یوں تو ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کلرسیداں ڈاکٹر
ہمایوں انور میر نے اس ہسپتال کو پہلے ہی بہت نمایاں مقام دے رکھا ہے اﷲ
تعالی کے فضل و کرم اور ان کی شب و روز خصوصی کاوشوں کو بدولت ہسپتال پنجاب
بھر کے ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں کارکردگی کے لحاظ سے مسلسل اول پوزیشن پر
جا رہا ہے اور ا ٓج اس ہسپتال کو وہ مقام حاصل ہو گیا ہے کہ پورے پنجاب کے
محکمہ صحت کی خصوصی توجہ کا مرکز بن چکا ہے کہ اس ہسپتال میں ایسا کیا ہو
رہا ہے اور ایسا کون کر رہا ہے کہ یہ ہسپتال دن بدن اپنی کارکردگی بہتر سے
بہترین بناتا چلا جا رہا ہے تمام ہسپتالوں کے ایم ایسز سر جوڑ کر بیٹھنے پر
مجبور ہو چکے ہیں کہ کسی بھی طرح ہم ڈاکٹر ہمایوں انور میر کو پہلے نمبر سے
ہٹا کر ان کی پوزیشن میں کمی ممکن بنا سکیں لیکن ڈاکٹر ہمایوں انور اپنی
کارکردگی پہلے کی نسبت مزید بہتر بنانے کی ٹھان چکے ہیں اور ہر دفعہ وہ
مزید بہتریاں سامنے لا کر سب کے منہ بند کروا دیتے ہیں ان کی محنت کو وجہ
سے آج محکمہ صحت کے اعلی حکام بھی کلرسیداں کا راستہ پوچھنے پر مجبور ہو
چکے ہیں ایم ایس نے آج اس ہسپتال کو ایک ایسے مقام پر لا کھڑا کر دیا ہے کہ
اب عالمی ادارے بھی اس کی کارکاردگی کو جانچنے پر لگ گئے ہیں جو کے تحصیل
کلرسیداں کے باسیوں کیلیئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے ڈاکٹر ہمایوں انور میر نے
آج اس ہسپتال کو اس قابل بنا دیا ہے کہ یہ ایک بہترین علاج گاہ کے ساتھ
ساتھ ایک بہترین تفریحی مقام بھی بنتا جا رہا ہے مریضوں کا آدھا مرض علاج
سے اور آدھا مرض ہسپتال کو خوبصورتی کو دیکھ کر دور ہو جاتا ہے ہسپتال کے
مین گیٹ سے لیکر ڈاکٹرز کے پاس پہنچنے تک راستے میں موجود ہر ایک شئے اس
بات کی گواہی دے رہی ہے کہ اس ہسپتال میں کوئی کام کرنے والا شخص موجود ہے
اور یہاں کوئی اعلی مہارت رکھنے والا آفسیر بھی موجود ہے ایم ایس کا ہر قدم
ہسپتال کی قدر و منزلت میں اضافے کا باعث بن رہا ہے جیسا کہ چند یوم قبل
انہوں نے حکمنامہ جاری کیا ہے کہ 60سال سے زائد عمر کے مرد و خواتین کو
پرچی سمیت کسی بھی کام کیلیئے لائن میں کھڑا نہ ہونے دیا جائے ایسے افراد
کو خصوصی ترجیح دی جائے ان کے اس اعلان نے ہسپتال میں آنے والے بزرگ مریضوں
کے دل جیت لیئے ہیں اور ہر کوئی ان کیلیئے نیک خواہشات کا اظہار کر رہا ہے
اور یہی کامیابی کے راز ہوتے ہیں وہ ہسپتال کو اس طرح چلا رہے ہیں کہ ہر
طبقہ فکر کے افراد ان سمیت ان کی پوری ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں ایم
ایس کا رویہ دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہر مریض کے ساتھ ان کا کوئی
رشتہ موجود ہے کوئی بھی ادارہ ہو اس کے معیار کو بہتر بنانے کیلیئے ماہرانہ
زہن کا بہت عمل دخل ہوتا ہے معیار محنت اور کام سے بلند ہوتے ہیں نیز معیار
کو بہتر بنانے کیلیئے اس ادارے سے مخلص ہونا اور بھی ضروری ہوتا ہے اور یہ
بات بلکل طے شدہ ہے کہ ڈاکٹر ہمایوں انور میر اور ان کی پوری ٹیم اس ہسپتال
کے ساتھ مخلص ہے ایم ایس سمیت تما م عملہ نے محنت کر کے اس ہسپتال میں اتنی
زیادہ جدت پیدا کر ڈالی ہے کہ گورنمنٹ پنجاب محکمہ صحت ننے ان کی کارکردگی
