نذرانہ عقیدت میرے اقبال کے نام

9 نومبر ،یوم اقبال کے طور پر منایا جاتا ہے، بہت خوشی ہوتی ہے چلئے ملک عزیز کے باسیوں کو محسن کی یاد، یاداشت کے خانے میں تو موجود ہے۔اقبال ایک شخص نہیں، ایک عہد تھے، میرے لیے اقبال میرے روحانی مرشد ہیں ۔میں ایک خاک نشین اگر ان کے قلم سے عرفان پا جاوں تو میری ذات کا ذرہ ذرہ درخشندہ ہوجائے گا ۔سب سے پہلے میں ایک افواہ کا خاتمہ کرنا ضروری سمجھتی ہوں کہ اقبال کے بارے میں عام جنتا کہتی ہے کہ وہ "شرابی" تھے۔اس الزام کے پیچھے کوئی تاریخی واقعہ ،کوئی تحریر نہیں ملتی ،کوئی ثبوت نہیں ملتا ، میرا خیال ہے کہ یہ اقبال کے چند مخالفین کی ہرزہ سرائی کے باعث یہ جھوٹی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں ۔ پاکستان کا خواب دیکھنے والی شخصیت اقبال ایک اونچے پائے کے مفکر،شاعر،دانشور اور وکیل تو تھے ہی ،وہ ایک تصوف کی چادر اوڑھے ہوئے بزرگ بھی تھے۔کیا آپ نے اقبال کے فلسفہ خودی پر غور کیا ہے؟
کیا کبھی شکوہ اور جواب شکوہ پر غور کیا ہے؟
جس شخص نے "خودی کے فلسفے "،کے ذریعے ایک انسان کو اس کی اصل حقیقت سے روشناس کروا دیا، جس نے ہمیں بتایا کہ سر اٹھا کر جینا کس کو کہتے ہیں ہم اس کے متعلق صرف بھلا ہی کہہ سکتے ہیں ۔
رب کی پہچان کے لیے خود کو پہچاننا ضروری ہے۔ ضرب کلیم کی نظم افرنگ زدہ میں دہریت کی طرف مائل نوجوانوں کو مخاطب کر کے آپ کہتے ہیں:
تری نگاہ میں ثابت نہیں خدا کا وجود
مری نگاہ میں ثابت نہیں وجود ترا
وجود کیا ہے؟ فقط جوہر خودی کی نمود
کر اپنی فکر کہ جوہر ہے بے نمود ترا
جو شخص انسان کا رشتہ اللہ سے جوڑنے پر زور دیتا ہے۔جو عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے ،اقبال کہتے ہیں:
کی محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) سے وفا تو نے ،تو ہم تیرے ہیں ۔۔۔
یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں ۔
شکوہ ،جواب شکوہ میں انھوں نے کس خوبصورتی سے مسلمانوں کے زوال کی وجوہات بتائی ہیں، نیز یہ بھی بتایا کہ کیسے ذلت کے گڑھے سے مسلمان نکل سکتے ہیں ۔وہ شخص جس نے مسلمانوں کو امید کی شمع پکڑائی ،وہ شخص جس نے بندے کو خدا سے ملانے کی کوشش تو کی مگر انسان کی اس کے اپنے آپ سے ،اپنی خودی سے ملاقات کروادی اس کا احسان تو ہم کسی طور اتار ہی نہیں سکتے ۔جو شخص عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے اس کی زبان صرف درود سے ہی مہکتی ہے نہ کہ ام الخبائث سے؟
میری ناچیز رائے کے مطابق تو اقبال ایک عہد ساز شخصیت تھے۔آج جس خلفشار کے دور سے ہم گزر رہے ہیں، اس میں ہمیں ایک اقبال کی ،ایک قائد کی ،ایک لیاقت علی خان کی ہی ضرورت ہے۔یقین کیجئے کایا پلٹ ہوجائے گی۔کیا ابھی بھی دیس کی مائیں ایسے سپوت پیدا کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں؟

Mona Shehzad
About the Author: Mona Shehzad Read More Articles by Mona Shehzad: 168 Articles with 281190 views I used to write with my maiden name during my student life. After marriage we came to Canada, I got occupied in making and bringing up of my family. .. View More