(وقاص شوکت)
پاکستان کی تاریخ میں خواتین کا کردار بھی کسی اہمیت سے کم نہیں ہے ، وہ
برصغیر کی جدوجہد ہوں یا کسی آمر کی ڈکٹیٹر شپ ہوں ہر دور میں خواتین نے
اپنے طاقت کا لوہا منوایا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 8مارچ کا دن
خواتین کے عالمی دن کے موقع پرمنایا جاتا ہے۔ اس دن خواتین کی جانب سے
سیاسی، سماجی، فلاحی جدوجہد پر انہیں خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا
جاتا ہے جس میں مختلف سماجی ، سیاسی اور بین الاقوامی سطح پر تقریبات کا
انعقاد کیا جاتا ہے ‘ اسی سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی
جانب سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تمام صوبائی دارالحکومتوں
اورعلاقائی ہیڈکوارٹرز میں ’’ کاروان بینظیر ‘‘ کے نام سے ریلیوں کا انعقاد
کیا جارہا ہے۔ کراچی سے نکلنے والی ریلی کی قیادت پی پی پی خواتین ونگ
پاکستان کی مرکزی صدر ایم این اے فریال تالپورکررہی ہیں جبکہ ان کے ہمراہ
خواتین ایم این ایز، ایم پی ایز، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین
بھی شامل ہونگے جبکہ پی پی پی خواتین ونگ کی صوبائی صدور پنجاب،
خیبرپختونخواہ، گلگت بلتستان، بلوچستان، آزاد کشمیر اور فاٹا میں نکالی
جانے والی ریلیوں کی قیادت کریں گی‘ریلی سندھ اسمبلی سے کراچی پریس کلب پر
اختتام پذیر ہوگی جس میں ایم این اے فریال تالپور ودیگر خطاب کرینگے۔
پاکستان میں اگر خواتین کی قربانیوں اور جدوجہد کی بات کی جائے توپیپلز
پارٹی اس دوڑ میں صف اول پر آتی ہے کیونکہ مسلمہ امہ میں پہلی خاتون
وزیراعظم بننے والی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا تعلق بھی اسی پارٹی سے تھا
جنہوں نے اپنے والد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد
بطور خاتون پارٹی کے چیئرپرسن منتخب ہوکر ملک کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی کی
بھاگ دوڑ سنبھالی اور اسے احسن طریقے سے سرانجام دیا۔ پیپلز پارٹی جو
پاکستان کی خواتین کے حقوق کے فروغ اور تحفظ دینے کے لئے پرعزم ہیں
اورخواتین کے حقوق کو فروغ دیا اور انہیں قائدانہ عہدے دیئے ہیں۔
* مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو
* پہلی خاتون گورنر رعنا لیاقت علی خان
* قومی اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر
*قومی اسمبلی کی پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر
*پہلی خاتون وزیر خارجہ
پاکستان میں قائم سیاسی جماعتوں میں کوئی سیاسی پارٹی سوائے پیپلز پارٹی کے
ایسی نہیں جس نے خواتین کے حقوق کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیاہوں بلکہ ان دیگر
جماعتوں نے سیاسی ،سماجی ادوار میں خاتون رکن کیلئے روڑے ضرور اٹکائے ہیں
اگربات مسلم لیگ ن کے قائدین اور اراکین کے حوالے سے کی جائے تو ملکی سیاست
کے تاریخ دان بخوبی جانتے ہیں کہ مسلم لیگ ن نے کس طرح کسی عورت کی عظمت سے
کھیلتے ہوئے جہاز سے تصاویر اور اسمبلی کے فلور سمیت روڈوں گلی کوچوں میں
سستی شہرت حاصل کرنے اور اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے عورت ذات کی تذلیل
کی اور آج قدرت نے خود ان کو ایک عورت کے گرد کھڑا کر کے انہی کی جانب سے
کی گئی سازشوں اور تذلیل کا بھرپور جواب دے دیا۔ یہی حال پی ٹی آئی کا ہے
جس کی اپنی خواتین اراکین اپنے ہی لیڈر کی حواس کا شکار ہوتے دیکھائی دیتی
ہیں۔
پاکستان میں اگر خواتین کے حقوق ، تحفظ اور عملی کاموں کے حوالے سے بات کی
جائے تو پیپلز پارٹی نے خواتین کے لئے ایسے تاریخی کام سرانجام دیئے ہیں جو
رہتی دنیا تک قائم ودائم رہینگے۔پاکستان پیپلز پارٹی نے خواتین کیلئے زمین،
آمدنی، قرضہ اور انصاف کے مواقع سے وابستہ حقوق کے لیئے اقدامات کیئے۔*
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام* فرسٹ ویمن بینک* خواتین کے لیئے علیحدہ پولیس
اسٹیشنز* لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام* نادرا کارڈز کا مفت اجراء جس سے خواتین
کی شناختی آئی ڈی میں اضافہ ہوا* بینظیر بھٹو لینڈ ٹرانسفر پروگرام* یونین
کاؤنسل سطح پر غربت کے خاتمے کا پروگرام جس کے تحت ہزاروں خواتین مستفید
ہوئی* سیکنڈری تعلیم حاصل کرنے والی تمام لڑکیوں کے لیئے وظیفہ جیسے
پروگرام کا اطلاق کیا۔
خواتین کی قانون سازی کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو پیپلز پارٹی نے *
قومی کمیشن برائے خواتین کا قیام * اینٹی ویمن۔ پریکٹس ایکٹ* اینٹی۔ایکڈ
کرائمز کا قانون * ویمن ڈسٹریس اینڈ ڈیٹینشن کا قانون* ملازم پیشہ خواتین
کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون منظور اور عمل درآمد کروائیں جس سے خواتین کو
معاشرے میں انصاف کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کے بہتر اقدامات مرتب کروائے۔
پاکستان کی سیاسی جماعت میں پیپلز پارٹی واحد پارٹی ہے جس کی قیادت میں
خواتین کی تیسری نسل محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی صاحبزادیاں محترمہ بختاور
بھٹو زرداری اور محترمہ آصفہ بھٹو زرداری حقوق اور تحفظ کی جنگ میں سب سے
آگے ہیں۔
|