یکم اور ۲؍اگست کی درمیانی شب ہمارے ممدوح فضیلۃ الشیخ
عبدالرحمٰن بن محمدیوسف ریاضی کا ۴۵؍برس کی عمر میں دہلی میں انتقال ہوگیا
۔ آپ کا تعلق ضلع سدھارتھ نگر کی تحصیل اٹوا کے ایک گائوں اگیا سے تھا ۔
آپ نے دہلی ہی کے جامعہ ریاض العلوم سے تعلیم حاصل کی تھی ۔اورکچھ دنوں
وہیں درس وتدریس کا فریضہ بھی انجام دیاتھا۔ابتداءمیں کتابت کاکام کرتے تھے
اسی لئے کاتب کے نام سے معروف تھے ۔’’اخبارنو ‘‘ سمیت کئی ہفت روزہ،پندرہ
روزہ اور ماہنامہ مجلات وجرائد کی آپ نے برسوں خط وکتابت کی ہے ۔لیکن
کمپیوٹرآنے کے بعد آپ نے یہ پیشہ ترک کرکے خدمت خلق میںمصروف ہوگئے تھے۔
آپ بہت ملنسار ،خداترس اورہشاش بشاش طبیعت کے مالک تھے ،دوسروں کا تعاون
کرنا خاص طور سے علماء اور طلبہ اور وہ طلبہ جو باہر ممالک میں پڑھنے کے
خواہشمند رہتے یا پڑھنے جاتے تھے ان کے تمام کاروائیوں کو مکمل کرانے میں
آپ کا پورا پورا ہاتھ ہوتاتھا ۔ غرض وہ ہر ایک کی مصیبت وپریشانی میں کام
آتے تھے اور اپنے یہاں ٹھہرا کر ان کی ضیافت بھی کرتے تھے ۔ اللہ نے آپ
کو کشادہ اور حسن سیرت کی دولت سے مالامال کیاتھا۔
کچھ مہینوں قبل آپ کو پیٹ میں درد کی شکایت تھی ،دہلی ہی میں آپ کا علاج
چل رہاتھا مگر مرض کی کوئی خاص تشخیص نہ ہوسکی ۔ اس لئے دوست واحباب اور
اعزہ واقارب کے مشورے سےایمس کے ہسپتال میں ایڈمٹ کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے
جانچ کرنے کے بعد پت میں کینسر کی تصدیق کی ۔ اس مہلک اور جان لیوا بیماری
کا علاج ومعالجہ فورا شروع کردیا گیا مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا ،ان
کی حالت دن بدن خراب ہوتی چلی گئی اور آپ کی وفات کی باعث بنی ۔ چنانچہ
یکم اودوئم اگست ۲۰۱۸ء بروز بدھوار کی شب کو آپ کی روح قفص عنصری کو
پرواز کرگئی ۔ اور ۲؍اگست بروز جمعرات کو ان کے آبائی قبرستان میں ہزاروں
سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کیاگیا ۔
پسماندگان میں ایک بیوہ ،تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں ۔اللہ برادرمکرم
عبدالرحمٰن ریاضی کی بشری خطائوں کو معاف فرما،حسنات کو قبول فرمااور ان کے
درجات کی بلندی کا سبب بنا۔ اور کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرما۔
نیز پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطافرما۔ا ٓمین !
’’اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَ ارْحَمْہٗ وَ عَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ
وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ
وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَ نَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ
الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَ اَبْدِلْہُ دَارًاخَیْرًامِّنْ
دَارِہٖ وَاَھْلًا خَیْرًا مِّنْ اَھْلِہٖ وَ زَوْجًا خَیْرًا مِّنْ
زَوْجِہٖ وَ اَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ
مِنْ عَذَابِ النَّارِ‘‘۔
|