سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں ایک عرصہ سے پانی کی
لائنیں انتہائی بوسیدہ اورزنگ آلود ہوچکی ہیں جن سے اب پانی کم اورامراض
زیادہ سپلائی ہوتے ہیں ،یہ لائنیں کافی عرصہ قبل بچھائی گئی تھیں تاکہ
لوگوں کو میونسپل کمیٹی کی جانب سے ضرورت کے مطابق پانی میسرآسکے اس زمانے
میں یہ لائنیں اس مقصد کو بہتراندازمیں پوراکررہی تھیں مگر وقت گزرنے کے
ساتھ ساتھ یہ لائنیں زنگ آلود اورخستہ حال ہورہی تھیں اور آج حال یہ ہے کہ
وہ مزید استعمال کے قابل نہیں رہیں ،مینگورہ شہر میں ان لائنوں کو ندی
نالوں میں سے گزارا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ٹیوب ویلوں سے پانی سپلائی کرتے
وقت ندی نالوں کی گندگی ان لائنوں میں داخل ہوتی ہے اورپانی کے ساتھ مل کر
لوگوں کے گھروں میں پہنچ جاتی ہے جسے لوگ بے خبری میں استعمال کرکے مختلف
امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں،اس وقت سوات میں ہزاروں کی تعدادمیں لوگ
ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں جس کی بڑی وجہ آلودہ اور گندے پانی کا استعمال
ہے،سوات کاپانی کسی زمانے میں لوگ مختلف امراض کے علاج کے طورپراستعمال
کرتے تھے میں مگر اب وہ آب حیات خود امراض پھیلانے کاسبب بن رہاہے ،ٹوٹ
پھوٹ کا شکار پانی کی پائپ لائنیں تبدیل کرنے کیلئے ابھی تک نہ تو انتظامیہ
نے کو ئی اقدام اٹھایا اور نہ ہی ٹی ایم اے نے کوئی توجہ دینے کی زحمت
گوارا کی ہے ،ذمہ داروں کی اس لاپرواہی کی وجہ سے ہیپاٹائٹس سمیت دیگر
امراض بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہیں ،یہاں کے عوام کو زندگی کی بنیادی
سہولیات تو شروع ہی سے میسر نہیں صرف صاف پانی تھا جو بڑی فروانی کے ساتھ
ملتاتھا مگر اب وہ بھی ناپید ہوچکاہے ،پانی کی خستہ حال اور زنگ آلود پائپ
لائنوں پر جگہ جگہ پلاسٹک اور کہیں کہیں لوہے کے جائنٹ لگے ہوئے ہیں جس سے
بڑی تیزی کے ساتھ پانی بہہ کرضائع ہورہاہے جس کی کئی بارنشاندہی بھی کی گئی
مگر کسی نے ان لائنوں کوتبدیل کرنے اور ان کی جگہ نئے پائپ لگانے کیلئے
اقدام نہیں اٹھایا ، اس سلسلے میں عوام کا کہناہے کہ ہرحکومت نے یہاں کے
عوام کے ساتھ لاتعدادوعدے کئے جن میں صاف پانی کی فراہمی کا وعدہ بھی
سرفہرست رہا مگر کسی بھی حکومت نے اپنایہ وعدہ پورا نہیں کیا مقامی لوگ
کہتے ہیں کہ جو حکومت عوام کو صاف پانی فراہم نہیں کرسکتی اس سے
دیگرسہولیات کی فراہمی کی توقع رکھنا بے کارہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت ،انتظامیہ اور ٹی ایم اے مینگورہ شہر
میں ندی نالوں اور عام راستوں پر بچھائی گئیں پانی کی خستہ حال اور زنگ
آلود لائنوں کو ہٹاکر ان کی جگہ نئی لائنیں بچھانے کیلئے فوری اقدامات
اٹھائیں اس سے اگرایک طرف یہاں کے عوام کو پینے کا صاف پانی میسر آسکے گا
تو دوسری طرف مزید لوگ امراض میں مبتلا ہونے سے بچ جائیں گے۔
|