سے متاثر ہو کر اس ہسپتال کو پنجاب کا بہترین ہسپتال مانتے ہوئے اس کو
عالمی ادارہ کارکردگی ( ISO) کو سفارش کی ہے کہ آئیں آپ دیکھیں ہم نے ٹی
ایچ کیو کلرسیداں کو آپ کے معیار کے مطابق بنا دیا ہے آپ اس کی کارکردگی کا
جائزہ لیں اور ہمیں بتائیں کہ کیا واقع ہی ہمارا ہسپتال عالمی معیار کا
حامل ہو چکا ہے (ISO) ایک انٹرنیشنل سٹینڈرڈ آرگنازیشن ہے جو دنیا کے
بہترین کارکردگی کے حامل اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھتا ہے اور یہ
باقاعدہ طور پر ایسے اداروں کو مانیٹر کرتا ہے (ISO) کا مین مقصد یہ ہوتا
ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ آیا کوئی بھی ادارہ جو کچھ کہتا ہے
کیا وہ یہ سب کچھ ڈیلیور بھی کر رہا ہے یا کہتا کچھ اور ہے اور کرتا کچھ
اور ہے جن سہولیات کا ادارہ دعوی کر رہا ہے کیا وہ سہولیات باہم پہنچا بھی
رہا ہے یا کام صرف زبانی دعووں تک ہی محدود ہے (ISO) کے وفد نے ٹی ایچ کیو
ہسپتال کلرسیداں دورہ کیا انہوں نے ایم ایس ،ڈاکٹرز،نرسز،اور دیگر تما م
عملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا ہسپتال میں موجود مریضوں کو ملنے والی تمام
سہولیات کا بھی جائزہ لیا ہسپتال میں ہونے والے مختلف کاموں کا بھی بغور
مشاہدہ کیا آخر کار انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ واقعی یہ ہسپتال عالمی معیار
کے مطابق مریضوں کو سہولیات فراہم کر رہا ہے اور اس کا کام عالمی معیار کے
بلکل عین مطابق ہے ISO نے تصدیق کرتے ہوئے اس ہسپتال کے ایم ایس کو اعلی
کارکردگی سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا ہے جو کے ہمارے لیئے ایک بہت بڑے اعزاز کی
بات ہے یہ سرٹیفیکیٹ ضلع راولپنڈی کے اس واحد ہسپتال کو جاری ہوا ہے اس کے
علاوہ ضلع میں موجود کسی بھی ٹی ایچ کیو کو یہ اعزاز حاصل نہ ہو سکا ہے اس
سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایم ایس تو دوسرے ہسپتالوں میں بھی موجود ہیں وہ اس
اعزاز سے کیوں محروم ہیں تو ایک ہی جواب سامنے آتا ہے کہ کچھ کر دکھانے سے
معیار بہتر ہوتے ہیں زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چلتے ہیں ڈاکٹر ہمایوں انور
میر نے دن رات محنت کر کے اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا ہے انہوں نے کام
کیا ہے یہ اعزاز ان کی پوری ٹیم کی محنتون کا ثمر ہے یہاں یہ بات واضح کرتا
چلوں کہ اعلی کارکردگی سرٹیفیکیٹ ملنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ایم ایس یہ
سمجھنے لگ جائیں گئے کہ ان کا کام مکمل ہو گیا ہے اور اب مزید محنت کی
ضرورت نہیں رہی ہے ایسا ہر گز نہیں ہو گا بلکہ وہ ہسپتال میں مزید بہتری
کیلیئے اور بھی زیادہ سرگرم ہوچکے ہیں ابھی چند دن پہلے کی بات ہے کہ 22عدد
ایئر کنڈیشنز ہسپتال میں پہنچ چکے ہیں جو کہ ہسپتال میں موجود ہر وارڈ میں
لگائے جائیں گئے یہ بھی ایک اور اہم پیش رفت ہے ہم ان سے مزید توقع کرتے
ہیں کہ ایم ایس اس ہسپتال کے معیار کو اسی طرح بلند رکھنے میں اپنا کردار
ادا کرتے رہیں گئے ہم ان کیلیئے دعاء گو ہیں کہ الﷲ پاک ان کو اپنے اس نیک
مقصد میں کامیابی و کامرانی عطاء فرمائیں- |