میں یہاں ہوں۔ میں نے سلام عرض کیا اور کہا کہ مجھے نصیحت فرمائیے۔ فرمایا تیرے سامنے یہودی آئے گا اس سے بچے رہنا اور امانت کو ادا کرنا۔

پھر میں نے میکائیل علیہ السلام کو دیکھنے کی خواہش کی اور ان کو دیکھا اور عرض کیا مجھے کوئی نصیحت فرمائیے انہوں نے کہا عدل کرو اور عہد پورا کرو۔ پھر میں نے اسرافیل علیہ السلام کو دیکھنے کی تمنا کی۔ ایک صاحب رعنا کھڑے ہوئے اور کہا کہ میں اسرافیل ہوں۔ میں نے کہا مجھے نصیحت فرمائیے۔ بولے دنیا کو چھوڑ دو اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہو گی۔ پھر میں نے عزرائیل علیہ السلام کی زیارت کرنا چاہی۔ اچانک ایک حسین و جمیل جوان اٹھے اور فرمایا میں عزرائیل ہوں۔ میں نے ان کی خدمت میں عرض کی کہ حضرت جان تو آپ ہی نے نکالنی ہے۔ لہٰذا اللہ اور اس کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واسطہ دیکر عرض کرتا ہوں کہ آپ میری روح قبض کرتے وقت مجھ پر نرمی کریں۔ حضرت عزرائیل نے فرمایا ہاں ایک شرط ہے وہ یہ کہ آپ حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود شریف پڑھتے رہیں۔

حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فضائل حج بیان فرمائے کہ جو حج کر کے جہاد کو جائے تو ایک جہاد کا ثواب 400 حج کے برابر پائے گا۔ وہ لوگ جن میں طاقت نہ تھی اس بات کو سن کر مایوس اور دل شکستہ ہونے لگے۔ حضور علیہ الصلوٰة والسلام نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھ پر درود بھیجے گا وہ ایسی جزا پائے گا جو چار سو مرتبہ جہاد کرنے والے کو ملتی ہے۔ اس روایت کو حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ نے بھی نقل کیا ہے۔

روایت ہے کہ ایک مرتبہ اللہ تعالیٰ کے چاروں مقرب فرشتے بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے۔ جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا ! یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جو دس بار درود پڑھے گا میں اسے پل صراط سے بجلی کی سی تیزی سے گزاروں گا۔ میکائیل علیہ السلام نے عرض کیا! میں بارگاہِ رب العزت میں پہنچا کر سیراب کروں گا۔ اسرافیل علیہ السلام نے عرض کیا! میں بارگاہِ رب العزت میں اس وقت تک پڑا رہوں گا جب تک کہ اس کی بخشش نہ ہو جائے۔ عزرائیل علیہ السلام نے عرض کیا ! میں اس کی روح اس قدر آسانی سے قبض کروں گا جس طرح انبیائے کرام علیہ السلام کی روح قبض کرتا ہوں
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1309115 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.