امریکی ماہر پروفیسر برٹ نیکس نے کہا ہے کہ سانپ کا زہر
انسان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتا ہے تاہم اگر متاثرہ شخص کو بروقت طبی امداد
دی جائیں تو اُس کی جان کو محفوظ بھی بنایا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نارتھ کیرولینا میں سانپ کے کاٹنے سے پھیلنے
والے زہر اور بروقت طبی امداد دینے کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا
گیا جس میں شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اپنی تجاویز پیش کیں۔
ویک فورسٹ ہیلتھ میں ایمرجنسی میڈیسن کے پروفیسر برٹ نیکس کے مطابق سانپ کا
زہر انسان کے لیے خطرناک ضرر بن سکتا ہے کیونکہ اس کی بڑی مقدار اندرونی
طور پر خون تک رسائی حاصل کرلیتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سانپ کے کاٹنے سے انسانی جسم میں سوجن اور جلن شروع
ہوجاتی ہے جبکہ متاثرہ حصے پر زخم بھی ظاہر ہوجاتا ہے۔
علامات اور احتیاطی تدابیر
سانپ خطرے کو بھانپتے ہوئے اُسی طرح حملہ کرتا ہے اور اس کے ڈسنے کے باعث
انسانی جسم میں زہر کی مختلف مقدار داخل ہوتی ہے، جو اُس کے کاٹنے پر منحصر
ہوتا ہے۔
جسم کے متاثرہ حصے پر درد اور سوجن ہوجاتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ انسان
میں زہر منتقل ہوگیا۔
عام طور پر سانپ انسانی جسم کے دو حصوں ‘ٹخنے یا ہاتھ‘ پر کاٹتا ہے جس کے
بعد پنڈلی یا کاندھے میں زہر پھیلنے کی علامات واضح ہوجاتی ہیں۔
ابتدائی طبی امداد
کسی بھی شخص کو اگر سانپ کاٹ لے تو اُسے فوری طور پر طبی امداد دی جائیں
اور ٹیٹنس کا انجیکشن لگوائیں تاکہ زہر کا اثر فوری طور پر رک سکے۔
جس حصے پر سانپ نے کاٹا ہو اُسے ہلنے جلنے سے بچائیں ایسا کرنے سے زہر جسم
پر سست روی سے پھیلے گا۔
اگر اُس کے ڈستے وقت آپ ہوش میں تھے تو شکل ضرور یاد رکھیں کیونکہ یہ بات
طبی معاونت کے لیے کارآمد ثابت ہوتی ہے۔
جسم کے جس حصے پر بھی سانپ نے کاٹے تو اُس حصے سے زیورات یا دیگر اشیاء کو
فوری طور پر اتار دیں کیونکہ سوجن کے بعد مذکورہ چیزیں اتارنے میں بہت مشکل
پیش آتی ہے۔
سانپ کو کسی صورت نہ ماریں کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں وہ آپ کو دبارہ
کاٹ سکتا ہے
جسم کے جس حصے پر سانپ کاٹے اُس جگہ کو ہرگز نہ چوسیں کیونکہ یہ عمل کرنے
کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ الٹا نقصان ہے، ایسا کرنے کی صورت میں سانپ کا زہر
آپ کے جسم میں داخل ہوجائے گا۔
مذکورہ حصے پر کوئی پٹی نہ باندھیں اور نہ ہی درد دور کرنے کے لیے کوئی دوا
استعمال کریں کیونکہ ایسا کرنا بہت زیادہ نقصان دہ ہوسکتا ہے اور اس عمل سے
جسم کے مزید ٹشوز خراب ہو سکتے ہیں۔
علاج
امریکی ماہر کا کہنا تھا کہ سانپ کے کاٹنے اور زہر کی شدت کو مدنظر رکھتے
ہوئے اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
ہلکے حملے کی صورت میں متاثرہ جگہ کی صفائی اور دیکھ بھال کر کے مزید نقصان
سے بچا جاسکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص کے جسم کا خون نکال کر ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے
جس کے بعد زہر اور اُس سے پیدا ہونے والے مسائل کا معلوم کیا جاسکتا ہے۔
اگر کسی شخص پر سانپ زور دار طریقے سے حملہ کرے تو اُس کے جسم میں زہر کی
تاثیر کو روکنے کے لیے اینٹی ٹاکسن کی ضرورت ہوتی ہے۔ |