آرمی چیف،چیف جسٹس ،اور وزیراعظم کے نام اپیل

تمام تعریفیں اس پروردگار کیلئے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے درود کائنات کی جانب محمد ﷺ پر ،تمہید اپنا مدعی بیان کرتا ہوں میں بات کرنے جارہے ہوں میڈیکل سٹاف کی آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ کی اور پنجاب میں خصوصا جنوبی پنجاب میں آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ کو فرسٹ ایڈ کلینک کھول کر ملکی مفاد میں انہیں محدود پیمانے پر انہیں پریکٹس کی اجازت دینے کی ، آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ (OTA) ایک ایسا کورس ہے جس میں سٹوڈنٹ کو آپریشن کرانے کیلئے اوزار اوراپریشن کا طریقہ کار سمجھایا جاتا ہے اور انہیں گورنمنٹ کے ٹیچنگ ہسپتال میں ٹریننگ دی جاتی ہے ، ایمرجنسی حادثات کے دوران بھی اس کو فرسٹ ایڈ کی مکمل ٹریننگ دی جاتی ہے ایمرجنسی کی میڈیسن تمام جنرل میڈیسن ان کوپڑھائی جاتی ہے گورنمنٹ آف پنجاب کے تحت انہیں سول ڈیفنس کی تربیت دی جاتی ہے، جس میں فوجی جوان انہیں جنگ کے دوران اپنا اوراپنے وطن عزیز کے شہریوں کا دفاع ان کی جانے بچانے کیلئے حفاظتی اقدامات اور دوران جنگ مختلف صورتحال سے نبٹننے کیلئے انہیں تربیت فراہم کی جاتی ہے جس سے نہ صرف ان کے علم میں اضافہ ہوتاہے بلکہ مٹی کی سوندھی خوشبو سے محبت اور پاک فوج کی قربانیوں کا بھی ادراک ہوتا ہے کہ کیسے وہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر عرض پاک کی سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں ،
خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

او ٹی اے کو فرسٹ ایڈ کلینک جہاں پر وہ کسی حادثے کے دوران معمولی زخمی ہونے والی کی پٹی یا زیادہ زخمی ہونے کی صورت میں ٹانکے لگانے عام امراض جیسے سر درد ،جسم درد ،پیٹ درد، گیس، قبض، نزلہ زکام کھانسی جیسی چیزیں آسانی سے حل کرلے گا کی اجازت دی جائے۔

فرسٹ ایڈ کلینک کی اجازت بالکل ایسے ہی ہے جیسے ریکوڈک کے سونے کے پہاڑ ہیں جنہیں بلوچستان کی سرزمین پر اپنی جان پر کھیل کر وطن کے محافظ اسے ارض پاک کے سپوتوں نے بچایا ، کل تک چند لوگ جو ملکی پرچم کو آمادہ تھے آج سبز ہلالی پرچم لہرا رہے ہیں جیسے دیکھ کر ہر محب وطن پاکستانی پاک فوج کو دل کی گہرائیوں سے سلیوٹ کرتا ہے،
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض چکائے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے

ذرا سوچیئے ، اگرکسی سڑک پر حادثہ ہوجائے توآپ کیاکریں گے، نمبر 1کسی ایمبولینس کو کال ,نمبر 2: مریض کو کسی بھی طرح ہسپتال منتقل .اگر موبائل اس وقت کام نہ کرے یا ایمبولینس دیر سے پہنچے یاکسی وجہ سے پہنچ ہی نہ سکے ،آپ کے پاس سواری بھی نہ ہو جس میں آپ مریض کو ہسپتال منتقل کرسکیں، یا آپ کے پاس موٹرسائیکل ہو مریض بے ہوش ہونے یا زخموں کی وجہ سے موٹرسائیکل پر بیٹھنے سے قاصرہو ، گھرمیں کسی کو کرنٹ لگ جائے سبزی کاٹتے ہوئے کسی کا ہاتھ کٹ جاے ، کھیلتے ہوئے کسی بچے کا سرپھٹ جائے یا چوٹ لگ جائے ، کسی کو سانپ یا بچھو کاٹ لے گھر میں کوئی گرم گھی یا گرم پانی گرنے سے جل جائے ، کسی کو فوڈ پوائزنگ ہوجائے اچانک شدید پیٹ درد، دانت درد ،الٹی بخار ،جسم درد ہو تووہ کیا کرے گا، نمبر 1: ساتھ موجود فرسٹ ایڈ کلینک سے 20روپے میں پٹی یا 50روپے میں دوائی ، یا پھر
نمبر 2 : چپ چاپ بیٹھ کر ایمبولینس کا انتظار ،
اب جس کی تمنا ہو وہی پائے روشنی
ہم نے دل جلا کے سرعام رکھ دیا

فرسٹ ایڈ کلینک کی اجازت دینے سے جہاں سرکاری ہسپتالوں سے مریضوں کا بوجھ کم ہوجائے گا وہی غریبوں کو ان کی دہلیز پر آسان سستا علاج بھی مہیا ہوگا دور دراز کے دہی علاقے جہاں صرف ڈسپنسریاں ہیں اور وہ بھی OTAہی ہینڈل کررہے ہیں ، جہاں ڈاکٹر جانا بھی پسند نہیں کرتے وہاں بھی فرسٹ ایڈکلینک کے قیام سے مریضوں کو ابتدائی طبی امداد باہم پہنچائی جاسکتی ہے ۔ اس سے نا صرف OTAکا کورس کرنے والے پڑھے لکھے بے روز گاربرسرروز گار ہوجائیں گے بلکہ بے روزگاری میں بھی کمی آئے گی اور یہ نوجوان ملک کی خدمت میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے،
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

سوال یہ ہے کہ کیا تمام OTAکو فرسٹ کلینک کی اجازت دے دی جائے چاہے اس نے یہ ڈپلومہ گھر بیٹھے حاصل کیا ہو ؟ …… نہیں بالکل نہیں تجاویز …… نمبر1صرف پنجاب میڈیکل فیکلٹی جو کہ گورنمنٹ پنجاب کے تحت سرکاری ادارہ ہے اس کے سرکاری منظور شدہ ادارے سے فارغ التحصیل سٹوڈنٹس کو فرسٹ ایڈ کلینک کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ طلباء گھر سے دور رہ کر ماہر اساتذہ سے یہ لیکچر سنتے ہیں ، ماہر سرجن کو اسسٹ کرکے آپریشن میں مہارت حاصل کرتے ہیں ماہر ڈاکٹرز کی زیر نگرانی ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی سے نبٹنے کی تربیت حاصل کرتے ہیں ماہرین سول ڈیفنس کوچ کے زیر تحت سول ڈیفنس اورشہری دفاع کی ٹریننگ حاصل کرتے ہیں اور پھر پرائیویٹ ہسپتالوں میں سرجنوں کے ساتھ کام کرکے اپنے تجربے کو بڑھاتے ہیں جہاں یہ وارڈ میں بطور ڈسپنسر بھی کام کرتے ہیں ، جس سے ان کے تجربے میں مزید اضافہ ہوتا ہے ،اگر حکومت مزید بہتری چاہیے تو چند ڈاکٹرز پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دے جو ان OTAکو مزید بہتر طریقے سے ایمرجنسی ہینڈل کرنے کی تربیت فراہم کرکے ان کو مزید نکھار دے،
جاؤ جاکے مہر و تاباں سے کہہ دو کہ اپنی کرنوں کو گن کے رکھے
میں اپنے صحرا کے ذرے ذرے کو خود چمکنا سکھارہا ہوں

جناب آرمی چیف ،چیف جسٹس اور وزیراعظم! میری آپ سے درد مندانہ اپیل ہے کہ آپ سرکاری ادارے سے OTAکرنے والے سٹوڈنٹس کو فرسٹ ایڈ کلینک کی اجازت دیں جس سے ملک کے غریب عوام کو سکھ کا سانس نصیب ہوگا سرکاری ہسپتالوں سے بوجھ کم ہوگا شرح اموات میں کمی واقع ہوگی بے روز گاری میں کمی ہوگی اپنی محنت سے ڈپلومہ حاصل کرنے والے اورسرکاری ادارے سے ڈگری حاصل کرنے پر انہیں فخر ہوگا

آج تک OTAکا صرف استحصال ہوتا آیا ہے اگریقین نہ آئے توپچھلے پانچ سال کے دوران تمام OTAکی ہسٹری چیک کریں جنوبی پنجاب کی ہسٹری چیک کریں ، جہاں سرکاری ڈپلومہ ہولڈرز کی بجائے گھر پر بیٹھ کر پڑھائی کرکے ڈپلومہ حاصل کرنے والوں کو ترجیح دی گئی ، کیوں ؟
تمام میرٹ اور انصاف کی دھجیاں اڑا دی گئیں ،
چند بے دینوں کے گھر سونے کے مندر بن گئے
خون پی پی کے چمن کا وہ سکندر بن گئے

کیا چیف جسٹس صاحب ، پچھلے پانچ سالوں کے دوران جنوبی پنجاب میں ہونے والی OTAکی بھرتیوں میں کی جانے والی ناانصافیوں کا از خود نوٹس لیں گے ، کیا چیف جسٹس صاحب کسی غریب کے بچے کو ملکی مفاد میں فرسٹ ایڈ کلینک بنا کر محدود پیمانے پر پریکٹس کی اجازت دیں گے ؟

جس سے غریبوں کو سستا علاج مہیا ہو اور OTAکے گھر کا چولہا بھی جل سکے ، کیا وزیر اعظم عمران خان صاحب شوکت خانم ہسپتال کے بعد اب جنوبی پنجاب کے ہر شہر میں کم از کم ایک ایسا سرکاری میڈیکل کالج بنائے گئے جہاں میڈیکل کی کتابیں مفت فراہم کی جائیں اور جہاں بغیر فیس کے تعلیم دی جائے ؟۔کیاوزیر اعظم عمران خان صاحب این ٹی ایس کے خاتمے اور نوکری کیلئے درخواست فری کرنے کا اعلان کریں گے؟ کیاوزیر اعظم صاحب پانچ سال یا 10 سال سے زیادہ ڈپلومہ حاصل کرنے سرکاری یا پرائیویٹ تجربہ حاصل ہونے کے باوجود بے روز OTAوالے تمام طلباء کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں نوکری اورفرسٹ ایڈ کلینک کی اجازت کا اعلان کریں گے؟

کیا نیا پاکستان بھی صرف کرپٹ بددیانت اور امیروں کا ہوگا ، کیا نئے پاکستان میں غریبوں کی بھی کوئی سنے گا؟ کیا اس نئے پاکستان میں غریب OTAکا کوئی حصہ ہوگا؟ کیا فوج صرف سرحدوں کی حفاظت کرے گی، ملک کی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں سے کون نبٹے گا
خدا کرے کہ میری ارض پاک پراترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
یہاں جو پھول کھلے وہ کھلا رہے برسوں
یہاں خزاں کو بھٹکنے کی بھی مجال نہ ہو
خدا کرے کہ میرے ہر اک ہم وطن کیلئے
حیات جرم نہ ہو ،زندگی وبال نہ ہو
(آمین)

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Javed Mughal
About the Author: Javed Mughal Read More Articles by Javed Mughal: 3 Articles with 3481 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.